کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریاستوں میں غیر قانونی کان کنی کو روکنے کےلئے قواعد اور اقدامات

Posted On: 21 MAR 2022 4:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،21 مارچ ،2022

کانیں اور معدنیات قانون (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) 1957 (ایم ایم ڈی آر ایکٹ) کی  شق  23 سی ریاستی حکومتوں کو معدنیات کی غیر قانونی کان کنی، نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے اور اس سے منسلک مقاصد کے لیے قواعد وضع کرنے کا اختیار دیتی  ہے۔ لہذا، غیر قانونی کان کنی کا اختیار  ریاستی حکومتوں کے قانون سازی اور انتظامی دائرہ کار میں آتا ہے۔

اس کےعلاوہ ،ایم ایم ڈی آر قانون  میں غیر قانونی  کان کنی کو روکنے کےلئے درج ذیل دفعات ہیں:

  • 2015 میں ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں ترمیم کرکے غیر قانونی کان کنی کے لیے جرمانے کو مزید سخت کر دیا گیا تھا۔ قانون  کی دفعہ 4(1) اور 4(اے 1) کی خلاف ورزی پر جرمانے کو 25 ہزار فی ہیکٹرسے بڑھا کر  5 لاکھ فی ہیکٹر کردیا گیا اور قید کی مدت کو  2 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ، قانون  کی دفعہ بی 30  کے تحت  ریاستی حکومتوں  کےلئے  غیر قانونی کان کنی/نقل و حمل /ذخیرہ کرنے  کے معاملوں  کی تیزی سے سماعت کے لیے خصوصی عدالتوں کی تشکیل دینے  کا التزام ہے اور ایکٹ کی سی 30 کے تحت  ایسی خصوصی عدالتوں کو سیشن عدالت تصور کئے جانے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
  • معدنیات کے تحفظ اور ترقی کے قواعد، (ایم سی ڈی آر2017)کا قاعدہ 45 ،تمام کان کنوں ، تاجروں، ذخیرہ اندوزوں، برآمد کنندگان اور معدنیات کے آخری استعمال کنندگان کے لیے انڈین بیورو آف مائنز کے ساتھ اندراج کرانے اور پیداوار پر آن لائن ریٹرن جمع کروانے ، ریاستی حکومتوں اور انڈین بیورو آف مائنز کے لیے معدنیات کی تجارت اور استعمال کو لازمی بناتا ہے۔
  •  کان کنی کی وزارت نے،  ریاستی حکومت کو کسی بھی غیر قانونی کان کنی کی سرگرمی کی اطلاع دینے کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کےلئے انڈین بیورو آف مائنز کے ذریعے، مائننگ سرویلانس سسٹم (ایم ایس ایس) تیار کیا ہے جو اس سلسلے میں ضروری کارروائی کرے گی۔ مائننگ سرویلنس سسٹم (ایم ایس ایس) ایک سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی کا نظام ہے جس کا مقصد سیٹلائٹ تصاویر  کے ذریعے لیز ایریا سے باہر غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیوں کا پتہ لگانا ہے۔
  •  قانون کی شق23(سی) کی دفعہ کے مطابق، 21 ریاستی حکومتوں نے غیر قانونی کان کنی کو روکنے کے لیے قواعد وضع کیے ہیں۔

اس کے علاوہ، 22 ​​ریاستی حکومتوں نے غیر قانونی کان کنی پر قابو پانے اور ریاستی اور ضلعی سطحوں پر غیر قانونی کان کنی سرگرمیوں کی جانچ کے لیے رکن محکموں کی طرف سے کی گئی کارروائی کا جائزہ لینے کے لیے ٹاسک فورس قائم کی ہیں۔

آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے یہ معلومات دی۔

****

 

 

ش ح ۔ا م۔

U:2927


(Release ID: 1807840) Visitor Counter : 175


Read this release in: English