بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

ایم ایس ایم ای کے سیکریٹری نے مہاراشٹر میں سِندھودُرگ کے مقام پر درج فہرست ذاتوں؍درج فہرست قبائل سے متعلق قومی مرکز کے کےلئے ایم ایس ایم ای کنکلیو کی صدارت کی


ایم ایس ایم ای اسکیموں کا اطلاق  اِس سے پہلے مینوفیکچرنگ کی صنعتوں تک ہوتا تھا،اب اس میں سروس سیکٹر کو بھی شامل کرلیا گیا ہے:ایم ایس ایم ای کی سیکریٹری

Posted On: 26 FEB 2022 5:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی،26فروری؍2022

بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں(ایم ایس ایم ای) کی سیکریٹری بی بی سوائیں نے آج مہاراشٹر میں سِندھو دُرگ کے مقام پر درج فہرست ذاتوں؍درج فہرست قبائل سے متعلق قومی مرکز کے لئے ایم ایس ایم ای کنکلیو کی صدارت کی۔ایم ایس ایم ای-این ایس ایس ایچ کنکلیو کا انعقاد ایم ایس ایم ای کی وزارت کی جانب سے دو روزہ ایم ایس ایم ای کنکلیو کے ایک حصے کے طورپر کیا گیا تھا۔ بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے نے کل اِس کنکلیو کا افتتاح کیا۔کنکلیو کے موقع پر وزیر موصوف نے سِندھو دُرگ میں کنکاوالی کے مقام پر کوائر بورڈ ریجنل آفس میں  یونین بینک ایم ایس ایم ای رُوپے کریڈٹ کارڈ کا افتتاح کیا۔

 

 

این ایس ایس ایچ کنکلیو کا مقصد صنعت کاری کو فروغ اور  معاشرے کے سبھی طبقوں ، خاص طورپر درج فہرست ذاتوں؍درج فہرست قبائل سے متعلق صنعت کاروں سمیت حاشیےپر رہنے والے گروپوں کو ترقی کے فوائد فراہم کرنا ہے۔آج اس کنکلیو میں ایس سی ؍ایس ٹی سے متعلق نوجوان صنعت کاروں کی عزت افزائی کی گئی۔

 

 

اس کنکلیو کے موقع پر، جہاں ایم ایس ایم ای کی وزارت کے سرکردہ عہدیدار موجود تھے، اظہار خیال کرتے ہوئے ایم ایس ایم ای وزارت کے سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کنکلیو ایم ایس ایم ای شعبے کے سبھی شراکت داروں کے ساتھ رابطہ کاری کا ایک پروگرام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایس ایم ای اسکیمیں ، جو اس سے  پہلے مینوفیکچرنگ سے متعلق صنعتوں پر لاگو ہوتی تھی، اب سروس سیکٹر کو بھی ان اسکیموں میں شامل کرلیا گیا ہے۔

 

 

کنکلیو کے موقع پر ، جناب سوائیں نے اس بات کا ذکر کیا کہ کیسے مرکزی حکومت ایس سی-ایس ٹی صنعت کاروں کے لئے یکساں مواقع فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کررہی ہیں۔ حکومت سرکاری شعبے کی خریداری سے متعلق سرگرمیوں کو مزید برمبنی شمولیت بنانے اور سبھی کی شراکت داری کو یقینی بنانے کی غرض سے مسلسل کوششیں کررہی ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایم ایس ایم ای شعبہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مینوفیکچرنگ کی بنیاد میں توسیع کے لحاظ سے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔سردست ، یہ 6 کروڑ سے زیادہ یونٹ پر مشتمل  ہے، جس میں 11کروڑ سے زیادہ افراد برسرروزگار ہیں اور یہ شعبہ، جی ڈی پی میں 30 فیصد سے زیادہ تعاون کے ساتھ اور بھارت سے 49فیصد سے زیادہ مجموعی برآمدات کے ساتھ اقتصادی ترقی میں گرانقدر تعاون کررہا ہے۔

