کانکنی کی وزارت

مرکز کا مقصد یہ ہے کہ  سال2018-23 کے دوران کان کنی سیکٹر میں 8.5 فیصد کا اضافہ حاصل کیا جائے

Posted On: 16 MAR 2022 3:35PM by PIB Delhi

کوئلے ،کان کنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ:نیتی آیوگ کی حکمت عملی برائے نیو انڈیا @ 75 رپورٹ 2019 کے مطابق،مقصد یہ ہے کہ 2017-18 میں کان کنی کے شعبے کی 3 فیصد  کی نمو کو اوسطا 8.5 فیصد تک بڑھایا جائے۔2018-23  کے دوران  14 فیصد کیا جائے ۔ کان کنی اور کھدائی کے شعبے  میں سال  2014-15 کی سال کے اعتبار سے مجموعی ویلیو ایڈڈ(جی وی اے) کی اب تک کی شرح نمو ضمیمہ-I میں فراہم کی گئی ہے۔گوا اور کرناٹک میں کان کنی کی سرگرمیوں کے قومی جی ڈی پی  گھریلو مجموعی پیداوار میں کان کنی کے شعبے کے حصہ پر اثرات کا جائزہ ضمیمہ II میں فراہم کیا گیا ہے۔

ضمیمہ-I

ضمیمہ 16.03.2022 میں کان کنی سیکٹر کی نموں کے حوالے سے ایل ایس یو ایس کیو نمبر 2456 کا جواب  ضمیمے میں دیا گیا ہے۔

جدول: 2014-15سے کان کنی کے شعبے میں جی وی اے مستقل قیمتوں پر

 

 

سال

جی وی اے (کروڑمیں)

ترقی (فیصد)

2014-15

2,88,685

9.72

2015-16

3,17,974

10.15

2016-17

3,49,248

9.84

2017-18

3,29,612

-5.62

2018-19

3,26,815

-0.85

2019-20

3,21,766

-1.54

2020-21

2,94,024

-8.62

2021-22 (2nd AE)

3,30,945

12.56

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

پیشگی تخمینہ: ذرائع: اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ سے متعلق  وزارت

 

ضمیمہ II

  کان کنی شعبے کی ترقی

2014-15 سے ملک کی گھریلو پیداوار میں( جی ڈی پی) میں معدنیات کے تحفظ اور فروغ کے دائرہ کار کے تحت(ایم سی ڈ ی آر) میں دھاتی اور غیر دھاتی معدنیات کے جی وی اے کا فیصد درج ذیل  دیا گیا ہے:

 

 

سال

مجموعی گھریلو پیداوار میں حصہ  (فیصد)

2014-15

0.53

2015-16

0.51

2016-17

0.58

2017-18

0.52

2018-19

0.47

2019-20

0.45

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نوٹ: اعداود شمار اور پروگرام کے نفاذ  سے متعلق وزارت کی طرف سے شائع کردہ قومی اکاؤنٹس کے اعدادوشمار میں فراہم کردہ بیان 8.5 (کان کنی اور  پتھر نکالنے سے حاصل کردہ ویلیوایڈڈ)سے لیا گیا ہے۔2020-21 کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

گوا اور کرناٹک کی ریاستوں میں کان کنی کی سرگرمیوں پر اثرات کے حوالے سے، یہ ذکر کیا گیا ہے کہ گوا میں ایم سی ڈی آر معدنیات کی پیداوار کی مالیت کا فیصد شیئر ،ملک کے ایم سی ڈی آر معدنیات کی پیداوار کی کل قیمت میں سال2017-18  میں 2.1 فیصد پہلے ہی کافی کم تھا۔سال 2018-19 کے بعد سےاعداد و شمار نہ ہونے کے برابر ہیں۔کرناٹک کے معاملے میں ریاست کا فیصد حصہ، جو2017-18 میں 14.5فیصد  تھا،2018-19 میں گھٹ کر 11.5 فیصدجبکہ 2019-20میں  تخفیف سے ہمکنار ہوکر8479 کروڑہوگیا تھااور2019-20 میں مزید کم ہوکر 8129 کروڑ روپےہوگیا تھا۔ تاہم، کرناٹک ریاست  میں ایم سی ڈی آر معدنیات کی پیداوار کی مالیت ملک کی ایم سی ڈی آر معدنی پیداوار کی کل مالیت میں 12.6 فیصد اضافے کے ساتھ سال 2020-21 میں بڑھ کر 9922 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

 

*************

 ش ح ۔  ش ر ۔ م ش

U. No.2875



(Release ID: 1807518) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Bengali