نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے پرائیویٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بہت زیادہ فروغ دینے کے لئے اور زیادہ فعال رول ادا کریں
بھارت میں ایک عالمی اقتصادی پاور ہاؤس بننے کی صلاحیت موجود ہے: نائب صدر جمہوریہ
وقت آگیا ہے کہ تمام متعلقین مل کر پائیدار اقتصادی رفتار کو یقینی بنائیں: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے پرائیویٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ محروم اور ضرورت مند افراد کی مدد کے لیے سی ایس آر سرگرمیوں کو تیز کریں
ٹیکس کے قوانین پر پوری طرح عمل کرنا ہر کمپنی کا اصول ہونا چاہئے: نائب صدر جمہوریہ
آئیے ہم مل کر آتم نربھر بھارت تعمیر کرنے کی کوشش کریں: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر نے سی ای او کلبز انڈیا کے حیدرآباد چیپٹر سے خطاب کیا
Posted On:
05 MAR 2022 8:37PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج پرائیویٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑا اور زیادہ فعال رول ادا کریں۔
جناب نائیڈو نے کہا ’’ مرکزی حکومت نے معیشت کی بحال اور ایک سرمایہ کار موافق ماحول تیار کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، لیکن صنعت کو اس موقع پر مواقع کا فائدہ اٹھانے، مسابقت ، اختراع کو فروغ دینے اور دولت کمانے اور روزگار پیدا کرنے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں‘‘۔
سی ای او کلبز انڈیا کے حیدرآباد چیپٹر کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ صنعت، حکومت اور تعلیمی ادارے کے درمیان تال میل اور تعاون کے ساتھ، بھارت میں مینوفیکچرنگ اور ڈیجیٹل خدمات سمیت متعدد شعبوں میں ایک عالمی ہب کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت اپنی ترقی کی رفتار کو پھر حاصل کرنے کے ایک اہم موڑ پر ہے، نائب صدر نے کہا ’’وقت آگیاہے کہ تمام متعلقین مل کر پائیدار اقتصادی رفتار کو یقینی بنائیں‘‘۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت تیز رفتار ترقی کرنے والی معیشتوں والے ممالک میں شامل ہے۔ سال 2022 کے لیے یہاں کی جی ڈی پی کی شرح نمو 9 کے قریب رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کو حکومت ہند کی اصلاحات اور خوب غور و خوض کے بعد کئے گئے اقدامات سے تحریک مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہم کہہ سکتے ہیں کہ معیشت ترقی کی صحیح راہ پر گامزن ہوگئی ہے‘‘۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں کئے گئے اعلان کے مطابق کیپیٹل اخراجات میں زبردست اضافے نجی سرمایہ کاری کے راغب ہونے اور روزگار پیدا ہونے کی توقع ہے۔
’پردھان منتری گتی شکتی پلان‘ کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ترقی کے سات انجنوں - سڑکیں، ریلوے، ہوائی اڈے، بندرگاہیں، عوامی ٹرانسپورٹ، آبی گزرگاہیں اور لاجسٹکس انفراسٹرکچر کے ذریعہ بھارت کے تمام شعبوں میں جامع ترقی اور بنیادی ڈھانچہ کی کلی ترقی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’پردھان منتری گتی شکتی پلان‘ کا مقصد 1200 سے زیادہ صنعتی کلسٹروں کے لئے ملٹی ماڈل کنکٹی وٹی فراہم کرانا، دو دفاعی کوریڈورز تیار کرنا، بجلی کے ٹرانسمیشن نیٹ ورک کو بہتر بنانا، بندرگاہوں کے ساتھ ساتھ ریلوے پر کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت میں اضافہ کرنا، الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹر اور میگا فوڈ پارکس قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا ’’11 صنعتی کوریڈورز کی تعمیر، 38 الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹرز اور 109 فارماسیوٹیکل کلسٹرز قائم کرنے کے منصوبے سے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا‘‘۔
جناب نائیڈو نے ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، فارماسیوٹیکل، طبی آلات، ٹیلی کام اور الیکٹرانکس سمیت 14 اہم شعبوں میں حکومت نے جس پیداواری صلاحیت سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی)کا اعلان کیاہے، اس سے 60 لاکھ سے زیادہ نئے روزگار پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا ’’پی ایل آئی اسکیم سے آتم نربھر ابھیان کے مطابق ملک میں مینوفیکچرنگ کو ضروری فروغ ملنےاور درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے کی توقع ہے‘‘۔
