خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین اور چھوٹے بچوں کی آن لائن سائبر گرومنگ

Posted On: 16 MAR 2022 4:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی:16؍مارچ2022:

انٹر نیٹ کے پھیلاؤ اور زیادہ سے زیادہ ہندوستانیوں کے آن لائن ہونے سے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔سائبر اسپیس کے کئی چیلنجز ہیں، جو اس کی وسعت اور لامحدود کردار سے نکلتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سرکار اُن پالیسیوں اور اقدامات کے لئے عہد بند ہیں، جو یہ یقینی بناتی ہے کہ ہندوستان میں انٹر نیٹ تمام ہندوستانیوں کے لئے ہمیشہ کھلا ، محفوظ، قابل اعتماد اور جواب دہ ہو۔ قومی جرائم  ریکارڈ بیورو(این سی آر بھی)اپنی اشاعت ’’ہندوستان میں جرائم‘‘میں جرائم پر اعداد و شمار کو جمع اور شائع کرتا ہے۔تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2020ء کے لئے ہے۔این سی آر بی کے ذریعے شائع شدہ اعدادو شمار کے مطابق سال 2019ء اور 2020ء کے دوران بالترتیب بچوں کے خلاف سائبر جرائم کے کل 305 اور 1102معاملے درج کئے گئے۔ اسی مدت  کے دوران خواتین کے خلاف سائبر جرائم 8379 اور 10405معاملے درج کئے گئے۔

ہندوستان کے آئین کی ساتویں فہرست کے مطابق ’پولس‘اور’عوامی انتظام‘ریاست کے موضوع ہیں۔ ریاست ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاست (یوٹی)خاص طور سے اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے)کے توسط سے سائبر جرائم سمیت دیگر جرائم کی روک تھام ، جانچ اور سزا کے لئے ذمہ دار ہے۔یہ ایل ای اے مجرموں کے خلاف قانون کے التزامات کے مطابق کارروائی کرتی ہے۔مرکزی سرکار مختلف منصوبوں کے تحت صلاح اور مالی امداد کے توسط سے ریاستی سرکاروں کے پہل کو اُن کی صلاحیت سازی کےلئے اہل بناتی ہے ۔ خاتون و اطفال ترقی کی وزارت اس معاملے کو وزارت داخلہ کے ساتھ اٹھاتی ہے۔الیکٹرونک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی )اور تعلیم کی وزارت کو آن لائن پلیٹ فارم پر خواتین اور چھوٹے بچوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے اور موافق کارروائی کرنے کےلئے بھی کہتی ہے۔ آن لائن کی دنیا میں وافر تحفظ کے ساتھ

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 2749)



(Release ID: 1806734) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Bengali