دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم جی نریگس کے تحت کام کے دن


مالی سال 21-2020 میں 15 دن کے اندر اندر 96.24 فیصد ادائیگیاں کی گئیں

Posted On: 15 MAR 2022 6:11PM by PIB Delhi


نئی دہلی:15 مارچ 2022:

دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نےلوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ وزارت اجرتوں کی بروقت ادائیگی کے کام میں بہتری لانے کے لئے مربوط کوششیں کررہی ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ پے آرڈر بروقت تیار کرلیں۔ اس کے نتیجے میں پے آرڈر بروقت تیار کرنے کے کام میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے اور کارکنوں کے کھاتے میں کچھ اجرتیں بروقت بھیجنے میں بھی بہتری آئی ہے۔ 15 دن کے اندر اندر کی گئی ادائیگی کا فیصد۔

 

مالی سال

15 دن کے اندر اندر کی گئی ادائیگیوں کا فیصد

2020-21

96.24 %

2019-20

93.76 %

2018-19

89.61 %

 

19-2018 ،20-2019 اور 21-2020 میں مہاتما گاندھی نریگس کے تحت رد کئے گئے لین دین اور زیر التوا لین دین کی ریاست وار تفصیلات۔ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔  رد کئے گئے لین دین کی دوبارہ تشکیل ریاستی سرکاروں کی ذمہ داری ہوتی ہے، جس کے لیے انہیں کئی بار یاددہانی کرائی گئی ہے۔

مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار نئی اسکیم مانگ پر مبنی اجرت والا روزگار پروگرام ہے، جس کے تحت ملک کے دیہی علاقوں میں گھروں کی یقینی گزر بسر کو فروغ دیا جاتا ہے۔ یہ فروغ ہر ایک مالی سال میں ہر اس گھر کو گارنٹی کے ساتھ اجرت والے روزگار کے کم سے کم 100 دن فراہم کئے جاتے ہیں، جس کے بالغ ارکان غیر ہنرمندی والے ہاتھ سے کیا جانے والا کام کرتے ہیں۔رواں مالی سال 22-2021 میں (8.3.2022 تک) 99.47 فیصد گھروں کو روزگار فراہم کیاگیا ہے۔ یہ روزگار مہاتماگاندھی نریگس کے تحت کام کی مانگ کی بنیاد پر فراہم کیاگیا ہے۔

مہاتما گاندھی این آر ای جی قانون کے تحت ملک کے دیہی علاقوں میں ہر اس گھر کو کسی مالی سال میں گارنٹی کے ساتھ کم سے کم 100 دن کا اجرت پر مبنی روزگار فراہم کیا جاتا ہے، جس کے ارکان ہاتھ سے کیا جانے والا غیر ہنرمندی والا کام کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں خشک سالی یا قدرتی آفت  کا نوٹیفکیشن جاری کرکے کسی مالی سال میں غیر ہنرمندی پر مبنی اجر والے روزگار کے مزید 50 دن تک کے لئے روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔مہاتماگاندھی این آر ای جی قانون 2005 کی دفعہ 3(4) کے مطابق ریاستی سرکاریں اپنے فنڈز میں سے مزید دنوں کے لئے روزگار فراہم کرسکتی ہیں۔

ضمیمہ

مالی سال 21-2020

نمبر شمار

ریاستیں

کل رد کیاگیا لین دین

دوبارہ تشکیل کے لئے زیر التوا لین دین

1

آندھرا پردیش

150796

1010

2

اروناچل پردیش

24483

1469

3

آسام

164985

129

4

بہار

312296

7056

5

چھتیس گڑھ

596846

213

6

گجرات

95752

52

7

ہریانہ

30914

9

8

ہماچل پردیش

25443

11

9

جموں وکشمیر

72758

5244

10

جھارکھنڈ

266126

496

11

کرناٹک

182158

81

12

کیرالہ

34478

1

13

لداخ

2459

27

14

مدھیہ پردیش

683557

895

15

مہاراشٹر

155399

1698

16

منی پور

72868

1609

17

میگھالیہ

5161

199

18

میزورم

12699

0

19

ناگالینڈ

1104342

4330

20

اڈیشہ

526045

938

21

پنجاب

81689

621

22

راجستھان

483993

721

23

سکم

1622

4

24

تمل ناڈو

324447

13

25

تلنگانہ

305067

2025

26

تریپورہ

12417

146

27

اترپردیش

629145

3615

28

اتراکھنڈ

34460

94

29

مغربی بنگال

489738

1227

30

انڈومان ونکوبار

202

0

31

پڈوچیری

1402

6

 

میزان

6883747

33939

 

 

 

مالی سال 20-2019

نمبر شمار

ریاستیں

کل رد کیاگیا لین دین

دوبارہ تشکیل کے لئے زیر التوا لین دین

1

آندھرا پردیش

43449

3482

2

اروناچل پردیش

42304

1634

3

آسام

127466

9

4

بہار

367603

2960

5

چھتیس گڑھ

625894

92

6

گجرات

485306

37

7

ہریانہ

14370

1

8

ہماچل پردیش

41200

2

9

جموں وکشمیر

75317

3802

10

جھارکھنڈ

174405

110

11

کرناٹک

149287

13

12

کیرالہ

74023

12

13

لداخ

2356

5

14

مدھیہ پردیش

468708

169

15

مہاراشٹر

195272

1019

16

منی پور

76840

985

17

میگھالیہ

8644

19

18

میزورم

20388

2

19

ناگالینڈ

12389

4696

20

اڈیشہ

2203913

380

21

پنجاب

103195

803

22

راجستھان

630389

268

23

سکم

2196

0

24

تمل ناڈو

409389

21

25

تریپورہ

22384

104

26

اترپردیش

528045

1415

27

اتراکھنڈ

37780

232

28

مغربی بنگال

416988

1239

29

انڈومان ونکوبار

1457

1

30

پڈوچیری

811

6

 

میزان

7361768

23518

 

 

مالی سال 19-2018

نمبر شمار

ریاستیں

کل رد کیاگیا لین دین

دوبارہ تشکیل کے لئے زیر التوا لین دین

1

اروناچل پردیش

50715

600

2

آسام

130250

16

3

بہار

258928

2967

4

چھتیس گڑھ

945534

54

5

گجرات

137891

207

6

ہریانہ

20961

4

7

ہماچل پردیش

60513

2

8

جموں وکشمیر

129902

4649

9

جھارکھنڈ

149979

170

10

کرناٹک

2275436

18

11

کیرالہ

88248

3

12

لداخ

3635

6

13

مدھیہ پردیش

657106

56

14

مہاراشٹر

365015

1416

15

منی پور

77714

757

16

میگھالیہ

12772

11

17

میزورم

20490

7

18

ناگالینڈ

14530

628

19

اڈیشہ

241926

399

20

پنجاب

101449

679

21

راجستھان

712338

261

22

سکم

3322

2

23

تمل ناڈو

513418

444

24

تریپورہ

40716

126

25

اترپردیش

523956

678

26

اتراکھنڈ

36278

160

27

مغربی بنگال

800806

758

28

انڈومان ونکوبار

197

0

29

پڈوچیری

999

3

 

میزان

8375024

15081

 

 

***

U. No. 2682

(ش ح۔ ا ب۔ ع ر)

 


(Release ID: 1806388) Visitor Counter : 151


Read this release in: English , Manipuri