وزارت خزانہ

پی ایم ایل اے اور مفرور اقتصادی مجرم قانون کے تحت کل خرد برد کردہ فنڈز کا 84.61 فیصد قرق/ضبط کرلیا گیا


بینکوں کے کنسورشیم کو اثاثوں کی فروخت سے 7,975.27 کروڑ روپے وصول ہوئے

Posted On: 22 MAR 2022 5:01PM by PIB Delhi

منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 (پی ایم ایل اے) اور مفرور اقتصادی مجرم قانون 2018 (ایف ای او اے) کی روک تھام میں التزام ہے کہ جرم کی کوشش کرنے والی خصوصی عدالت منی لانڈرنگ میں ملوث کسی بھی جائیداد/اثاثوں کو بینکوں سمیت جائز مفاد کے حامل فریق ثالث کو دیا جاسکتا ہے۔ یہ بات خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت پنکج چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

وزیر موصوف نے یہ بات وجے مالیا، نیرو مودی اور میہول چوکسی سے متعلق معاملات میں کہی جنھوں نے اپنی کمپنیوں کے ذریعے فنڈز کی خرد برد کرکے سرکاری شعبے کے بینکوں کو دھوکہ دیا تھا، جس کے نتیجے میں سرکاری شعبے کے بینکوں کو مجموعی طور پر 22,585.83 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔

مزید تفصیلات دیتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ 15.03-2022 تک پی ایم ایل اے کی دفعات کے تحت 19,111.20 کروڑ روپے کے اثاثے قرق کیے گئے ہیں۔ جس میں سے 15,113.91 کروڑ روپے کے اثاثوں کو سرکاری شعبے کے بینکوں کو دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کے پاس 335.06 کروڑ روپے کے ضبط کردہ اثاثے ہیں۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ 15.03-2022 تک ان معاملات میں دھوکہ دھڑی کے کل فنڈز کا 84.61 فیصد قرق/ضبط کر لیا گیا ہے اور بینکوں کو ہونے والے مجموعی نقصان کا 66.91 فیصد بینکوں کے حوالے کر دیا گیا ہے/ حکومت کے پاس ضبط کر لیا گیا ہے۔ یہاں یہ بتانا مناسب ہوگا کہ 15.03-2022 تک ایس بی آئی کی قیادت میں بینکوں کے کنسورشیم نے ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ کی جانب سے ان کے حوالے کیے گئے اثاثوں کی فروخت سے 7,975.27 کروڑ روپے وصول پائے ہیں۔

***

(ش ح - ع ا- ع ر)

U. No. 3020



(Release ID: 1808360) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Marathi