پارلیمانی امور کی وزارت

نیشنل ای وِدھان اپلی کیشن (این ای وی اے)

Posted On: 16 MAR 2022 4:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  16/مارچ 2022 ۔ ’’نیشنل ای وِدھان اپلی کیشن (این ای وی اے)‘‘ ’وَن نیشن – وَن اپلی کیشن‘ کی تھیم پر تیار کیا گیا ہے۔ ملک میں سبھی قانون ساز ایوانوں کے کام کاج کو پیپرلیس بنانے کے لئے ڈیجیٹل لیجسلیچرس کے واسطے ایک مشن موڈ پروجیکٹ ہے۔ این ای وی اے سبھی ریاستی لیجسلیچرس کو ’ڈیجیٹل ہاؤسیز‘ میں تبدیل کررہا ہے، تاکہ ڈیجیٹل موڈ میں ریاستی سرکار کے محکموں کے ساتھ اطلاعات کے تبادلے سمیت سبھی سرکاری کام کاج کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منتقل کرنے کا انھیں اہل بنایا جاسکے۔ اس کا مقصد لوگوں کو معلومات سے اچھی طرح واقف اور روشن خیال شہری بناکر ملک بھر میں حکمرانی کے عمل میں دوررس تبدیلی لانا ہے، تاکہ ملک میں جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط کیا جاسکے۔ این ای وی اے نہ صرف ریاست بلکہ ریاستوں کے مابین مقننہ اور عاملہ کے مابین وسیع تر ہم آہنگی، تال میل، شفافیت اور جواب دہی لانے کا کام کررہا ہے۔ آئی سی ٹی کے شعبے میں تازہ ترین تکنیکی ڈیولپمنٹ کو پیش نظر رکھتے ہوئے این ای وی اے کو ایک مضبوط آئی ٹی پروڈکٹ بنانے کے لئے اے آئی اور آئی او ٹی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا گیا ہے۔

چونکہ کچھ معمولی فرق کو چھوڑکر سبھی قانون ساز اداروں کے کام کاج کا طریقہ یکساں ہے، لہٰذا اس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو شامل کرنے کے لئے بھی این ای وی اے میں التزامات کئے گئے ہیں۔

نیشنل ای- وِدھان اپلی کیشن (این ای وی اے) کو اپنانے کے لئے 18 ریاستوں یعنی (1) پنجاب، (2) اڑیسہ، (3) بہار (دونوں ایوان، (4) میگھالیہ، (5) میزورم، (6) منی پور، (7) گجرات، (8) اروناچل پردیش، (9) ناگالینڈ، (10) پڈوچیری، (11) تری پورہ، (12) ہماچل پردیش، (13) چھتیس گڑھ، (14) تمل ناڈو، (15) سکم، (16) ہریانہ، (17) اترپردیش (دونوں ایوانوں)، (18) جھارکھنڈ کے ساتھ مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کئے گئے ہیں۔

ان اٹھارہ ریاستوں کے علاوہ 13 ریاستوں یعنی (1) پنجاب، (2) اڑیسہ، (3) بہار (دونوں ایوان، (4) ناگالینڈ، (5) منی پور، (6) سکم، (7) تمل ناڈو، (8) میگھالیہ، (9) ہریانہ، (10) تری پورہ، (11) اترپردیش (دونوں ایوانوں)، (12) میزورم، (13) اروناچل پردیش کے ذریعے ضروری فنڈ کی منظوری کے لئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ اروناچل پردیش نے بھی پروجیکٹ کے نفاذ کے لئے متعلقہ لیجسلیچر کی ضرورت کے مطابق ضروری فنڈ کو  منظوری دے دی ہے۔ ان سبھی لیجسلیچر نے پارلیمانی امور کی وزارت کے ذریعے کسی مداخلت کے بغیر متعلقہ خریداری طریقہ کار اور عمومی مالیاتی ضابطوں / ریگولیشنز / رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنی ضرورت کے مطابق متعدد آلات کی خرید بھی شروع کردی ہے۔

ایک خصوصی حصول یابی کے طور پر بہار لیجسلیٹو کونسل ملک کا پہلا ایوان بن گئی ہے جو 25 نومبر 2021 کو مکمل طور پر این ای وی اے پلیٹ فارم پر منتقل ہوگئی ہے اور جس نے سرمائی اجلاس 2021 کے تمام امور این ای وی اے پلیٹ فارم پر پیپرلیس موڈ میں انجام دیے۔ وہ بجٹ اجلاس 2022 بھی این ای وی اے پلیٹ فارم پر کنڈکٹ کریں گے۔ اڑیسہ اسمبلی نے بھی این ای وی اے کا استعمال کرتے ہوئے اپنا 2021 کا بجٹ پیپرلیس موڈ میں پیش کیا۔ دیگر ایوان بھی اسی راہ پر چل رہے ہیں اور آئندہ کچھ مہینوں کے دوران آئی ٹی ڈیوائسز کی خرید اور ایوانوں کے اندر اور اس کے اردگرد  ضروری ڈھانچے کی تنصیب کا کام مکمل ہونے کے بعد سبھی ریاستی لیجسلیچر کے کام کاج میں قابل ذکر تبدیلی نظر آئے گی۔

وفاقی ڈھانچے اور ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی لیجسلیچرس کی خودمختاری کو پیش نظر رکھتے ہوئے سبھی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے کہ وہ این ای وی اے کو اپنائیں۔

این ای وی اے ایک یونیکوڈ کمپلائنٹ سافٹ ویئر ہے، جس میں متعدد دستاویزات جیسے کہ سوالات کی فہرست، کام کاج کی فہرست، رپورٹ وغیرہ تک دو زبانوں یعنی انگریزی اور علاقائی زبان میں، آسان رسائی کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ اپلی کیشن ’وَن نیشن – وَن اپلی کیشن‘ کے اصول کو آگے بڑھا رہا ہے، جس کا مقصد اراکین کو فرسٹ خدمت دینے کے لئے کلاؤڈ فرسٹ اینڈ موبائل فرسٹ ہے۔

موبائل ایپ اور ویب سائٹ کے توسط سے اراکین اور شہریوں سمیت سبھی یوزرس کو ایزی ٹو ریسرچ موڈ میں سبھی لیگیسی ڈیٹا کا ڈیجیٹل آرکائیو تخلیق کرنے اور انھیں دستیاب کرانے کے لئے این ای وی اے کے تحت تکنیکی اور مالی التزامات کئے گئے ہیں۔

یہ اطلاع پارلیمانی امور و ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.2739



(Release ID: 1806792) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Manipuri , Marathi