وزارتِ تعلیم

عالمی وبا کے دوران تعلیم

Posted On: 14 MAR 2022 5:57PM by PIB Delhi

 

تعلیم کی وزیر مملکت محترمہ ان پورنا دیوی نے آج لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب میں کہا کہ حکومت  ہند نے، 19-2018 سے سمگر شکشا  ، جو کہ اسکولی تعلیم کے لئے ایک مربوط اسکیم ہے، کو لانچ  کیاہے۔ یہ اسکول کی تعلیم کے شعبے کے لئے ایک ہمہ گیر پروگرام ہے، جو ابتدائی درجات سے لے کر بارہویں تک محیط  ہے اور ا س  کا مقصد اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں  پر ہمہ گیر اور مساوی معیاری تعلیم کو یقینی بنانا ہے۔ہمہ گیر اور مساوی  ، معیاری اور مجموعی اسکولی تعلیم کو یقینی بنانے کی غرض سے سمگر شکشا کو  قومی تعلیمی پالیسی  (این ای پی ) کے ساتھ جوڑدیا گیا ہے ۔اس اسکیم کے تحت  اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر کئے گئے اہم اقدامات  یہ ہیں:

  1. عالمی رسائی  ،جس میں  انفراسٹرکچر کی ترقی  اور برقراری  شامل ہے۔
  2. بنیافی خواندگی اور عدد  ۔
  3. صنفی  اور مساوات ۔
  4.  ہمہ گیر تعلیم ۔
  5. معیار اور اختراع ۔
  6. اساتذہ کی تنخواہ کے لئے مالی حمایت  ۔
  7. ڈجیٹل اقدامات ۔
  8. تعلیم کا حق (آر ٹی ای مسحقات ،جس میں  یونیفارم اور نصابی کتابیں وغیر ہ شامل ہیں۔
  9. شروعاتی  بچپن  کی نگہداشت  کی حمایت اور تعلیم ( ای سی سی ای )۔
  10. پیشہ ورانہ تعلیم ۔
  11. کھیل اور جسمانی تعلیم  اور
  12. اساتذہ کی تعلیم اور تربیت کو  استحکام بخشنا ۔

          سمگر شکشا کی صنفی  امتیاز کو انرولمنٹ ، برقراری  اور سیکھنے کے معیار میں  ،ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہےنیز سمگر شکشا  ڈجیٹل / آن لائن تعلیم کے لئے فنڈ مہیا کرنے کے توسط سے  معیاری تعلیم کی بہتری پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

          کووڈ-19  وبا کے پھیلاؤ نے  پوری دنیا میں  اسکولی تعلیم کو متاثر کیا ہے۔ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں طلبا کو کووڈ -19 کورونا وائرس سے بچانے کی غرض  سے احتیاطی اقدام کے طورپر اسکولوں کو بند کردیا گیا تھا۔اس سے  ماقبل  اسکول سے لے کر بارہویں درجے تک طلبا کی تعلیم منقطع ہوگئی ۔تعلیم ، آئین کے   بہ یک وقت   فہرست میں ہے  اورزیادہ تر   اسکول متعلقہ  ریاست اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کی حکومتوں  کے اختیار کےتحت ہیں۔ عالمی وبا کےدوران وزار ت تعلیم نے  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کووڈ-19  وبا کے مختلف  پہلووؤ  کا اندازہ لگانے کے لئے   کئی مشورے کئے تھے ۔

          طلبا کے درمیان  فاصلے  اور تعلیم کے فقدان   سے متعلقہ مسائل  سے نمٹنے کے مدنظر لاک ڈاؤن کے دوران او ر اس کے بعد  نیشنل  کونسل ایجوکیشن ریسرچ  اینڈ ٹریننگ ( این سی ای آر ٹی ) نے متبادل  اکاڈمی کلینڈر تیار  کیا ہے، جو درجہ ایک سے لے درجہ بارہویں تک کے لئے ہفتہ وار  سیکھنے کا منصوبہ ہے۔ یہ دلچسپ سرگرمیوں اور نصاب تعلیم کے  موضوعات  سے متعلق  چیلنجز  پر مشتمل ہے۔یہ تعلیمی نتائج کے ساتھ  موضوعا ت / تھیمس  کا نقشہ تیار کرتا ہے  اور اساتذہ /  والدین کو یہ سہولت دیتا ہے کہ وہ طلبا کی تعلیم کی پیش رفت  کا مختلف طریقوں سے اندازہ لگائیں نیز  ان سیکھنے والوں  کو جن کے پاس انٹرنیٹ کی رسائی ہے،  ای –وسائل  کے لنک  مہیا کراتا ہے  ۔ اسکول سے  باہر بچوں  کے لئے ، این سی ای آر ٹی نے  ،برج  کورس  ماڈیول    بھی  تیار کیا ہے ، جس میں مختلف  سرگرمیاں شامل ہیں اور جو تعلیمی فاصلے کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔ ریاستو   ں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی درخواست کی گئی ہے  کہ وہ ہر درجے  کے  ابتدائی ایک یا دو  ماہ کے لئے   درجات میں  اسکول ریڈینس  ماڈیول /  برج کورس  کو تیار اور نافذ کریں۔مزید برآں  ، محکمہ کا خط مورخہ  4 مئی 2021  نے ریاستوں  /  مرکز کے زیر انتظام علاقو ں اوردوسرے فریقوں کے ساتھ جامع کووڈ ایکشن پلان  کا اشتراک کیاہے تاکہ تعلیم کے نقصان کو کم کیا جاسکے ۔

