سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت

ہاتھ سے فضلہ ڈھونے کے رُخ پر احتیاطی تدابیر

Posted On: 16 MAR 2022 2:06PM by PIB Delhi

اس وقت ملک میں ہاتھ سے فضلہ ڈھونے میں مصروف لوگوں کی کوئی مصدقہ رپورٹ نہیں ہے۔ باوجودیکہ کچھ علاقوں میں سیپٹک ٹینکوں اور گندے نالوں کی ہاتھ سے صفائی کا کام کیا جا رہا ہے۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی مشاورت سے مشینی صفائی ستھرائی کے ماحولیاتی نظام کے لئے ایک قومی پالیسی وضع کی گئی ہے جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ درج ذیل چیزوں کا تصور کیا گیا ہے:

i۔ہر ضلع میں ذمہ دار صفائی ستھرائی مقتدرہ کا تقرر۔

ii۔ہر میونسپلٹی میں سینی ٹیشن ریسپانس یونٹ (ایس آر یو) کا قیام۔

iii۔ مشینی صفائی کے لئے ضروری آلات، مشینوں اور گاڑیوں سے ایس آر یو کو لیس کرنا۔

iv۔مشینی صفائی کے لئے پیشہ ورانہ تربیت یافتہ افرادی قوت۔

v۔گندے نالوں اور سیپٹک ٹینکوں میں رکاوٹ سے متعلق شکایات وصول کرنے کے لیے چوبیسوں گھنٹے ساتوں دن ہیلپ لائن۔

vi۔سیپٹک ٹینکوں سے کیچڑ کو نکالنے، نقل و حمل اور ٹریٹمنٹ کے لئے عمل گاہوں کا قیام۔

vii۔میونسپلٹیوں اور ٹھیکیداروں کے عملے کو گندے نالوں/سیپٹک ٹینکوں کی مشینی صفائی کی تربیت۔

صد فیصد مشینی عمل کو فروغ دینے، خاص طور پر گٹروں، سیپٹک ٹینکوں، نالوں کی صفائی، کوڑا اٹھانے، کیچڑ کو سنبھالنے، ٹھوس اور طبی فضلے کو ٹھکانے لگانے وغیرہ اور صفائی ستھرائی کے کارکنوں (بشمول کچرا چننے والے) اور ان کے زیر کفالت افراد کے فائدے کے لئے پائیدار معاش فراہم کرنے کے لئے درج ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:

i۔ سووچھتا اُدیامی یوجنا (ایس یو وائی) کے تحت صفائی کے کارکنوں اور ان کے زیر کفالت افراد اور شہری بلدیاتی اداروں کو صفائی سے متعلق سازوسامان، مشینوں اور گاڑیوں کی خریداری کے لئے رعایتی قرضے فراہم کئے جاتے ہیں جن کی لاگت 50.00 لاکھ روپے تک ہے۔  ہاتھ سے صفائی کرنے والوں کی باز آباد کاری کے لیے اپنا روزگار آپ اسکیم (ایس آر ایم ایس) میں 2021-2020 سے نظرثانی کی گئی ہے تاکہ صفائی سے متعلق منصوبوں کے لیے صفائی کارکنوں اور ان کے زیر کفالت لوگوں کو  5.00 لاکھ روپے تک کیپٹل سبسڈی فراہم کی جا سکے۔

ii۔ ریکگنیشن آف پرائیر لرننگ (آر پی ایل) پروگرام کے تحت، صفائی کے کارکنوں کو مفت مختصر دورانیہ کی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ امیدواروں کو گندے نالوں اور سیپٹک ٹینکوں کی محفوظ اور صحت مند صفائی کے لئے مشینی صفائی اور حفاظتی احتیاطی تدابیر کے بارے میں تربیت دی جاتی ہے۔

iii۔ شہری بلدیاتی اداروں کے افسران، انجینئرز، سینیٹری انسپکٹرز، سپروائزرز، ٹھیکیداروں اور صفائی ورکرز اور گندے نالوں اور سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے ذمہ دار حکام وغیرہ کے ساتھ ورکشاپس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ورکشاپس کے دوران شرکاء کو "ہاتھ سے صفائی کرنے والوں کے طور پر ملازمت کی ممانعت اور ان کی بحالی ایکٹ، 2013" کے تحت بنائے گئے قوانین اور گندے نالوں اور سیپٹک ٹینکوں کی محفوظ اور صحت مند صفائی سے متعلق دیگر دفعات کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے۔

یہ اطلاع  سماجی انصاف اور اختیارات کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

 

U.No:2727

ش ح۔رف۔ س ا



(Release ID: 1806703) Visitor Counter : 156


Read this release in: English