کھادی اور گرام اُدیوگ کمیشن(کے وی آئی سی) کے چیئرمین ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ کھادی کی بدولت گزشتہ سات سال میں 35لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔کے وی آئی سی کے چیئرمین نے کونکن خطے میں شہد کی صنعت کے فروغ پر زور دیا۔انہوں نے کہا ’اگر ہر شخص شہد کی مکھیوں کے 10 باکس کا اہتمام کریں تو کونکن خطہ ملک میں شہد کی پیداوار کے لحاظ سے پہلے درجے کا ضلع بن جائے گا۔

این ایس ایس ایچ کی صلاح کار کمیٹی کے رکن اور دلت انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ملند کاملے نے اس کانفرنس کے انعقاد کے لئے ایم ایس ایم ای وزارت کی ستائش کی۔انہوں نے کہا ’’ایم ایس ایم ای کی وزارت نے اس کنکلیو کے ذریعے ایس سی ؍ایس ٹی کے صنعت کاروں سے براہ راست رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔اس کنکلیو میں جن کاروباری نظریات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور ایم ایس ایم ای کی اسکیموں، دونوں کو ملاکر اسٹینڈ اَپ انڈیا کے تحت 100 نئے صنعت کار تیار کرنے کی گنجائش ہے۔‘‘

ایم ایس ایم ای-این ایس ایس ایچ کنکلیو کا مقصد ریاستی سرکاروں کے ساتھ تال میل پیدا کرنے کے مواقع فراہم کرنا ہے اور اعلیٰ اہداف کے حصولیابی کے لئے ایس سی-ایس ٹی سے متعلق قومی مرکز کے ساتھ اشتراک کرنا ہے۔اس کنکلیو کی بدولت سرکاری حصولیابی  کی پالیسی کے لازمی ضوابط کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں درپیش خامیوں کو سمجھنے کی غرض سے سی پی ایس ایز  اور صنعت سے متعلق ایسوسی ایشن سے مختلف اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔اس کنکلیو میں گوا شپ یارڈ لمٹیڈ ، کونکن ریلوے، راشٹریہ کیمیکلز فرٹیلائزر، انڈیا ریئر اَرتھ لمٹیڈ اور نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمٹیڈ(این پی سی آئی ایل)سمیت سرکاری ملکیت کے 5مرکزی اداروں (سی پی ایس ایز)نے ایس سی-ایس ٹی صنعت کاروں کو بااختیار بنانے اور ایس سی-ایس ٹی صنعت کاروں کے لئے سرکاری حصولیابی کی پالیسی کے لازمی ضوابط کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی غرض سے کئے گئے اقدامات پر غورو خوض کیا ۔

اس کے علاوہ آئی ڈی بی آئی کیپٹل ، یونین بینک آف انڈیا، کینرا بینک اور بینک آف انڈیا سمیت 4بینکوں کے نمائندوں نے مقامی ابھرتے ہوئے اور موجودہ صنعت کاروں کو مزید فائدے فراہم کرنے کی غرض سےمالیاتی  امور ، ٹیکنالوجی کو جدید طرز پر ڈھالنے ، ہنرمندی کے فروغ اور مارکیٹنگ پر مرتکز مختلف سرکاری اسکیموں کے بارے میں مطلع کیا۔

ایس سی-ایس ٹی سے متعلق قومی مرکز (این ایس ایس ایچ) کا مقصد ایس سی؍ ایس ٹی صنعت کاروں کو پیشہ ورانہ مدد فراہم کرنا ہے، جس سے وہ سرکاری حصولیابی کے عمل میں سرگرم شرکت کرنے کے اہل بن سکیں۔اس مرکز کا مقصد ، سی پی ایس ایز ؍مرکزی وزارتوں، ریاستوں، ڈی آئی سی سی آئی جیسی صنعت کی ایسوسی ایشنوں اور دیگر کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔اس مرکز کا یہ مقصد بھی ہے کہ’ اسٹینڈ اَپ انڈیا‘ پروگرام سے متعلق سرکاری حصولیابی کے عمل سے مستفید ہونے کی غرض سے نئے صنعت کاروں کو شرکت کی طرف راغب کیا جائے۔

 

*************

 

 

 

ش ح-ع م– ن ع

U. No.2065



(Release ID: 1801723) Visitor Counter : 173


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil