جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

خشک تالابوں کی تازہ کاری

Posted On: 21 MAR 2022 7:56PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیرمملکت  جناب بشویسور ٹوڈو نے لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ پانی ایک سرکاری معاملہ ہے اوریہ ریاستی سرکاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے دائرے کار میں موجود خشک تالابوں، جوہڑوں اور کنووں کی تازہ کاری کے لئے لائحہ عمل کی تشکیل سمیت  پانی کے ذخیروں کی تازہ کاری کا کام کرے۔  جہاں تک موجودہ اسکیموں پر عمل درآمد کرنے کی بات ہے ،حکومت ہند کا رول اس کام میں تیزی لانے، تکنیکی مدد فراہم کرنے اور کچھ کیسوں میں جزوی مالی مدد فراہم کرنے تک محدود ہے۔

البتہ ریاستی سرکاروں کی کوششوں میں مدد دینے کے خاطر حکومت ہند نے اس سلسلے میں بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں حال ہی میں کئے گئے کچھ اقدامات اس طرح ہیں۔

  1. حکومت ہند پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے حصے کے طور پر ہر کھیت کو پانی ، ایچ کے کے پی کے تحت آبی ذخیروں کی مرمت ، جدیدکاری اور بحالی کے کام کے تحت نامزد اسکیموں کو مالی مدد فراہم کررہی ہے۔
  2. 2019 میں حکومت نے جل شکتی ابھیان کا آغاز کیا تھا۔اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے 2021 میں جل شکتی ابھیان :  بارش  کے پانی کو جمع کرنا مہم چلائی گئی تھی۔ حکومت ہند اور ریاستی سرکاروں نے اس سالانہ مہم کے تحت مداخلت  کی  جس میں روایتی اور دیگر آبی ذخائر/ ٹینک ، آبی ذخیروں کی گنتی، جیو-ٹیگنگ اور سبھی آبی ذخیروں کی  جدید کاری اور ٹینکوں ، جھیلوں پر سے ناجائز قبضے ہٹانا اور ٹینکوں سے گاد نکالنا  شامل ہے۔
  3. حکومت نے مرکز کی طرف سے اسپانسر کی گئی اسکیم، سینچائی سے متعلق اعدادوشمار جمع کرنے کے کام کے تحت چھوٹے پیمانہ پر کی جانے والی سینچائی کے اعدادوشمار سے متعلق ( حوالہ سال 18-2017) کے چوتھے مرحلے کے ساتھ آبی ذخیروں کے پہلے اعدادوشمار کا آغاز کیا گیا۔ آبی ذخیروں کے اعدادوشمار جمع کرنے کے مقصد ، ملک میں تمام آبی ذخیروں کا ایک قومی ڈیٹابیس تیار کرنا ہے۔
  4. آبی ذخیروں کی تازہ کاری  اور شہری یکسرتبدیلی کی اسکیم کے آبی سپلائی کے شعبے کا ایک حصہ ہے۔  جو ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ماتحت ہے۔ اس طرح کے پروجیکٹوں کی تخمینہ لاگت 1878.19 کروڑ ہے۔ جس کے تحت 106 آبی ذخیروں کو تازہ کردیا گیا ہے۔
  5. مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم میں قدرتی وسائل  کے بندوبست سے متعلق تعمیرات عامہ اور پانی کے تحفظ سے متعلق شقیں موجود ہیں۔ اس کے تحت  زیرزمین پانی میں اضافہ اور اس میں بہتری لانے کے لئے واٹر ہارویسٹنگ کا ڈھانچہ  فراہم کرنا ہے۔

 

ضمیمہ

 

ابھی تک ریاستوں کو جاری کئے گئے  پی ایم کے ایس وائی – ایچ کے کے پی – جی ڈبلیو آئی فنڈ  کی صورتحال

 

Sl. No

State

Cost of proposal Rs. in Cr

Central assistance (CA) entitled Rs. in Cr.

Farmers to be benefitted

Target Irrigation (Hectare)

CA released Rs. in Cr

Command area created in Hectare

Farmers benefitted

Cumulative expenditure Rs. in Cr

1

Assam phase-I

246.07

221.46

19,643

19,116

164.77

18,896

19,408

162.67

2

Arunachal Pradesh phase-I

45.30

40.77

3,350

1,785

37.62

1,785

3,350

42.16

3

Nagaland

18.15

16.25

264

667

9.75

533

211

10.83

4

Tripura phase-I

13.31

11.91

851

339

8.34

171

405

8.12

5

Mizoram

16.04

14.44

411

553

8.66

41

39

5.90

6

Arunachal Pradesh phase-II

44.95

40.25

3,633

1,957

32.20

1,372

2,558

35.78

7

Manipur

61.68

55.51

1,445

2,057

44.41

2,020

1,320

39.47

8

Assam Phase-II

292.01

262.81

17,216

19,680

157.68

7,800

9,520

72.24

9

Tripura phase-II

48.34

43.51

1,639

2,670

26.10

250

97

6.74

10

Gujarat

163.29

97.48

3,655

3,768

34.50

359

450

10.56

11

Tamil Nadu

9.13

5.48

1,233

610

5.28

374

866

6.10

12

Uttar Pradesh

46.37

27.82

15,252

28,085

16.69

15,910

12,418

18.72

13

Uttarakhand

15.89

14.30

1,075

1,030

8.58

55

79

7.20

 

Total

1,020.530

851.99

69,667

82,317

554.57

49,566

50,721

426.49

 

 

 

*************

 

 

ش ح ۔ ا س ۔ م ص

U. No.2982


(Release ID: 1808101) Visitor Counter : 185
Read this release in: English