کوئلے کی وزارت
کوئلے کی کمی نہیں
پیداوار میں مزید اضافہ کے لیے مختلف کوششیں جاری ہیں
Posted On:
16 MAR 2022 4:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 16 مارچ کووڈ – 19 وبائی مرض کی وجہ سے، بجلی اور غیر بجلی کے شعبوں میں مانگ میں کمی نے کوئلہ کمپنیوں سے کوئلے کی ترسیل کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ کول انڈیا لمیٹڈ میں معدنی کوئلے کا ذخیرہ یکم اپریل 2021 کو 99.33 ملین ٹن (ایم ٹی) تھا اور تھرمل پاور پلانٹس میں 28.66 ملین ٹن تھا۔ کوئلے کی زیادہ مقدار اور صارفین کی کم مانگ کی وجہ سے کوئلے کی پیداوار کو منظم کیا گیا۔
ملک میں کوئلے کی کوئی کمی نہیں۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ ، درآمدی کوئلے پر منحصر بجلی گھروں سے کم بجلی پیدا کرنے اور شدید بارشوں کی وجہ سے کوئلے کی سپلائی میں رکاوٹ کے باعث ، بجلی گھروں میں کوئلے کا ذخیرہ 8 اکتوبر 2021 تک 7.2 ملین ٹن تک کم ہو گیا تھا۔ بعد ازاں ، کوئلے کی سپلائی میں اضافے کے ساتھ کوئلے کا ذخیرہ بڑھنا شروع ہو گیا ہے اور اب 9 مارچ 2022 تک گھریلو کوئلے پر منحصر بجلی گھروں میں 26.5 ملین تک پہنچ گیا ہے۔ علاوہ ازیں ، 13 مارچ 2022 کو کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) کے معدنی کوئلے کا ذخیرہ بالترتیب 47.95 ملین ٹن اور 4.49ملین ٹن ہے۔
ملک میں کوئلے کی پیداوار اور فراہمی کو مزید بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
- آمدنی کے اشتراک کے میکانزم پر کوئلے کی تجارتی نیلامی: آمدنی کے اشتراک کے میکانزم پر تجارتی کان کنی کی نیلامی کا آغاز 18.06.2020 کو وزیر اعظم نے کیا تھا۔ اس سکیم کے تحت کل 2 قسطیں کامیابی سے مکمل ہو چکی ہیں اور تیسری قسط فی الحال زیر عمل ہے۔ ان دو قسطوں سے کل 28 کوئلے کی کانوں کی کامیابی سے نیلامی کی گئی ہے جس کے لیے ویسٹنگ آرڈر نے 27 کوئلے کی کانوں کے لیے دستخط کیے ہیں۔
- اضافی کوئلے کی پیداوار کی فروخت کی اجازت: کوئلہ کی وزارت نے معدنی رعایتی قوانین ، 1960 میں ترمیم کی ہے تاکہ اضافی رقم کی ادائیگی پرایک محدود کان کے پٹے دار کے ذریعہ مالی سال میں تیار کئے گئے 50 فیصد تک کل کوئلے یا لگنائٹ کو ، متعلقہ کان سےمتعلقہ پلانٹ کے استعمال کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے بعد فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔ کانوں اور معدنیات (ترقیاتی اور ضابطہ) کے ایکٹ میں 2021 میں ترمیم کی گئی تھی۔ یہ نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کے محدود کانوں پر نافذ العمل ہے۔ اس ترمیم کے ساتھ، حکومت نے کیپٹیو کوئلے اور لگنائٹ بلاک کی کان کنی کی صلاحیتوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعہ اضافی کوئلے کو مارکیٹ میں جاری کرنے کی راہ ہموار کی ہے، جو ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوئلے کی محدود پیداوار کی وجہ سے صرف جزوی طور پر استعمال کیے جا رہے تھے۔
- iii. رولنگ نیلامی: نیلامی کے انعقاد کے عمل کو تیز کرنے اور ایک سال میں نیلامی کے مزید مراحل انجام دینے کے لیے، کوئلے کی کانوں کی نیلامی کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ اس طریقہ کار کے تحت، ایک قسط کی الیکٹرانک نیلامی کے عمل کی تکمیل پر، نیلامی کی اگلی قسط درج ذیل کانوں کے لیے شروع کی جائے گی:
(ا) وہ کانیں جہاں نیلامی کی پچھلی قسط میں کوئی بولی موصول نہیں ہوئی تھی یا صرف ایک بولی موصول ہوئی تھی (سوائے ان کانوں کے جہاں وزارت کوئلہ نیلامی کی دوسری کوشش کا فیصلہ کرتی ہے)
(ب) نئی کانیں، اگر کوئی ہیں، وزارت کوئلہ کی طرف سے شناخت کی گئی ہے۔
تجارتی نیلامی کی موجودہ III قسط میں، کانوں کی II قسط سے کل 48 کوئلے کی کانیں نکالی گئی ہیں۔
- سنگل ونڈو کلیئرنس: مرکزی حکومت کوئلے کی کانوں کے کام کو تیز کرنے کے لیے کوئلے کے شعبے کے لیے 11 جنوری 2021 کو پہلے ہی سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل لانچ کر چکی ہے۔ یہ ایک متحد پلیٹ فارم ہے جو ہندوستان میں کوئلے کی کان شروع کرنے کے لیے درکار منظوریوں اور منظوریوں کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اب، مکمل عمل کو سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل کے ذریعہ سہولت فراہم کی جائے گی، جو نہ صرف متعلقہ درخواست کے لیے فارمیٹس کا نقشہ بنائے گا، بلکہ منظوری یا منظوری کے عمل کے بہاؤ میں تیزی لائے گا۔
وزارت بجلی کی پیش گوئی کے مطابق بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے پہلے ہی بجلی گھروں میں ڈسپیچ اور تعمیراتی سٹاک کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں جو درج ذیل ہے:
- سی آئی ایل نے 2022-2023 کے دوران بجلی کے شعبے کو 565 ملین ٹن (ایم ٹی)کوئلہ فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ گھریلو کوئلے پرمنحصر بجلی گھروں کی پیداوار کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔
- سی آئی ایل نے پہلے ہی آر سی آر موڈ کے ذریعہ اپنی ہائی سٹاک کانوں سے 11.2 ملین ٹن کوئلہ مختص کر دیا ہے جسے پلانٹ میں اسٹاک بنانے کے لیے مختلف گڈس شیڈ/پرائیویٹ واشریز سے اٹھایا جانا ہے۔
- ریلوے سے مسلسل درخواست کی جارہی ہے کہ وہ پاور جنریٹرز کو ریک کی فراہمی میں ترجیح دیں۔
- سی آئی ایل نے پہلے ہی اپنے ریلوے مقامات پرا سٹاک بنانا شروع کر دیا ہے تاکہ پاور سیکٹر کے لیے مناسب ریک لوڈنگ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
31 مارچ 2021 تک ہندوستان میں کام کرنے والی کوئلے کی کانوں کی تعداد 442 ہے۔
سال 2020-21 کے دوران ملک میں کوئلے کی پیداوار اور استعمال کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
سال
|
گھریلو پیداوار
|
گھریلو ترسیل
|
کل در آمدات
|
مجموعی استعمال
(گھریلو ترسیل +درآمدات
|
2020-21*
|
716.08
|
690.88
|
215.25
|
906.13
|
*
عارضی
کوئلہ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-2846
(Release ID: 1807356)
Visitor Counter : 147