تمام شعبوں میں شفافیت اور جوابدہی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا ’’سی ای او کلب جیسے اداروں سے میری اپیل ہے کہ وہ کارپوریٹ اخلاقیات کو فروغ دینے اور بدعنوانی کو قطعی برداشت نہ کرنے کے لئے آگے آئیں‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس قوانین پر پوری طرح عمل ہر کمپنی کااصول ہونا چاہیے۔
قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کی بھارت کی مسلسل کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ بھارت نے قومی شمسی مشن قائم اور بین الاقوامی شمسی اتحاد جو کہ دنیا بھر میں شمسی توانائی پروجیکٹوں کی مالی امداد کے لیے عہد بند ہے، میں قائدانہ رول ادا کرنے سمیت متعدد اقدامات کئے ہیں ۔انہوں نے کہا ’’قابل تجدید توانائی پرائیویٹ سیکٹر کے لیے ایک اہم شعبہ ہے جس میں وہ مدد کرسکتا ہے اور حکومت کی کوششوں میں اپنا تعاون کر سکتا ہے‘‘۔
بھارت کی اقتصادی ترقی میں اسٹارٹ اپس اور یونی کارن کمپنیوں کے اہم رول کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر اسٹارٹ اپس کے لئے تیسرے سب سے بڑے ایکو سسٹم کے طور پر ابھر چکا ہےاور ملک میں 63100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس موجود ہیں۔ انہوں نے کہا ’’پچھلے مہینے تک بھارت نے295.99 بلین امریکی ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ 88 یونی کارن کمپنیاں موجود تھیں‘‘۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دنیا بھر میں اپنے آئی ٹی، فارما اور بائیو ٹیک شعبوں کے لیے معروف حیدرآباد ج سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کا ایک پرکشش مقام کے طور پر ابھرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ میرے دل میں اس کا ایک خاص مقام ہے اور میں اس کو ایک اہم یونی کارن ہب کے طور پر بھی ابھرتا ہوا دیکھنا چاہتا ہوں‘‘۔
جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ بھارت ایک بڑی ’نالج ایکونومی‘ کے طور پر ابھررہا ہے اور یہ بات اس کےے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’بھارتی صنعت کاری میں دانشورانہ املاک اور بہترین کارکردگی کی قدر کرنے کے سات ساتھ اس کےلئے فنڈنگ اور ریوینیو کا ایک صحت مند رجحان موجود ہے ۔ یہ طویل مدت تک قائم رہے گا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدار مثلاً مشترکہ خاندانی نظام بھارت میں بہت سی کاروباری کامیابی کی وجہ ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کارپوریٹ فرموں سے اپیل کی کہ وہ محروم اور ضرورت مند افراد کی خصوصی طور سے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں مدد کرنے کےلئے اپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) سے متعلق اپنی سرگرمیوں کو تیز کریں۔
بھارت کو حاصل آبادیاتی فائدے کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ نوجوانوں کی صلاحیت کا مکمل فائدہ اٹھانے اور ملک کی تعمیر میں ان کے مثبت تعاون کو یقینی بنانے کے لئے ان کو مناسب تعلیم اور ہنر مندی فراہم کرانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ’’ایک ہنر مند افرادی قوت تیار کرکے بھارت کو نہ صرف اپنی گھریلو مانگ کو پورا کرنے بلکہ دوسرے ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کرنے کا بھی منفرد موقع ملے گا‘‘۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تین لفظی منتر اصلاح، کارکردگی اور کایا پلٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کی زندگیوں کی کایہ پلٹ کے لیے وزیراعظم اصلاحات کو فروغ دے رہے ہیں۔ جناب وینکیا نائیڈو نے کہا ’’آیئے ہم سب اس کایا پلٹ کے عمل میں حصے دار بنیں اور آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لیے کوشش کریں۔ آئیے ہم سب ایک مضبوط، مستحکم، پرامن اور خوشحال بھارت کی تعمیر کریں جہاں غربت، ناخواندگی، صنفی اور سماجی کی تفریق کا نام و نشان نہ ہو‘‘۔
اس موقع پر سی ای او کلبز کے صدر جناب کالی پرساد گڈی راجو، بھارت بائیوٹیک کے بانی اور چیئرمین ڈاکٹر کرشنا ایلا، سی ای او کلبز حیدر آباد کی شریک بانی اور جوائنٹ منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ سچترا ایلا، ٹرینڈ سیٹ بلڈرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر کے ایل نارائن اور دیگر بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U-2268
(Release ID: 1803304)
Visitor Counter : 184