خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
ایف پی آئی میں ترجیحی شعبے کو رقم کی فراہمی
Posted On:
15 MAR 2022 12:51PM by PIB Delhi
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔
آر بی آئی کی 04.09.2020 کی ماسٹر ہدایات کے مطابق تمام غذائی اور زرعی اشیاء کی ڈبہ بندی سے متعلق سرگرمیوں کو ترجیحی شعبے کو رقم کی فراہمی (پی ایس ایل) کے تحت اہل قرار دے کر شا مل کیا گیا ہے۔ پی ایس ایل کے تحت اہل سرگرمیوں کی فہرست ضمیمہ میں شامل ہے۔
غذائی اشیاء کی ڈبہ بندی کے شعبے کو مضبوط کرنے کی خاطر سستی شرح پر رقم کی فراہمی کے لئے زرعی اور دیہی ترقی کے قومی بینک (نابارڈ) میں 2000 کروڑ روپے کا ایک خصوصی فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس فنڈ کے تحت انفرادی صنعت کاروں، کوآپریٹو، کسانوں کی تنظیموں ، کارپوریٹوں ، جوائنٹ وینچر، متعینہ غذائی پارکوں میں خوراک کی ڈبہ بندی کی اکائیوں کی تعمیر ، جدید کاری ، توسیع اور اس سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو فروغ دینے والے خصوصی مقاصد کے حامل اداروں کو اب لون دیا جائے گا خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت کے میگا فوڈ پارک کے علاوہ اس فہرست میں مختلف ریاستوں میں وزارت کے ذریعہ نوٹیفائی کئے گئے متعینہ فوڈ پارکوں (ڈی ایف پی) کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ 31 جنوری 2022 تک اس فنڈ سے 466.26 کروڑ روپے کا ٹرم لون تقسیم کیا جا چکا ہے۔
ہندوستان کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور بر آمدات کو بڑھانے کے لئے وزارت نے ‘‘آتم نربھر بھارت ابھیان’’ کے تحت خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی پیداوار سے جڑی ہوئی ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) بنائی ہے۔اس اسکیم کے تحت تین بڑے اجزاء ہیں۔ پہلا جزو 4 بڑے غذائی پیداوار کے شعبوں کو ترغیب دینے سے متعلق ہیں۔ اس میں پکانے کے لئے تیار / کھانے کے لئے تیار (آر ٹی سی / آر ٹی ای) کے ساتھ ساتھ باجرہ پر مبنی خوراک ، ڈبہ بند خوراک اور سبزیاں ، سمندری پیداوار اور موزریلا پنیر شامل ہیں۔ دوسرے جزو میں درج بالا چاروں غذائی مصنوعات کے شعبے میں ایس ایم ای کی اختراعی / نامیاتی مصنوعات کو ترغیب دینا شامل ہے۔ اس میں شامل اشیاء یوں ہیں: فری رینج - انڈے، مرغ کا گوشت اور انڈے سے متعلق مصنوعات۔ تیسرا جزو ہندوستانی برانڈ کو مضبوط کرنے کے لئے بیرونی ممالک میں برانڈنگ اور مارکیٹنگ سے متعلق امداد فراہم کرنا ہے۔
Kindly click here See the Annexure
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ق ت۔ ق ر
2637-U
(Release ID: 1806116)
Visitor Counter : 204