شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوا بازی کی وزارت نے ہوا بازی کے شعبے میں خواتین کی کامیابیوں کا جشن منایا


شہری ہوابازی کے شعبے میں نمایاں کردار ادا کرنے پر 20 خواتین کو اعزاز سے نوازا گیا

5 نئے شہروں میں 9 نئے ایف ٹی او قائم کیے جائیں گے: جیوترادتیہ ایم سندھیا

Posted On: 16 MAR 2022 5:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 16 مارچ         شہری ہوابازی کی وزارت نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس انڈسٹری (فکّی) کے اشتراک سے آج خواتین کی خدمات کو تسلیم کرنے اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے نیز ہندوستانی ہوابازی کے شعبے میں خواتین کی کامیابیوں کا جشن منانے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔

اس تقریب میں شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔ دیگر معززین میں شہری ہوا بازی کی وزارت میں سکریٹری جناب راجیو بنسل، سکریٹری، شہری ہوا بازی کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ اوشا پادھی، فکّی کی شہری ہوابازی کمیٹی کی شریک چیئرمین اور پریٹ اینڈ وٹنی انڈیا کی منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ اشمیتا سیٹھی ، ویمن ان ایوی ایشن – انڈیا چیپٹرکی صدر محترمہ رادھا بھاٹیہ شامل تھیں۔ اس تقریب میں ویمن ان ایوی ایشن انٹرنیشنل – انڈیا چیپٹر کے اراکین، ایم او سی اے، ایف آئی سی سی آئی کی اعلیٰ شخصیات اور ایئر لائنز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

ہندوستانی شہری ہوا بازی کے شعبے میں خواتین کی شرکت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وہ ایئر لائن انڈسٹری میں اپنی شناخت قائم کر رہی ہیں اور ہوائی جہاز کے انجینئر، پائلٹ، فائر فائٹر، گراؤنڈ کریو، ہوائی اڈے کی حفاظت وغیرہ کے طور پر کیریئر بنا رہی ہیں اور ہوا بازی کی صنعت میں اپنی موجودگی درج کر رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001W12X.jpg

اس شعبے میں خواتین کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے، شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے کہا کہ "یہ ایک تاریخی دن ہے، جسے یاد رکھا جانا چاہیے۔ ہوا بازی کے شعبہ میں خواتین کی کامیابی صرف ہوائی اڈوں یا ہوائی جہازوں تک محدود نہیں ہے بلکہ ایک بہت بڑے ماحولیاتی نظام تک ہے۔ ہندوستان میں ہمارے15فیصد پائلٹ خواتین ہیں جو کہ عالمی اوسط سے 3 گنا زیادہ ہے۔ لیکن یہ 15فیصد کافی نہیں ہے کیونکہ خواتین نے مختلف رکاوٹوں اور دقیانوسی تصورات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور مجھے پختہ یقین ہے کہ ہندوستان میں ایک دن ایسا ضرور آئے گا کہ یہ 15فیصد ہمارے ملک میں ہماری پائلٹ طاقت کے 50فیصد تک پہنچ جائے گا۔ اس کے حصول کے لیے، ہمیں اپنی نوجوان لڑکیوں کو ان کی ابتدائی تعلیم میں ایس ٹی ای ایم تعلیم تک آسان رسائی سے آغاز کرنا چاہیے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ "اگلی دہائی میں، ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کی ریڑھ کی ہڈی شہری ہوابازی بننے والی ہے جو تقریباً 144 ملین لوگوں کے نقل و حمل کی سہولت فراہم کرتی ہے اور ہندوستانی ریلوے سے دوگنا ترقی کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس لیے مزید پائلٹوں کو تربیت دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ہم ایک نئی ایف ٹی او پالیسی لے کر آئے ہیں جس میں ہم 5 نئے شہروں میں 9 نئے ایف ٹی او قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ اس سے ہمارے پائلٹوں کو بیرون ملک تربیت دینے میں زرمبادلہ کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور ہماری خواتین کے لیے شہری ہوابازی میں مزید شراکت کی راہیں ہوار ہوں گی۔ "

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LQ7K.jpg

ہوابازی کے شعبے میں نمایاں کردار ادا کرنے والی 20 خواتین کو تقریب کے دوران اعزاز سے نوازا گیا۔اس  پروقار تقریب کے علاوہ، ایک کتاب کا بھی اجراء کیا گیا جس کا عنوان تھا "ساڑی سے پٹی تک–  ہندوستان میں کمرشل خواتین پائلٹوں کی سچی کہانیاں" جس  میں اس کتاب کی مصنفہ منیشا پوری نے ہندوستانی ہوابازی میں خواتین کے عروج کو دکھایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003P5CB.jpg

کووڈ – 19 کی وبا نے ایئر لائن کے آپریشن میں خلل ڈالا اور اس کے ساتھ ہی ، ہمارے ہزاروں صارفین کے سفری منصوبے میں رکاوٹیں آئیں۔ لاک ڈاؤن کے اعلان نے پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا۔تاہم انہوں نے چیلنج قبول کیا اور ایک دن کے اندر رابطہ مرکز کی ٹیم، ٹیلی فون کے نظام اور ٹیکنالوجی کو صارفین خدمات کے ایجنٹوں کے گھروں میں منتقل کرنے میں کامیاب ہوئیں ۔ ویو 1 اور ویو 2 لاک ڈاؤن کے دوران، رابطہ مرکز کی کارروائیاں بغیر کسی رکاوٹ کے چل رہی تھیں۔  

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-2847



(Release ID: 1807359) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi