بھارت کا مسابقتی کمیشن

کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا نے  مسابقت کے قانون کی اقتصادیات سے متعلق  قومی کانفرنس کے ساتویں ایڈیشن کا اہتمام کیا

Posted On: 04 MAR 2022 5:04PM by PIB Delhi

 

کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے آج ورچوئل طریقے سے مسابقتی قانون کی اقتصادیات سے متعلق  ساتویں قومی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن جناب نیل کنٹھ مشرا، کانفرنس کے کلیدی اسپیکر تھے۔ سی سی آئی کے چیئرپرسن جناب اشوک کمار گپتا نے افتتاحی اجلاس میں خصوصی خطبہ دیا اور سی سی آئی کی رکن  ڈاکٹر سنگیتا ورمانے اپنے ابتدائی کلمات سے کانفرنس کا آغاز کیا۔

مسٹر نیل کنٹھ مشرا نے اپنے کلیدی خطاب  میں  ٹیکنالوجی کی بڑی کمپینوں کے ابھرکر سامنے آنے اور ان ضابطہ بندی و ضابطہ کاروں کو درپیش چیلنجوں اور نئے سوالات پر توجہ مرکوز کی۔ جناب مشرا نے اپنے خطاب میں کلیدی ٹکنالوجی اور اقتصادی عوامل سے متعلق  معاملات مثلاً  نیٹ ورک کے اثرات،  بڑے پیمانے کی معیشت، ٹیکنالوجی ایکو سسٹم  وغیرہ کے ساتھ غیر محسوس اثاثوں کے درمیان ہم آہنگی وغیرہ جس سے  ڈیجیٹل مارکیٹوں میں مارکیٹ پاور کے ارتکاز کو  فروغ ملتا ہے ۔ روایتی بازاروں سے  علیحدہ ڈیجیٹل بازاروں کے لئے موزوں خصوصیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے غیر محسوس اثاثوں  مثلاً  برانڈز، سافٹ ویئر، پیٹنٹس وغیرہ میں سرمایہ کاری کی اہمیت کا  ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ  کیا  سرمائے اور  مارکیٹ پاور کے ارتکاز، ٹکنالوجی کی بڑی کمپنیوں  کے سائز اور پیمانے سے  مسابقت کے لئے  کیا کوئی خطرہ پیدا ہوتا ہے؟ یہ بھی ایک سوال ہے۔ انہوں نے غور کرنے کے لئے ضابطہ کاروں کے سامنے  کئی سوالات پیش کئے۔

اپنے خصوصی خطاب میں جناب  اشوک کمار گپتا نے  مسابقت کی صورتحال کو سمجھنے میں بازاروں کی پیچیدگیوں کو  حل کرنے میں معیشت کے رول خاکہ پیش کیا اور کونسی چیزیں معاون ہیں اور کونسی  چیزیں مسابقت روکاوٹ ڈالتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسابقتی قانون 2002  کا نفاذ  محض ایسے معاملات میں موثر ہوسکتا ہے جب  اسے بازار  کی خصوصیات کے لئے مناسب طریقے سے  نافذ کیا جائے۔ خصوصی طور پر نئے دور کے بازاروں کی  حرکی فطرت کی وجہ سے یہ کمیشن بازار کے مطالعہ  اور متعلقین کے مشوروں سے فعال طریقے سے کام کرتا ہے۔

اپنے ابتدائی کلمات میں ڈاکٹر سنگیتا ورما نے  اینٹی ٹرسٹ ریسرچ اور  انفورسمنٹ کے دارمیان  فیڈ بیک لوپ کا ذکر کیا۔ انہوں نے اینٹی ٹرسٹ انفورسمنٹ میں  ظاہر ہونے  والی اقتصادی تفہیم میں  تبدیلی اور  ایک تعلیمی  موضوع تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ   معاملات کی  درست اور  تیز رفتارجانچ اور نمٹان کے لیے یہ بات اہم ہے کہ اینٹی ٹرسٹ اور  کمبنیشن دونوں معاملات کے فریقین متعلقہ صنعت کے اقتصادی  ڈھانچے کا خیال رکھتے ہوئے  اپنی درخواستیں اور دلیلیں پیش کریں۔

مکمل کانفرنس کا موضوع ’’بازاروں کی اصلاحات اور گہرائی‘‘  تھا۔ نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جناب امیتابھ کانت، سرمایہ کاری اور  سرکاری  اثاثہ جات کے بندوبست کے محکمے کے سکریٹری جناب  توہن کانتا پانڈے، نیشنل لاء یونیورسٹی، دہلی  کے ممتاز پروفیسر ڈاکٹر ایم ایس ساہو، آئی آئی آئی ٹی بنگلورو کے وزیٹنگ سائنٹسٹ  ڈاکٹر نچیکیت مور اس اجلاس کے ممتاز پنلسٹوں میں شامل تھے۔اس اجلاس کی نظامت سی این بی سی ٹی وی 18 کی ایگزیکٹو ایڈیٹر دی محترمہ لتا وینکٹیش نے کی۔

کانفرنس میں مسابقت اور ضابطہ بندی: تجرباتی پوچھ گچھ اور مسابقتی قانون اور پالیسی:  معاملات اور نقطہ نظر کے بارے میں پر دو تکنیکی اجلاس بھی شامل تھے جن میں  محققین نے مسابقتی قانون کی اقتصادیات پر مقالے پیش کیے۔ تکنیکی اجلاسوں کی صدارت دہلی اسکول آف اکنامکس کی  ڈائرکٹر ڈاکٹر پامی دوآ اور دہلی اسکول آف اکنامکس  کے سینئر پروفیسر ڈاکٹر آدتیہ بھٹاچارجی نے کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-2243      



(Release ID: 1803050) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Hindi , Marathi