پنچایتی راج کی وزارت

پنچایتی راج کے مرکزی زیر نے سمواد کاریہ کرم کے حصے کے طور پر ریاست اور مرکز کےزیر انتظام علاقوں کے ساتھ مختلف اسکیموں کے نفاذ کا جائزہ لیا


جناب گری راج سنگھ نے زمینی سطح پر حکومت کی اسکیموں کے  بہتر نفاذ کے لئے ریاستوں کے ساتھ مستقل بات چیت اور تعمیری  مشاورت کی ضرورت پر زور دیا

پنچایتوں کو اپنے علاقے کی 20 فیصد پرائیویٹ زمینوں پر اعلیٰ معیار کے  نامیاتی پھلوں  کے درخت لگا کر کے کسانوں کو اقتصادی طور پر با اختیار بنانے کی سمت میں کام کرنا چاہئے: گری راج سنگھ

Posted On: 24 FEB 2022 7:39PM by PIB Delhi

 

پنچایت راج اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب گری راج  سنگھ نے مرکزی پنچایتی راج کے وزیر مملکت جناب کپل ریشور پاٹل کی موجود گی میں سمواد کاریہ کرم کے تحت  گرام سبھا، سوامتیہ اسکیم اور پنچایتی راج اداروں کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف کو مقامی سطح پر ریاست کے کردار کے ذریعے عدم مرکزیت پر مبنی شراکت داری والی جمہوریت کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، تلنگانہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری  اور لکشیہ دیپ کے ساتھ پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر تمل ناڈو حکومت کی  دیہی ترقی  اور پنچایت یونین کے وزیر جناب کے آر پیریا کروپن بھی موجود تھے۔

 

پنچایتی راج اور دیہی ترقی کے وزیر جناب گری راج سنگھ نے زمینی سطح پر سرکاری اسکیموں کے نفاذ کے لئے سبھی شراکت داروں کے درمیان بہتر تال میل  قائم کرنے کیلئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مستقل بات چیت اور تعمیری مشاورت کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب گری راج سنگھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وزارتوں، ریاستوں، پنچایتی راج کے اداروں اور دیگر شراکت داروں کے درمیان تال  میل، بڑے پیمانے  پردیہی آبادی کے لئے بہتر زندگی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور پورے ملک میں پنچایتی راج کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے مشترک اہداف کے حصول میں اہم ہیں۔ مقامی سطح پر نظام کے خاکے کو مضبوط کرنے اور زمینی سطح پر جمہوریت کی طاقت کا استعمال کرنے کے ساتھ ہم اپنی پنچایتوں کو دیہی علاقوں میں حقیقی اہم عنصر بنا سکتے ہیں۔

Image

Image

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ دیہی معیشت  میں اقتصادی ترقی کے لئے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے دیہی اقتصادی سرگرمیوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے دیہی معیشت کو مستحکم بنانے اور امکانات کی تلاش کے لئے تعاون کی اپیل کی۔ اس کے ذریعے ملک گاؤں کی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف کوبھی حاصل کر سکتا ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی تجویز کی کہ یہ اقدام پنچایتوں کے ذریعے گاؤں میں پھل کی فصلوں کو اگانے یا پھلوں کی کاشت کے ذریعے پھلوں کی پیداوار کو بہتر بنا کر گاؤں کی معیشت  میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پنچایت کو اپنے علاقے کی 20 فیصد نجی زمینوں پر اعلیٰ معیار کے نامیاتی پھلوں کے درخت لگا کر کے کسانوں کو اقتصادی طور پر مضبوط بنانے کی سمت میں کام کرنا چاہئے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ  منریگا کے تال میل کے ذریعے پھلوں کے درخت لگانے  کے کام میں رفتار لایا  جا سکتا ہے ۔

