بجلی کی وزارت
توانائی اثرانگیزی کے بیورو (بی ای ای) نے کاربن کو کم کرنے والی ٹکنالوجیز پرقومی اختراع کنکلیو کے ساتھ اپنا 20 واں یوم تاسیس منایا
اس تقریب کے تحت منعقد نمائش میں 35 سے زیادہ مخترعین نے شرکت کی
Posted On:
01 MAR 2022 10:15PM by PIB Delhi
توانائی اثر انگیزی کے بیورو (بی ای ای) نے آج یہاں کاربن کم کرنے والی ٹکنالوجیز پر قومی اختراع کنکلیو منعقد کرکے اپنا 20 واں یوم تاسیس منایا۔ اس کنکلیو نے توانائی کی بچت اور گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں کمی کی صلاحیت کے فوائد کو دکھانے اولی اختراعات جب انکی تعیناتی بڑے پیمانے پر صنعتی اور تجارتی شعبوں میں کیا جائے، کو پیش کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔
کم کاربن ٹکنالوجی ڈپلائمنٹ کی سہولت (ایس ایل سی ٹی ڈی) ایک ایسا پروجیکٹ ہے جس کی فنڈنگ عالمی ماحولیات سہولت ( ج ی ای ایف)کے ذریعہ کی جاتی ہے اور جسے توانائی اثر انگیزی کے بیورو ( بی ای ای) کے تعاون سے اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی تنظیم ( او این آئی ڈی او) کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے ۔
حکومت ہند کے توانائی او رنئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے اس موقع پر خصوصی خطاب فرمایا۔ جناب آر کے سنگھ نے اختراع کے لئے ایک مضبوط ایکو سسٹم کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے جو اس جانب کوشش کررہے ہیں۔ اور بازار میں اس طرح کی ٹکنالوجیز کو لانے کے لئے گیپ کو بھرنے کی ضرورت ہے ۔
حکومت ہند کے توانائی اوربھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے کنکلیو میں کہا کہ ‘‘توانائی بچانا ہماری ذمہ داری ہے۔ یہ ہم سب کے لئے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے کہ ہم توانائی کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں اوراس ملک کو زیادہ صاف اور زیادہ ہرابنائیں ’’۔
تقریب میں بہت سی کاربن کم کرنے والی اختراعات جن کی ترقی اور توثیق ایف ایل سی ٹی ڈی پروجیکٹ کی حمایت سے ہوئی، نمایاں کی گئیں۔ اس تقریب کے تحت منعقد ہونے وا لی نمائش میں 35 سے زیادہ مخترعین نے شرکت کی ۔
اس موقع پر ایف ایل سی ٹی ڈی ایکسی لیریٹر کا مجموعہ جاری کیا گیا اور فاتحین کو تہنیت پیش کی گئی۔ کنکلیو نے کم ۔ کاربن اختراع میں درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور تجارت کی اور ا سکیل اپ کے تئیں فنڈنگ کی ضرورت پر زور دیا ۔ کنکلیو میں ٹکنالوجیز کی اختراع اور کلین ٹیک اختراع اورایف ایل سی ٹی ڈی کے ایکسی لیریٹر پروگرام میں سرمایہ کاری پر کئی جلسے منعقد کئے گئے ۔
2018 سے ایف ایل سی ٹی ڈی پروجیکٹ اختراع چیلنجز کے چار ادوار منعقد کرچکا ہے۔ اس پروجیکٹ نے اختراع چیلنجز سے متعلق 558 درخواستیں وصول کی ہیں اور ماہرین ممبران کے ذریعہ 59 فاتحین کو منتخب کیا گیا ہے۔ پروجیکٹ 18.55 کروڑ روپئے فاتحین کے لئے خاص کررہا ہے تاکہ وہ حقیقی میدان میں اختراع کی توثیق کرسکیں ۔ 18 ٹکنالوجیز کی پہلے ہی توثیق کی جاچکی ہے اور دس ٹکنالوجیوں کی تجارت کاری کی گئی ہے ۔
2019 کے دوران ایف ایل سی ٹی ڈی ا یکسی لیریٹر پروگرام کی شروعات ہوئی تاکہ ان اسٹارٹ اپس کو جوکلین ٹکنالوجی کے حل کی ترقی کے ابتدائی مرحلے میں ہیں، ٹریننگ اور سرپرستی کی حمایت مہیا کی جائے۔ ایف ایل سی ٹی ڈی نے چار مہینوں کے ایکسی لیریٹر پروگرام کے لئے اسٹارٹ اپ انڈیاکے ساتھ تعاون کیا ہے جس میں صنعتی عملہ اور مستقبل کے مخترعین کو ان کی تجارت کے امکانات کی بہتری کے لئے عملی رہنمائی مہیا کی جاتی ہے ۔
کم کاربن ٹکنالوجی ڈپلائمنٹ کی سہولت ( ایف ایل سی ٹی ڈی ) کے بارے میں :
کم کاربن ٹکنالوجی ڈپلائمنٹ کی سہولت ( ایف ایل سی ٹی ڈی ) کاپروجیکٹ 2016 میں شروع کیا گیا جس کا مقصد اختراعاتی توانائی و اثر انگیزی اور کاربن کو کم کرنے وا لی ٹکنالوجی سے متعلق حل جو ہندوستانی صنعتی اور تجارتی شعبوں میں موجودہ ٹکنالوجی گیپ پر توجہ دیتا ہے، کی شناخت کرنا ہے ۔
ایف ایل سی ٹی ڈی پروجیکٹ کی فنڈنگ عالمی ماحولیات سہولت ( جی ای ایف) کے ذریعہ کی جاتی ہے اور توانائی اثرانگیزی کے بیور و ( بی ای ای ) کے تعاون سے اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی تنظیم ( او این آئی ڈی او) کے ذریعہ نافذ کی جاتی ہے۔
ایف ایل سی ٹی ڈی نے اختراع چیلنج کے لئے 6 ترجیحی عمودمی ٹکنالوجی کی شناخت کی ہے ۔ یہ پروجیکٹ سالانہ اختراع چیلنج منعقد کرتاہے اور صنعت ، اختراع کاروں اورتکنیکی اداروں سے مندرجہ ذیل شعبوں میں شرکت کی دعوت دیتا ہے ۔ ویسٹ ہیٹ ریکوری ، اسپیس کنڈیشننگ، پمپس ، پمپنگ سسٹمس اورموٹرس، صنعتی آئی او ٹی، صنعتی وسائل اثرانگیزی اور برقی توانائی ذخیرہ۔ ایف ایل سی ٹی ڈی پروجیکٹ نے پہلے ہی 18 نئی تکنیک کو ترقی دی ہے جس میں سے 12 کی تجارت کاری کی جاچکی ہے۔
*****
(ش ح –ا ک۔ ف ر)
U.No:2134
(Release ID: 1802283)
Visitor Counter : 193