الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر جناب اشونی ویشنو، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر مملکت، جناب راجیو چندر شیکھر نے‘‘ اضافی مینوفیکچرنگ پر قومی حکمت عملی’’  کا اجراکیا

Posted On: 24 FEB 2022 8:55PM by PIB Delhi

اگلی نسل کی ڈیجیٹل مینوفیکچرنگ کو پورا کرنے،  مقامی صنعت کی مشکلات کو فوری طور پر کم کرنے کے لئے الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی، مواصلات  اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ہنرمندی کے فروغ اور کاروباریت کے وزیر مملکت جناب چندر شیکھر نے آج ‘‘ اضافی مینوفیکچرنگ سے متعلق قومی حکمت عملی’’ کا اجرا کیا۔ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)میں  سکریٹری جناب اجے ساہنی اور صنعت اور تجارت اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے محکمے میں پرنسپل سکریٹری جناب جیش رنجن کےعلاوہ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے سینئر افسران بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

 

اس موقع پر الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی ، مواصلات اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے بتایا کہ ہم نے اس حکمت عملی میں چند  بہت واضح اہداف متعین کئے ہیں اور میرا خیال ہے کہ یہ بہت سے پروگراموں کا انتہائی  اہم خاصیت ہے، جس کے تعلق سے  گزشتہ 7 سالوں  کی کار کردگی کے بارے میں وضاحت کی گئی ہے۔ ہم  50 ہندوستانی خصوصی ٹیکنالوجی ، 100 نئے اسٹارٹ اپس، 500 مصنوعات، 10 موجودہ اور نئے مینوفیکچرنگ شعبے اور ایک لاکھ نئے ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کا ہدف بنا رہے ہیں۔ مرکز، ریاست، صنعت اور دیگر شراکت داروں کے درمیان اِس طرح کے مقصد سازی کے نقطۂ نظر اور تعاون  کی مدد سے  میرا یقین ہے کہ ہم اس پالیسی کے ذریعے بہت ساری کامیابیاں حاصل کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ  جناب چندر شیکھر ہنرمندی کے فروغ اور انٹر پرینیور شپ کا قلمدان سنبھالے ہوئے ہیں ا ور بہت ہی زبردست کام کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے دونوں وزارتوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔    الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور ہنرمندی کے فروغ  اور انٹر پرینیورشپ کے وزیر مملکت جناب  راجیو چندر شیکھر نے بتایا کہ  ‘‘ میں خوش ہوں کہ  متعدد عوامی مشاورت  ، شراکت داروں کے ساتھ مشاورت اور وزارت کے اندر داخلی بات چیت کے بعد ہم یہ انتہائی اہم دستاویز کی شروعات کرنے جا رہے ہیں، جس کے تعلق سے میرا ماننا ہے کہ ملک اور یقیناً معیشت جو کہ اضافی مینوفیکچرنگ ہے، کے لئے اسٹریٹجک شعبے میں ایک بڑی چھلانگ ہے۔ مینوفیکچرنگ کا شعبہ ، ایک ٹریلین امریکی ڈالر  ڈیجیٹل معیشت کے لئے ، ہمارے وزیراعظم کا ویژن کا اہم حصہ ہے۔ اضافی مینوفیکچرنگ ڈیجیٹل مینوفیکچرنگ کی اگلی نسل ہے، جو کمپوٹنگ الیکٹرانکس، امیجنگ اور مصنوعی ذہانت کے ابھرتے ہوئے شعبوں کو آپس میں ملانے میں مدد کرتی ہے اور اس  لئے یہ دانشورانہ املاک اور برآمدات کے مواقع بھی پیدا  کرے گی۔اسٹارٹ اپ کی اگلی لہر اس شعبے میں ابھر کر سامنے آئے گی۔

ڈیجیٹل عمل، مواصلات، امیجنگ، فن تعمیر اور انجینئرنگ کے ذریعے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ اور صنعتی پیداوار کے منظر نامے میں انقلاب لانے کے لئے اضافی مینوفیکچرنگ میں بے پناہ امکانات ہیں۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے حکمت عملی کے اجرا کے ساتھ اختراع  اور تحقیق و ترقی  کے ایکو سسٹم   کی پی پی پی موڈ میں حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ موجودہ تحقیقی علم میں تبدیلی لائی جا سکے اور الیکٹرانکس، فوٹونکس، طبی آلات ، زراعت اور ڈبہ بند خوراک وغیرہ سمیت  اضافی مینوفیکچرنگ گریڈ اشیا ، تھری ڈی پرنٹرمشینیں اور مختلف شعبوں میں گھریلو اوربین الاقوامی بازاروں کے لئے پرنٹ شدہ مقامی مصنوعات کو تیار کیا جا سکے۔

قومی حکمت عملی، میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت کے اصولوں کو مرتب کرے گی، جو پیداوار کے طریقوں میں تکنیکی تبدیلیوں  کے ذریعے خود انحصاری کی وکالت کرتی ہے، جس کو  تمام شراکت داروں کی شرکت کے ساتھ ایک وقف شدہ قومی مرکز کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔ یہ مرکز علم اور وسائل کے مجموعے کے طور پر کام کرے گا تاکہ ٹیکنالوجی کو اپنانے اور ترقی کی رفتار کو فروغ دیا جا سکے۔        اس سیکٹر کے خصوصی مراکز بھی تیار کئے جا ئیں گے تاکہ عالمی  ہم عصروں کے مقابلے میں برتری حاصل کرنے کے لئے ملکی  اے ایم ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکے۔

ا س حکمت عملی کا مقصد عالمی     اضافی مینوفیکچرنگ مارکیٹ کا 5 فیصد شیئر حاصل کرنا ہے اور 2025 تک جی ڈی پی میں ایک بلین امریکی ڈالر کا اضافہ کرنا ہے۔ تقریباً 100 نئے اسٹارٹ اپس ، 10 اضافی مینوفیکچرنگ سیکٹر اور ایک لاکھ  نئے ہنرمند افرادی قوت کی تیاری کے لئے ایکو سسٹم  کی تشکیل کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 500 اضافی مینوفیکچرنگ مصنوعات کی ترقی اور سازوسامان، مشین، پروسیس اور سافٹ ویئر سے متعلق 50 ہندوستانی اے ایم ٹیکنالوجیوں کو بھی فروغ دیا جائے گا۔ مزید یہ کہ اس کی ترقی میں سہولت کے لئے لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے گی تاکہ لوگ اضافی مینوفیکچرنگ کی مصنوعات کو اپنا سکیں۔

***

ش ح۔  ع ح۔ ک ا


(Release ID: 1801068) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Hindi