کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کیمیکلزاور فرٹیلائزرس  کی وزارت  کے ماتحت دوا سازی کے محکمہ نے مشاورت کے لیے ’ڈرافٹ نیشنل میڈیکل ڈیوائس پالیسی 2022‘ پر اپروچ پیپر جاری کیا


صنعت اور شراکت داروں کی جانب سے 25 مارچ 2022 تک سجھاؤ اور تبصرے طلب کیے گئے ہیں

ڈرافٹ پالیسی کا مقصد رسائی، قابل استطاعت، حفاظت اور کوالٹی سے متعلق بنیادی مقاصد حاصل کرنا، اور طبی آلات کے شعبہ میں خود کو برقرار رکھنے، جدت طرازی اور ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ہے

بھارت میں طبی آلات کا شعبہ بھارتی حفظانِ صحت شعبہ کا ایک جزو لاینفک ہے

Posted On: 12 MAR 2022 6:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 12 مارچ 2022:

کیمیکلز اور فرٹیلائزرس کی وزارت کے ماتحت دواسازی کے محکمہ (ڈی او پی) نے اپنی ویب سائٹ پر طبی ڈرافٹ نیشنل پالیسی فار دی میڈیکل ڈیوائسز، 2022 کے لیے ایک اپروچ پیپر جاری کیا ہے، جس کے تحت صنعت اور شراکت داروں سے 25 مارچ 2022 تک سجھاؤ اور تبصرے مدعو کیے گئے ہیں۔ طبی آلات کی صنعت کے پہلوؤں کو فروغ دینے کے مینڈیٹ کے مطابق، دواسازی کے محکمہ نے، نمو کو مہمیز کرنے اور طبی آلات کے شعبہ کے مضمرات کو تلاشنے کے لیے ایک جامع پالیسی کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے، اس اپروچ پیپر کو شائع کیا ہے۔ اس اپروچ پیپر کو شراکت داروں کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد طبی آلات کے سن رائز سیکٹر کے لیے شائع کیا گیا جو میڈ ٹیک سیکٹر کے نام سے مشہور ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس سیکٹر کا مارکیٹ سائز جو فی الحال 11 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہے ، 2025 تک بڑھ کر 50 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہو جائے گا۔

بھارت میں طبی آلات کا شعبہ بھارتی حفظانِ صحت شعبہ خصوصاً بچاؤ، تشخیص، علاج اور تمام تر طبی حالات، بیماریوں اور معذوری سے متعلق انتظام کاری  میں ایک جزو لاینفک کی حیثیت رکھتا ہے۔ طبی آلات کا شعبہ 2017 تک بڑی حد تک غیر منظم ہی رہا۔ اس کے بعد ایم ڈی ایس کو جامع ضابطہ کے تحت لانے کے لیے مرحلہ وار انداز میں، خصوصاً ڈرگس اینڈ کاسمیٹک ایکٹ 1940 کے تحت، معیار، حفاظت اور افادیت کے پہلوؤں پر ، سی ڈی ایس سی او کے ذریعہ طبی آلات قواعد 2017 وضع کیے گئے۔

مندرجہ ذیل بڑی زمرہ بندیوں کے ساتھ، میڈیکل ڈیوائس ایک ملٹی پروڈکٹ سیکٹر ہے: (اے) الیکٹرانکس سازو سامان؛ (بی) امپلانٹس؛ (سی) استعمال کی اشیاء اور ڈسپوزیبل؛ (ڈی) آئی وی ڈی ری ایجنٹس؛ اور (ای) سرجیکل آلات۔ چونکہ بھارت نے طبی آلات اور ڈائیگنوسٹک کٹس جیسے وینٹی لیٹرس، آر ٹی ۔ پی سی آر کٹس، آئی آر تھرمامیٹرس، پی پی ای کٹس اور این۔95 ماسک کے پروڈکشن کے ذریعہ کووِڈ۔19 وبائی مرض کے خلاف عالمی سطح پر نبرد آزمائی میں تعاون دیا ، اس لیے بھارت کے طبی آلات کے شعبہ کا تعاون مزید نمایاں ہو گیا ہے۔

ڈرافٹ نیشنل پالیسی کا مقصد آنے والے برسوں کے لیے اس شعبہ کی منظم ترقی کو آسان بنانا ہے۔ یہ پالیسی ، رسائی ، قابل استطاعت، حفاظت اور معیار کے بنیادی مقاصد کو حاصل کرتے ہوئے، خود کو برقرار رکھنے اور اختراع پر توجہ مرکوز کرتی ہے اور اس کی نمایاں خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں۔

  • معیار کو یقینی بنانے کے لیے عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگی پیدانے کرنے کے علاوہ کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے ریگولیٹری عمل اور ایجنسیوں کی کثرت کو بہتر بنانے کے لیے ضابطہ کو آسان بنانا۔
  • عالمی معیارات کے مطابق صارفین کو محفوظ آلات فراہم کرانے کے لیے آلات کے معیارات اور حفاظت۔
  • نجی شعبہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ مقامی مینوفیکچرنگ ایکو نظام کی ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے مالی امداد کے ذریعہ مسابقت پیدا کرنا۔
  • لاگت کی مسابقت میں بہتری لانے اور گھریلو مینوفیکچرر حضرات کی جانب توجہ میں اضافہ کے لیے جانچ کے مراکز جیسی عام سہولتوں کے ساتھ، میڈیکل ڈیوائسز پارکس سمیت بہترین فزیکل فاؤنڈیشن فراہم کرانے کے لیے بنیادی ڈھانچہ ترقی۔
  • اختراع اور تحقیق و ترقی کے پروجیکٹوں، عالمی شراکت داریوں میں افزوں شراکت داری پر توجہ مرکز کرنے کے ساتھ تحقیق و ترقی اور اختراع کے لیے سہولت بہم پہنچانا اور تعلیمی نصاب اور صنعت کی ضرورتوں کے درمیان خلاء کو پر کرنے کے لیے شراکت داروں کے درمیان مشترکہ کاروبار کو فروغ دینا۔
  • اعلیٰ سطح پر نصاب کی معنویت کو یقینی بنانے، مختلف شراکت داروں کی ہنرمندی، اختراعی ویلیو چین کے لیے درکار مہارتوں کے ساتھ مستقبل کے لحاظ سے تیار ایچ آر کی تخلیق  کے لیے انسانی وسائل کی ترقی۔
  • ’’میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘‘ پہل قدمی کے جزو کے طور پر طبی آلات کی مینوفیکچرنگ کے لیے بھارت کو ایک مرکز کے طور پر قائم کرنےکے لیے بیداری پیدا کرنا۔

یہ پالیسی یہ تصور پیش کرتی ہے کہ 2047 تک

  • این آئی پی ای آر کے مطابق ہمارے ملک میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ڈیوائسز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (این آئی ایم ای آر)کے چند ادارے ہوں گے۔
  • ہمارا ملک میڈ ٹیک میں 25 ہائی اینڈ فیوچرسٹک تکنالوجیوں کا گھر اور موجد ہوگا۔
  • ہمارے ملک میں 100 سے 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کی میڈ ٹیک صنعت ہوگی جس کا عالمی منڈی حصص 10 سے 12 فیصد ہوگا۔

ڈرافٹ پالیسی کو https://pharmaceuticals.gov.in/policy  سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

*****

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2530


(Release ID: 1805465) Visitor Counter : 185


Read this release in: English , Hindi , Telugu