بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
ایم ایس ایم ای کے وزیر نارائن رانے نے سندھو درگ میں کنکاولی کے مقام پر کوئر بورڈ ریجنل آفس کا افتتاح کیا
سندھو درگ میں کوئر بورڈ ریجنل آفس کونکن خطے کو کیرالہ اور تمل ناڈو جیسے خوشحال بنائے گا:ایم ایس ایم ای کے وزیر نارائن رانے
Posted On:
26 FEB 2022 9:33AM by PIB Delhi
چھوٹی، بہت چھوٹی، اوراوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے نے کل شام سندھ درگ میں کنکا ولی کے مقام پر جوٹ سے متعلق علاقائی دفتر کا افتتاح کیا۔کوئر بورڈکونکن زون میں جوٹ کی صنعت کو فروغ دینے کے لئے مختلف پروگراموں کو نافذ کررہا ہے ۔اس علاقائی دفتر کے افتتاح سے کوئر بورڈ خطے میں مزید پروگرام نافذ کرےگا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ایک بڑے ساحلی خطہ اور ناریل کے پودے لگانے کے باوجود کونکن نے کوئر کی صنعت کو ترقی نہیں دی ہے۔ وزیر موصوف نے اس اعتماد کااظہار کیا کہ کنکاولی میں کوئر بورڈ کے علاقائی دفتر کے قیام سے یہ خطہ کیرالہ اور تمل ناڈو کی طرح کوئر انڈسٹری کی مدد سے خوشحال ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سے مقامی نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا۔
اس سے قبل کل دن میں مرکزی وزیر نے دو روزہ ایم ایس ایم ای کنکلیو کا افتتاح کیا جس کا مقصد کونکن خطے میں انٹرپرینیورشپ اور تجارتی مواقع کو فروغ دینا ہے۔مذکورہ کنکلیو آج ختم ہو رہا ہے۔ کنکلیو میں، وزیر موصوف نے یونین بینک ایم ایس ایم ای رُوپے کریڈٹ کارڈ کا آغاز کیا اور سندھو درگ میں 200 کروڑ روپےکاایم ایس ایم ای ٹیکنالوجی سینٹرقائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
کونکن خطے میں کوئر بورڈ کے ذریعہ نافذ کئے جانے والے پروگرام درج ذیل ہیں:
- کوئر بورڈ مہاراشٹر، گجرات اور گوا میں کوئر صنعت کے فروغ کے لئے بہتر سرگرمیاں اور کونکن زون کے ساتھ ساتھ اس دفتر کے دائرہ اختیار کے تحت مجموعی ریاستوں میں مزید ترقیاتی سرگرمیاں انجام دے گا۔
- علاقائی دفتر بورڈ کی خدمات کی توسیع کے لئے ایک خصوصی مرکز کے طور پر کام کرے گا اور مہاراشٹر، گوا اور گجرات کی ریاستوں میں مختلف کوئر ترقیاتی سرگرمیوں جیسے انکیوبیشن/ہنر مندی، مارکیٹنگ،آر اینڈ ڈی سنٹر، تکنیکی مدد، اسکیم کے نفاذ وغیرہ کو فروغ دینے کے لیے ایک مربوط مرکز کے طور پر کام کرے گا۔
- پونے،علی باغ اور اس کے مضافاتی شہروں میں دستیاب مارکیٹ کے وسیع امکانات کو تلاش کرنے کے لئے پونے میں نیا کوئر بورڈ شو روم اور سیلز ڈپو کھولا جائے گا۔ پونے اور ممبئی میں خریدار فروخت کنندگان کی میٹنگیں منعقد کی جائیں گی۔
- اس خطے میں برآمدکاروں کی شناخت کی جائے گی اور بورڈ کے تحت رجسٹرڈ کیا جائے گا جو برآمدی منڈیوں کو فروغ دینے کے لئے ممبئی، ویزاگ اور کاندلا بندرگاہوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔موجودہ برآمد کنندگان کی خدمات سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
- انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام، وزارت کی مختلف اسکیموں جس میں اسفورتی اسکیم، برآمدی شعبے کو مضبوطی دینے کے لئے مارکیٹ ڈیولپمنٹ پروگرام وغیرہ شامل ہیں، کے ذریعہ کوئر کاریگروں میں بیداری پیدا کرے گا۔
- ضروری سرپرستی /حمایت اور مالی امداد فراہمی کے ذریعہ چھوٹی بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی وزارت کی پی ایم ای جی پی اور اسفورتی اسکیموں کو استعمال کرکے مستقبل کے صنعت کاروں کو کام کاج کرنے کا موقع فراہم کرنا ۔
- سی وی وائی اسکیل اپگریڈیشن اور مہیلا کوئر یوجنا اسکیم کے تحت، کوئر پروسیسنگ کی مختلف ٹیکنالوجیوں سے مستفید ہونے والےمزید افرادکو تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ پی ایم ای جی پی/ اسفورتی اسکیموں سے فائدہ اٹھا کر کوئر سیکٹر کوپائیدار، روزگار اور آمدنی حاصل کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔
- مرکز کے پاس تربیت یافتہ افراد کی اشیاء کی فروخت کے لئے ایک ڈسپلے/پروموشنل آؤٹ لیٹ ہو گا اور کوئر سیکٹر سےایم ایس ایم ای پروڈیوس ہوگا۔
- اسفورتی اسکیم کے تحت مزید کوئر کلسٹرز تشکیل دئے جائیں گے تاکہ کوئر کاریگروں کو ترجیحی بنیاد پر روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
- پی ایم ای جی پی اسکیم کے تحت روزگار پیدا کرنے کے لیے انفرادی یونٹس قائم کرے گا، بنیادی طور پر کوئر، فائبر اور یارن، کوئر جیو ٹیکسٹائل،کوئر میٹس اور دستکاری، باغیچے سے متعلق، پیتھ بلاک، نیڈ لیڈ فیلٹ، پیتھ کی کھاد وغیرہ کی تیاری پر توجہ مرکوز کی جائےگی۔
دفتر کے افتتاح کے موقع پر کوئر بورڈ کے چیئرمین ڈی کپپورمو اور کے وی آئی سی کے چیئرمین ونے کمار سکسینہ بھی موجود تھے۔
بھارتی حکومت نےکوئر بورڈ ، کوئر انڈسٹری ایکٹ 1953 کے تحت ملک میں کوئر صنعت کو مجموعی پائیدار ترقی کے لئے قائم کیا تھا۔ایکٹ کے تحت مقرر کردہ بورڈ کے کاموں میں اس صنعت سے وابستہ سائنسی،تکنیکی اور اقتصادی تحقیق، جدید کاری، معیار میں بہتری، انسانی وسائل کی ترقی، مارکیٹ کو فروغ دینا اور تمام لوگوں کی فلاح و بہبود شامل ہے ۔
*************
ش ح ۔ ش ر ۔ م ش
U. No.2066
(Release ID: 1801725)
Visitor Counter : 249