عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی اے ایس افسران کی کمی

Posted On: 23 MAR 2022 4:30PM by PIB Delhi

حکومت نے CSE-2021 تک سول سروسز ایگزامینیشن (CSE) کے ذریعے IAS افسران کی سالانہ بھرتی 180 تک بڑھا دی ہے۔ حکومت نے CSE-2022 سے CSE-2030 تک CSE کے ذریعے ہر سال آئی اے ایس افسران کی ڈائریکٹ بھرتی کی سفارش کرنے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ جہاں تک آئی پی ایس کا تعلق ہے، سی ایس ای (سول سروسز ایگزامینیشن) کے ذریعے آئی پی ایس (آر آر افسران) کی تعداد 150 سے بڑھا کر 200 کر دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ ریاستی خدمات سے انڈکشن کے ذریعے خالی آسامیوں کو پُر کرنا ایک مسلسل عمل ہے اور یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) کی طرف سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ سلیکشن کمیٹی کی میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں۔

مختلف کیڈرز کے آئی اے ایس افسران کی طاقت کی تفصیلات، جن کی نمائندگی کل مجاز طاقت کے طور پر کی جاتی ہے، جس میں سینیئر ڈیوٹی پوسٹس (SDP)، سینٹرل ڈیپوٹیشن ریزرو (SDP کا 40 فیصد)، اسٹیٹ ڈیپوٹیشن ریزرو (SDP کا 25 فیصد)، ٹریننگ ریزرو ( SDP کا 3.5 فیصد)، لیو ریزرو اور جونیئر ریزرو (SDP کا 16.5 فیصد) شامل ہے اور جو 01.01.2021 تک پوزیشن میں ہیں وہ درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

کیڈر

کُل مجاز قوت

پوزیشن میں

1

آندھرا پردیش

239

194

2

AGMUT

403

316

3

آسام-میگھالیہ

263

187

4

بہار

342

248

5

چھتیس گڑھ

193

156

6

گجرات

313

250

7

ہریانہ

215

181

8

ہماچل پردیش

153

122

9

جموں و کشمیر

137

59

10

جھارکھنڈ

215

148

11

کرناٹک

314

242

12

کیرالہ

231

157

13

مدھیہ پردیش

439

370

14

مہاراشٹر

415

338

15

منی پور

115

87

16

ناگالینڈ

94

59

17

اوڈیشہ

237

175

18

پنجاب

231

180

19

راجستھان

313

241

20

سکم

48

39

21

تمل ناڈو

376

322

22

تلنگانہ

208

164

23

تریپورہ

102

61

24

اتراکھنڈ

120

89

25

اتر پردوش

652

548

26

مغربی بنگال

378

298

 

تینوں آل انڈیا سروسز یعنی آئی اے ایس، آئی پی ایس اور آئی ایف او ایس کے کیڈر رولز میں اے آئی ایس افسران کی مرکزی ڈیپوٹیشن کو کنٹرول کرنے والے دفعات شامل ہیں۔ تاہم، ریاستی حکومتیں سینٹرل ڈیپوٹیشن کے لیے مناسب تعداد میں افسران کی سرپرستی نہیں کر رہی ہیں۔ اس کے مطابق، آل انڈیا سروسز ایکٹ، 1951 کے سیکشن 3 میں موجود دفعات کے لحاظ سے، متعلقہ کیڈر قوانین کے قاعدہ 6(1) میں ترمیم کرنے کی تجویز پر ریاستوں/یو ٹی سے تبصرے طلب کیے گئے ہیں۔

عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت میں وزیر مملکت اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔

**************

 

ش ح۔ ف ش ع- ج

U: 3075



(Release ID: 1808910) Visitor Counter : 141


Read this release in: Gujarati , English , Tamil