ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
طبی کچرے کا بندوبست
Posted On:
14 MAR 2022 4:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 14/مارچ 2022 ۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) بایو – میڈیکل ویسٹ (بی ایم ڈبلیو) جنریشن، کلیکشن اور ٹریٹمنٹ سے متعلق سالانہ اعداد و شمار اکٹھا کرتا ہے، جو متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈوں / آلودگی کنٹرول کمیٹیوں (ایس پی سی بی / پی سی سی) کی پیش کردہ سالانہ رپورٹوں پر مبنی ہوتا ہے۔ سال 2020 میں تقریباً 656 ٹن یومیہ (ٹی پی ڈی) بایو میڈیکل کچرہ جنریٹ ہوا، جس میں سے 590 ٹی پی ڈی کو کامن بایو- میڈیکل ویسٹ ٹریٹمنٹ فیسیلٹیز (سی بی ڈبلیو ٹی ایف) کے ذریعے جمع اور ٹریٹ کیا گیا۔ مزید برآں تقریباً 84.61 ٹی پی ڈی اضافی کووڈ-19 بی ایم ڈبلیو مئی 2020 سے فروری 2022 کے دوران جنریٹ ہوا۔
سی پی سی بی نے مارچ 2020 میں کووڈ- 19 کے مریضوں کی ہینڈلنگ، ٹریٹمنٹ اور ٹریٹمنٹ، ڈائیگنوسٹکس اور کوارنٹائن کے دوران جنریٹ ہوئے کچرے کے بندوبست سے متعلق رہنما ہدایات جاری کی تھیں اور ایک اپیلی کیشن تیار کیا تھا جس کا نام کووڈ19 بی ڈبلیو ایم ہے۔ اس کا مقصد سی بی ڈبلیو ٹی ایف پر کووڈ-19 بی ایم ڈبلیو کے جنریشن اور ٹریٹمنٹ کی نگرانی کرنا ہے۔ ان رہنما ہدایات کی خلاف ورزی کا کوئی معاملہ درج نہیں ہوا ہے، تاہم سی پی سی بی نے کووڈ 19 بی ڈبلیو ایم سے متعلق ڈیٹا پیش نہ کرنے کے لئے ملک بھر کے 33 سی بی ڈبلیو ٹی ایف کو نوٹس جاری کیا ہے، جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
- کرناٹک میں پندرہ
- مہاراشٹر میں پانچ
- بہار، گجرات، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش اور تلنگانہ میں دو – دو سی بی ڈبلیو ٹی ایف
- اڑیسہ، راجستھان اور اترپردیش میں ایک ایک
ایس پی سی بی / پی سی سی کے ذریعے سال 2020 کے لئے پیش کی گئی اطلاع کے مطابق بی ایم ڈبلیو کے ٹریٹمنٹ اور بندوبست کے لئے ملک بھر میں 208 سی بی ڈبلیو ٹی ایف کام کررہے ہیں۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات منسلک ہیں۔
نو (9) ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کوئی سی بی ڈبلیو ٹی ایف کام نہیں کررہا ہے۔ ان علاقوں میں بی ایم ڈبلیو ٹریٹمنٹ اور ڈسپوزل کا کام ہیلتھ کیئر فیسیلٹیز کے ذریعے چلائے جارہے ہیں کیپٹیو ٹریٹمنٹ مراکز کے ذریعے کئے جاتا ہے۔
بی ایم ڈبلیو ہینڈلنگ اور کلیکشن کے کام میں مصروف ورکروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سی پی سی بی رہنما ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) نے بایو میڈیکل ویسٹ مینجمنٹ رولس 2019 (بی ایم ڈبلیو ایم رولس، 2016) نوٹیفائڈ کئے ہیں، جس میں بی ایم ڈبلیو کے سورس سیگریگیشن کو چار زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے اور ان میں سے ہر ایک کے لئے مؤثر تکنیکی متبادل تجویز کئے گئے ہیں۔ بی ایم ڈبلیو ایم رولس 2016 میں توثیق کے بعد بی ایم ڈبلیو کے ٹریٹمنٹ کے لئے نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے کے انتظامات بھی شامل ہیں۔ مزید برآں ایم او ای ایف سی سی مالی مدد دستیاب کرانے کے لئے ایک مرکزی اسکیم کا نفاذ بھی کررہی ہے، تاکہ اختراعاتی ریسرچ پروجیکٹوں کو مالی مدد دستیاب کرائی جاسکے۔ اس کا مقصد بی ایم ڈبلیو سمیت کچرے کا ماحولیاتی نقطہ نظر سے بہتر بندوبست کرنا ہے۔
ضمیمہ
بھارت میں برسر کار سی بی ڈبلیو ٹی ایف کی ریاست وار تفصیل
ریاست / مرکز کے زیر اہتمام علاقہ کے نام
|
برسرکار سی بی ڈبلیو ٹی ایف
|
انڈمان و نیکوبار
|
صفر
|
آندھراپردیش
|
12
|
اروناچل پردیش
|
صفر
|
آسام
|
1
|
بہار
|
4
|
چنڈی گڑھ
|
1
|
چھتیس گڑھ
|
4
|
دمن و دیو اور دادر ونگر حویلی
|
صفر
|
دہلی
|
2
|
گوا
|
صفر
|
گجرات
|
20
|
ہریانہ
|
11
|
ہماچل پردیش
|
3
|
جھارکھنڈ
|
4
|
جموں و کشمیر
|
3
|
کرناٹک
|
25
|
کیرالہ
|
1
|
لداخ
|
صفر
|
لکشدیپ
|
صفر
|
مدھیہ پردیش
|
12
|
مہاراشٹر
|
30
|
منی پور
|
1
|
میگھالیہ
|
1
|
میزورم
|
صفر
|
ناگالینڈ
|
صفر
|
اڈیشہ
|
6
|
پڈوچیری
|
1
|
پنجاب
|
5
|
راجستھان
|
11
|
سکم
|
صفر
|
تمل ناڈو
|
10
|
تلنگانہ
|
11
|
تری پورہ
|
صفر
|
اتراکھنڈ
|
2
|
اترپردیش
|
21
|
مغربی بنگال
|
6
|
ڈائریکٹر جنرل آرمڈ فورسیز میڈیکل سروسیز (ڈی جی اے ایف ایم ایس)
|
صفر
|
کل
|
208
|
(ذریعہ: سی پی سی بی)
یہ اطلاع ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت میں وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں دی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.2607
(Release ID: 1806012)
Visitor Counter : 119