خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پیدائش کے وقت جنس کا تناسب

Posted On: 16 MAR 2022 4:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی:16؍مارچ2022:

پیدائش اور اموات کا سیمپل سروے جسے سیمپل رجسٹریشن سسٹم (ایس آر ایس)کے نام سے جانا جاتا ہے، ہندوستان کے رجسٹرار جنرل کے دفتر  کے ذریعے ملک بھر میں پھیلے ہوئے بے ترتیب طورپر منتخب دیہاتوں اور شہری بلاکوں میں مستقبل بنیاد پر کیا جارہا ہے۔سروے کا بنیادی مقصد ریاستی اور قومی سطح پر بچوں کی شرح اموات پیدائش اوراموات کی شرح کا سالانہ قابل اعتماد تخمینہ فراہم کرنا ہے۔پیدائش کے وقت جنس کے تناسب کو فی 1000مرد کی پیدائش پر خواتین کی پیدائش کی تعداد سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ایس آر ایس کے تحت پیدائش کے وقت جنس کے تناسب کا تخمینہ حرکت پذیر اوسط کی بنیاد پر 3 سال کے اعدادو شمار کو جمع کرکے عکس کیا جاتا ہے۔شہری علاقوں، ہندوستان اور بڑی ریاستوں؍ مرکز کے زیرانتظام ریاستوں میں 15-2013ء سے 19-2017ء میں پیدائش کے وقت جنس کے تناسب (فی 1000مرد پر خواتین کی پیدائش)کا ڈاٹا ضمیمہ -1میں منسلک ہے۔

  بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ(بی بی بی پی)اسکیم کا مقصد بچوں کی جنس کے گھٹتے ہوئے تناسب (سی ایس آر)اور زندگی کے پہیے کے تسلسل میں لڑکیوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے متعلقہ مسائل کو حل کرنا ہے۔اس اسکیم کے مقاصد ہیں صنفی تناسب پر مبنی جنس کے انتخاب کے خاتمے کو روکنا، بچیوں کی بقاء اور ترقی کو یقینی بنانا اور بچیوں کی تعلیم و شراکت داری کو یقینی بنانا۔اس اسکیم کو ملک کے تمام اضلاع کا ا حاطہ کرنے کےلئے وسیع کیا گیا ہے، تاکہ کثیر شعبہ جاتی مداخلتوں کے ذریعے اس کا احاطہ کیا جاسکے۔

وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے قومی خاندانی صحت سروے (این ایف ایچ ایس-5، 21-2019)کی تازہ ترین پانچویں رپورٹ کے مطابق ملک کی کل آبادی (فی 1000مردوں پر خواتین) کا جنسی تناسب 1020 ہے۔ دیہی علاقوں میں یہ تناسب 1037 اور شہری علاقوں میں یہ تناسب 985 ہے۔

حکومت ہند نے 1994 ءمیں حمل سے پہلے اور بعد میں جنسی انتخاب کی ممانعت  اور قبل از  پیدائش تشخیص کو روکنے کے لئے حاملہ ہونے سے پہلے اور قبل از پیدائش تشخیصی تکنیک (پی ایس اینڈ پی اینڈ ڈی ٹی)کے نام سے ایک جامع قانون سازی کی ہے۔

ضمیمہ-1

پیدائش کے وقت جنسی تناسب (فی 1000مرد پر خواتین)رہائش ، ہندوستان اور بڑی ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے مطابق 15-2013ء سے 19-2017ء تک

ہندوستان اور بڑی ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں

کل

دیہی

شہری

2013-15

2014-16

2015-17

2016-18

2017-19

2012-14

2013-15

2014-16

2015-17

2017-19

2012-14

2013-15

2014-16

2015-17

2017-19

ہندوستان

900

898

896

899

904

903

902

898

900

904

890

888

890

897

906

آندھرا پردیشن

918

913

916

920

931

933

923

928

930

938

885

888

885

898

917

آسام

900

896

915

925

928

902

898

918

927

929

876

880

891

905

918

بہار

916

908

900

895

894

921

912

904

896

893

870

871

865

883

902

چھتیس گڑھ

961

963

961

958

956

987

995

985

976

972

839

833

862

881

891

دہلی

869

857

850

844

865

909

917

926

960

953

866

856

848

841

862

گجرات

854

848

855

866

870

871

867

865

866

863

826

820

838

865

881

ہریانہ

831

832

833

843

865

836

835

828

840

862

821

824

844

847

871

ہماچل پردیش

924

917

918

930

949

929

921

920

932

951

844

852

878

891

902

جموں و کشمیر

899

906

917

927

918

895

903

919

930

920

915

919

910

917

915

جھارکھنڈ

902

918

916

923

916

914

927

927

932

920

852

882

876

888

902

کرناٹک

939

935

929

924

915

967

965

958

949

941

887

883

879

881

873

کیرالہ

967

959

948

957

968

978

972

965

967

980

950

946

931

947

955

مدھیہ پریش

919

922

916

925

927

911

913

908

914

915

954

957

950

968

973

مہاراشٹر

878

876

881

880

881

871

872

886

878

884

890

882

875

881

877

اُڈیشہ

950

948

938

933

931

961

959

946

940

935

869

871

881

891

907

پنجاب

889

893

886

890

891

869

876

874

878

874

924

921

905

908

918

راجستھان

861

857

856

871

879

867

862

858

874

882

840

838

851

860

869

تمل ناڈو

911

915

907

908

915

920

926

919

913

913

901

903

896

903

918

تلنگانہ

*

901

897

901

899

*

940

922

918

912

*

841

859

875

879

اترپردیش

879

882

878

880

894

869

871

862

865

881

923

923

938

934

943

اتراکھنڈ

844

850

841

840

848

850

857

849

851

862

828

832

816

810

812

مغربی بنگال

951

937

939

941

944

953

938

943

947

948

944

932

925

923

928*آندھراپردیش میں شام

 

 

 

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 2752)


(Release ID: 1806751) Visitor Counter : 247


Read this release in: English , Bengali