          سمگر شکشا کے اہتمام کے تحت  5 جولائی  2021  کو وزارت تعلیم   (ایم او ای ) نے ،قومی مشن  برائے  بنیادی خواندگی اور عدد، جسے سمجھ کے ساتھ  پڑھنے کی صلاحیت اور عدد  (این آئی پی یو این  بھارت ) کہا جاتا ہے ، کو شروع  کیا ہے ۔ قومی مشن  ریاستوں  / مرکز کے زیر اتنظا م  علاقوں  کے لئے قابل عمل  ایجنڈوں  کی ترجیحات   وضع کرتی ہے ، جس کا مقصد  تیسرے درجے کے  ہر طالبعلم  کے لئے  بنیادی خواندگی  اور عدد میں  صلاحیت کے ہدف کو  حاصل کرنا ہے۔ پہلے درجہ کے طلبا کے لئے ودیا پرویش  ماڈیول شروع  کیا گیا ہے ۔یہ  ان بچوں  کے لئے جودرجہ ایک  میں داخل ہورہے ہیں ،پلے پر مبنی تین مہینے کے اسکول کی  تیاری کا پروگرام  ہے۔

          اس کے علاوہ  ایک جامع  اقدام  ،جسے  پی  ایم ای –ودیا  کہا جاتا ہے ،شروع  کیا گیا ہے۔جس کا مقصد تعلیم کے لئے  ملٹی موڈ رسائی   کو یقینی بنانے کے لئے ڈجیٹل  /آن ائیر  تعلیم سے متعلق  تمام کوششوں کو یکجا کرنا ہے ۔ یہ اقدام  مندرجہ ذیل عناصر  پر مشتمل ہے۔

  • ریاستو ں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسکولی تعلیم کے لئے معیاری  ، ای – مشتملات  مہیا کرانے کی غرض  سے  دیکشا  یعنی  ملک کا ڈجیٹل انفراسٹرکچر  : اور تمام  درجات کے لئے کیو آر کوڈ کے ساتھ  مضبوط  نصابی  کتابیں  ( ایک قوم اور ایک ڈجیٹل پلیٹ فارم )
  • درجہ ایک سے بارہ تک ہر کلاس کے لئے ایک سوئم   پربھا ٹی وی چینل   کی شروعات  (ایک کلاس اور ایک چینل )
  • ریڈیو ، کمیونٹی  ،  ریڈیو  اور سی بی ایس ای پوڈ کاسٹ  -شکشا وانی   کاہمہ گیر استعمال  ۔
  • بصری  اور سماعت سے محروم افراد کے لئے  خصوصی  ای – کانٹینٹ ،جسے  ڈجیٹل اعتبار سے قابل رسائی  انفارمیشن سسٹم   ڈی  اے  آئی ایس وائی   کے حساب سے تیار کیا گیا ہے اورجو این آئی او ایس ویب سائٹ  / یوٹیوب پر  سائن لینگویج  میں   ہے۔

     سوئم  حکومت  ہند کے ذریعہ  شروع  کیا گیا ایک ایسا پروگرام ہے ، جسے تعلیمی  پالیسی کے  تین بنیادی اصولوں یعنی رسائی  ، مساوات اور معیار   کو حاصل کرنے کے لئے  تیار گیاہے۔اس کوشش کا مقصدیہ  ہے کہ  درس وتدریس کے بہترین وسائل کو ہرشخص تک پہنچایا جائے ، جس میں  کمزور ترین طبقات  بھی شامل ہیں اورطلبا کے لئے   ڈجیٹل تقسیم کو کم کیا جائے ۔

     جہاں پر ڈجیٹل سہولت   (موبائل  ڈیوائس / ڈی ٹی ایچ   ٹیلی ویژن ) مہیا نہیں ہے ،وہاں  کے لئے وزارت تعلیم نے کئی اقدامات  کئے ہیں مثلاََ کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن  اور ایک پوڈ کاسٹ  ،جسے سی بی ایس  سی ، نصابی  کتابوں  سیکھنے والوں کے گھروں  تک سپلائی اور اکیسویں  صدی کے ہنر  پر ہینڈ بک  اور کمیونٹی /  محلہ کلاسز کا  شکشا وانی    کہا جاتا ہے۔سمگر شکشا کے تحت   اختراع سے متعلق  فنڈز  کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ موبائل اسکول   ،ورچوئل اسٹوڈیوز   ،  اسکولوں میں ورچوئل کلاس روم ،  مسلسل سیکھنے کا منصوبہ (سی ایل  پی )،  پری لوڈڈ ٹیبلیٹس  وغیرہ   مختلف  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور دوردراز دیہی  علاقوں  ، جہاں  پر آن  لائن کلاسیں   مشکل ہیں ،قائم کیا جاسکے ۔ مزید  برآں  اساتذہ کو ابتدائی اور ثانوی سطح پر   مسلسل پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع 

مہیا کرانے کی غرض سے اس محکمے  نے   اکتوبر  2020  میں دیکشا  پلیٹ فارم کا استعمال کرکے  نشٹھا  آن لائن ٹریننگ  پروگرام شروع کیا ہے۔

 

*************

ش ح۔ا ک ۔رم

U-2624

 



(Release ID: 1806071) Visitor Counter : 1423


Read this release in: English , Manipuri , Tamil