وزارت خزانہ

پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا میں 9,27,78,284 کا مجموعی اندراج دیکھا گیا اور پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا میں 17,74,81,194 کا مجموعی اندراج دیکھا گیا

Posted On: 21 MAR 2022 7:34PM by PIB Delhi

پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی ) اورپردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی ) کے تحت رجسٹرکئے گئے افراد کی تعداد حسب ذیل ہے :

:

اسکیم 

(یکم اپریل 2017سے 23فروری2022تک ) مجموعی اندراج 

پی ایم جے جے بی وائی 

9,27,78,284

پی ایم ایس بی وائی 

17,74,81,194

 

یہ بیان خزانہ کے وزیرمملکت ڈاکٹربھاگوت کسن راؤ کراد کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری  جواب میں دیاگیا۔

وزیرموصوف نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی اور پی ایم ایس بی وائی کے تحت یکم اپریل 2017 سے فروری  2022 تک کی مدت کے دوران ادا کیے گئے ریاست وار دعوے ضمیمہ میں درج ہیں۔

مزید تفصیلات بتاتے ہوئے، وزیر نے کہا کہ پی ایم جے جے بی وائی  اور پی ایم ایس بی وائی  کا آغاز 9 مئی 2015 کو کیا گیا تھا تاکہ ملک میں بیمہ کی رسائی کی سطح کو بڑھایا جا سکے اور عام لوگوں، خاص طور پرمعاشرے کے  غریب اور کم مراعات یافتہ طبقوں کو انشورنس کور فراہم کیا جا سکے، جبکہ پی ایم جے جے بی وائی  2 لاکھ روپے کا لائف انشورنس کور پیش کرتا ہے، پی ایم ایس بی وائی  حادثاتی موت پر 2 لاکھ روپے کی کل مستقل معذوری پر دولاکھ اور مستقل جزوی معذوری پرایک لاکھ روپے کا  کور پیش کرتا ہے۔ بالترتیب پی ایم جے جے بی وائی  اور پی ایم ایس بی وائی کے تحت انشورنس کور کے لیے رقم بڑھانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

جیسا کہ محنت اور روزگار کی وزارت کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے ، وزیرموصوف  نے کہا، پردھان منتری شرم یوگی مان دھن (پی ایم –ایس وائی ایم ) پنشن اسکیم 2019 میں شروع کی گئی تھی تاکہ غیر منظم شعبے کے مزدوروں بشمول گھریلو ملازمین کو اہلیت کے مطابق بڑھاپے کا تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ پی ایم –ایس وائی ایم ایک رضاکارانہ اور معاون مرکزی شعبہ جاتی  پنشن اسکیم ہے  جو اہل استفادہ کنندہ کو 60سال کی عمرتک پہنچنے کے بعد کم سے کم  یقینی  ماہانہ 3ہزارروپے  کی پنشن مہیاکراتی ہے۔وہ عاملین جو 18سال سے 40سال کی عمرکے گروپ میں ہیں اورجن کی ماہانہ آمدنی 15000روپے یاکم ہے  اور جو ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او)، ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی )، نیشنل پنشن اسکیم (این پی ایس ) کے رکن نہیں ہیں اور انکم ٹیکس دہندہ بھی نہیں ہیں وہ اس اسکیم میں شامل ہوسکتے ہیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ اسکیم کے تحت، 50فیصد  ماہانہ شراکت مستفید کنندہ کے ذریعہ قابل ادائیگی ہے اور مرکزی حکومت کے ذریعہ مساوی مماثل شراکت ادا کی جاتی ہے۔

21مارچ 2022کو لوک سبھا کے غیراسٹاروالے سوال نمبر 2863کے( بی )حصے کے جواب میں حوالہ دیاگیا ضمیمہ 

یکم اپریل 2017سے 23فروری 2022کی مدت کے دوران اداکئے گئے دعوے 

نمبرشمار

ریاست کا نام 

پی ایم جے جے بی وائی 

پی ایم ایس بی وائی 

1

انڈ مان نکوبارجزائر

63

5

2

آندھراپردیش 

204208

21143

3

اروناچل پردیش 

205

4

4

آسام 

6103

686

5

بہار

12588

1069

6

چنڈی گڑھ 

328

1530

7

چھتیس گڑھ 

14717

1861

8

دادرہ –ناگرحویلی اوردمن - دیو

195

3

9

دہلی 

8240

1212

10

گوا

569

57

11

گجرات 

31148

3134

12

ہریانہ 

8705

1752

13

ہماچل پردیش 

2149

583

14

جموں وکشمیر 

1359

80

15

جھارکھنڈ 

4043

699

16

کرناٹک 

32400

6822

17

کیرالہ 

2906

1292

18

لداخ 

0

0

19

لکشدیپ 

1

0

20

مدھیہ پردیش 

20744

6488

21

مہاراشٹر

27564

9184

22

منی پور

374

8

23

میگھالیہ 

348

11

24

میزورم 

798

22

25

ناگالینڈ 

133

0

26

اڈیشہ 

10717

1746

27

پڈوچیری 

455

73

28

پنجاب 

4082

1140

29

راجستھان 

20811

3890

30

سکم 

112

8

31

تمل ناڈو

12928

4616

32

تلنگانہ 

16651

5047

33

تریپورہ 

766

84

34

اترپردیش 

37197

5881

35

اتراکھنڈ 

2757

1967

36

مغربی بنگال 

9433

2931

میزان 

495797

85028

*****

 

ش ح ۔ اک ۔ ع آ

U-2979



(Release ID: 1808096) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Manipuri