جناب گری راج سنگھ نے ریاستوں سے اپیل کی کہ پنچایت کی ترقی کے منصوبوں کو تیار کرنے  اور ای-گرام سوراج پورٹل پر انہیں اپلوڈ کرنے کے کام میں تیزی لائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستوں کو بھارت نیٹ کے ذریعے سرگرم اور قابل اعتماد انٹر نیٹ کے ساتھ گرام پنچایتوں کے کام میں بھی تیزی لانی چاہئے۔ ریاست کو پنچایت بھونوں میں مشترکہ خدماتی مراکز کے قیام  کے کام میں بھی تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ جنا ب گری راج سنگھ نے گرام پنچایتوں کی سطح پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اسکیموں کے تال میل پر زور دیااور مناسب تال میل کے ذریعے قومی سطح پر دیر پا ترقی کے اہداف کے حصول کے ذریعے جدوجہد کرنے کی بھی اپیل کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ اس کے لئے مناسب تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت ہے تاکہ پنچایتوں کے ذریعے زمینی سطح پر مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے فوائد کو پہنچانے میں آسانی لائی جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  اس کام کو ٹھوس انداز میں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پنچایتی نمائندے، عہدیداران اور دیگر شراکت داروں کی سرگرم شمولیت کے ساتھ گرام سبھا کے ذریعے گاؤں تک مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے بارے میں تمام معلومات پہنچنی چاہئے۔ ہمارا مقصد آخری  سرے پر موجود مستفیدین کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ پہنچانا ہےاور شراکت داری، منصوبہ بندی کے عمل میں ان کی شرکت کو یقینی بنانا ہے۔ جناب پاٹل نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ  ملک بھر کے دیہی علاقوں میں ہمہ جہت ترقی کے لئے آخری سرے پر موجود افراد تک خدمات کی ترسیل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

دیہی ترقی، پنچایتوں اور پنچایت یونینس، تمل ناڈو کی حکومت میں وزیر جناب کے پیریا کرپن نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پنچایتی راج کی وزارت میں سکریٹری جناب سنیل کمار نے ریاستوں کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران کہا کہ پنچایتی راج کی وزارت نے گزشتہ سال ریاستوں کے ساتھ ایک سلسلے وار میٹنگوں کا انعقاد کیا تھا، جس کا مقصد گرام سبھا کے ذریعے غیر مرکزیت اور مشترکہ جمہوریت کو مستحکم بنانا اور اس طرح کی کوششوں کو ثمر آور بنانا تھا۔

جناب سنیل کمار نے کہا کہ مقامی خود حکمرانی کو زیادہ جوابدہ، شفاف اور مؤثر ہونا چاہئے تاکہ گرام سبھا  کے کام کاج میں بہتری لائی جا سکے اور ہنرمند طریقے سے اس کا نفاذ ہو سکے۔ گرام پنچایت کی کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کو سرگرم بنانے کی ضرورت کے علاوہ انہوں نے ریاستوں سے ہر گرام سبھا کی کام کی فہرست میں گاؤں کی ترقی سے متعلق ایک یا دو مسائل کو شامل کرنے  اور خوش اسلوبی سے حل کی تلاش کے لئے ان پر واضح طور پر تبادلہ خیال کرنے کی اپیل بھی کی۔ جناب سنیل کمار نے گرام پنچایتوں کو مزید شفاف بنانے کی سمت میں جنوبی ریاستوں کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ  جنوبی ریاستیں اس معاملے میں پورے ملک کے لئے مثال بن سکتی ہیں۔ انہوں نے سبھی ریاستوں کے گرام سبھا پورٹل پر اطلاعات کو مسلسل اپڈیٹ کرنے کی بھی اپیل کی۔ آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، تلنگانہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری اور لکشیہ دیپ کے پنچایتی راج محکمے کے ایڈیشنل چیف سکریٹری، پرنسپل سکریٹری اور دیگر سکریٹریوں نے بھی اپنے خیالات پیش کئے اور میٹنگ میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ کام کی فہرست کے موضوعات کے سلسلے میں کی گئی کارروائی کی صورتحال سے واقف کرایا جائے اور مرکزی پنچایتی راج کے وزیر کویقین دہانی کرائی گئی کہ شراکت داروں اور خاص طور سے ایم او پی آر کے ساتھ مسلسل مشاورت کے ذریعے سامنے آئے وسائل اور رکاوٹوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے جہاں کہیں بھی اسے نشان زد کیا گیا ہے، اسے پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ورچوئل طریقے سے منعقدہ  افتتاحی اجلاس  میں ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر چندر شیکھر کمار نے استقبالیہ خطبہ پیش کیا۔ جوائنٹ سکریٹری جناب خشونت سنگھ شیٹی نے گرام سبھا کے ذریعے عدم مرکزیت سے  متعلق مشترکہ جمہوریت کو مضبوط کرنے پر مختصر پرزنٹیشن پیش کی۔ جوائنٹ سکریٹری محترمہ ریکھا یادو نے پنچایتی راج اداروں کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف  کو مقامی بنانے میں ریاستوں کے کردار پر پرزنٹیشن دی۔۔

 

***

ش ح۔ ع ح۔ ک ا



(Release ID: 1801091) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Hindi