عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ مثالی عوامی انتظامیہ کو اچھی حکمرانی فراہم کرانے کے لیے مسابقتی، اثر انگیز، کفایت شعار اور جواب دہ ہونا چاہئے
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سول سروسز اصلاحات کے موضوع پر منعقد ہ صلاحیت سازی کمیشن کی میٹنگ سے خطاب کیا
افزوں شفافیت ، جوابدہی اور عوام پر مرتکز بہم رسانی کے نظام کو نئی نسل کے سول سروینٹ حضرات کے لیے نئی نسل سے متعلق اصلاحات کا سنگ بنیاد بننا چاہئے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ نئے بھارت کے لیے سول سروینٹس کو مسلسل اور ترقی پذیر تبدلیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے
Posted On:
26 FEB 2022 4:35PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 26 فروری 2022:
سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ایک مثالی عوامی انتظامیہ کو اچھی حکمرانی فراہم کرنے کے لیے مسابقتی، اثر انگیز، کفایت شعار اور جوابدہ ہونا چاہئے۔
وزیر موصوف نے ’صلاحیت سازی کے نظریہ سے سول سروسز اصلاحات کی تاریخ کا ازسر نومعائنہ‘ کے موضوع پر منعدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران آج کم وسائل کے ساتھ بہتر خدمات فراہم کرانے کے بڑھتے دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، جس کے لیے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ صلاحیت سازی میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے بھارت کے لیے سول سروینٹ حضرات کو مسلسل اور ترقی پذیر تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی نسل کے سول سروینٹ حضرات کے لیے نئی اصلاحت کو اجاگر کیا اور کہا کہ چونکہ بھارت ممالک کے گروپ میں ایک عالمی قائد کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اس لیے بھارت کو عالمی معیارات پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ افزوں شفافیت، جوابدہی اور عوام پر مرتکز بہم رسانی کے نظام کو نئی نسل کے سول سروینٹس کے لیے نئی نسل سے متعلق اصلاحات کا سنگ بنیاد بننا چاہئے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ بھارت کا صلاحیت سازی کمیشن 2022 میں ’سول سروسز کی سالانہ صحتی رپورٹ‘ (اے ایچ سی ایس آر) شائع کرے گا۔ یہ رپورٹ بھارتی سول سروسز کی کارکردگی اور سول سروز میں صلاحیت سازی پر مشن کرم یوگی کے اثرات کو لے ایک گہرا نقطہ نظر پیش کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچھی حکمرانی کا تصور بھارت کے لیے اجنبی نہیں ہے اور ملک کے قدیم ادب میں بھی اس کی اچھی طرح سے وضاحت کی گئی ہے۔ اسے عوام کی خدمت کرنے اور انتظامیہ میں پریشانیوں اور چنوتیوں پر قابو پانے کی مثالی صورتحال حاصل کرنے کے لیے ایک جامع طریقہ کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے قدیم ادب میں اچھی حکمرانی کی بنیاد دھرم (تقویٰ) پر مبنی ہے۔ جو ’دھرم‘ پر عمل کرتا ہے، وہ اقدار کی موجودہ مادہ پرست دنیا سے خود کو فوری طور پر الگ کر لیتا ہے۔ ایک سول سروینٹ کے لیے دھرم کے راستے پر چلنے اور اچھے کام کے ساتھ اس کی حمایت کرنے کا عمل اسے انتظامیہ کی عمدگی کی جانب لے جائے گا۔ بھارت میں عوامی انتظامیہ کے لیے سب سے پہلے کیے گئے کاموں کو مختلف مقدس صحائف جیسے ویدوں، بودھ ادب اور جین مذہبی کاموں میں دکھایا گیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ قدیم بھارتی تخلیقات کا عمیق مطالعہ ہمارے سامنے سیاسی فلسفوں کی عمدہ مثال پیش کرتا ہے۔ بھارت میں حکمرانی کا فن ہماری تاریخ کی جڑوں سے وابستہ ہے اور اسے مسلسل بروئے کار لایا جارہا ہے اور ترقی دی جا رہی ہے۔ ہمارے پاس اسے ترقی دینے کے لیے اتنا علم ہے کہ ہمیں کم سے کم اپنے سیاسی فلسفہ کے لیے مغرب کی جانب دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ موجودہ حکومتیں روایتی، تاریخی علم اور حالیہ انتظامی اصلاحات کو حکمرانی کو مزیدبہتر بنانے اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی اور کم سے کم حکومت کا نصب العین حاصل کرنے کے لیے بروئے کار لاسکتی ہیں۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ مشن کرم یوگی خدمت بہم رسانی کے نظام کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے زبردست طور پر مددگار ثابت ہوگا اور وقت کے ساتھ وزیر اعظم کے ذریعہ طے کیے گئے 5 کھرب ڈالر کے بقدر کی معیشت بننے کے نصب العین کی حصولیابی میں بھی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشن کی بنیاد اس پہچان میں مضمر ہے کہ شہریوں پر مرتکز سول سروس، جو اپنے فرض کے لحاظ سے مناسب رویہ، کام کاج کی مہارت اور شعبہ کی جانکاری کے ساتھ بااختیار ہے۔ اس کے نتیجے میں زندگی جینا آسان اور کاروبار کرنے میں آسانی ہوگی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مسلسل تبدیل ہوتی آبادی، ڈجیٹل استعمال کے ساتھ ساتھ بڑھتی سماجی و سیاسی بیداری کےپس منظر میں سول سروینٹ حضرات کو مزید تیز رفتار اور پیشہ ور بننے کے لیے انہیں بااختیار بنانے کی ضرورت ہے۔
صلاحیت سازی کمیشن (سی بی سی) اور آئی آئی ایم۔ احمدآباد میں واقع اشنک دیسائی سینٹر فار لیڈر شپ اینڈ آرگنائزیشنل ڈیولپمنٹ (اے ڈی سی ایل او ڈی) نے ’صلاحیت سازی کے نظریہ سے سول سروس اصلاحات کی تاریخ کا از سر نو معائنہ‘ کے عنوان سے منعقدہ اس ورچووَل گول میز کانفرنس کی میزبانی کی۔
یہ پروگرام بھارت میں عوامی انتظامیہ کے تاریخی نقظہ نظر کو سمجھنے، پہلے کی انتظامی اصلاحات کمیشنوں (اے آر سی) کی نفاذکاری کے لائق اہم تجاویز اور ان خیالات کو اپنانے کے لیے منعقد کیا گیا جو صلاحیت سازی کمیشن کے صلاحیت سازی ایجنڈے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب وی شری نواس اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ اس پروگرام کی صدارت کمیشن کے چیئرمین جناب عادل زینل بھائی نے کی۔ اس پروگرام میں کمیشن کے اراکین– ڈاکٹر آر بالا سبرامنیم اور جناب پروین پردیشی – اور کمیشن کے سکریٹری – جناب ہیمنگ جانی بھی موجود تھے۔
***
ش ح۔اب ن ۔ م ف
U. No. 2056
(Release ID: 1801676)
Visitor Counter : 158