تعاون کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بجٹ کے حوالے سے شراکت داروں کے درمیان بیداری اور ملکیت کا احساس پیدا کرنے کی غرض سے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لیے ‘سمارٹ ایگریکلچر’پر ویبنار کا افتتاح کیا

Posted On: 24 FEB 2022 9:18PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کوآپریٹو سیکٹر کو مناسب تحریک دینے کے لیے، مرکزی حکومت نے جولائی 2021 میں تعاون کی وزارت بنائی تھی۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کو نئی تشکیل شدہ وزارت تعاون کا چارج دیا گیا تھا۔  اپنی تشکیل کے بعد سے، یہ وزارت ایک نئی کوآپریٹو پالیسی اور اسکیموں کے مسودے پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ ، جناب امت شاہ کی قابل قیادت میں مسلسل ترقی کر رہی ہے۔

اس تناظر میں، بجٹ کے بارے میں اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بیداری اور ملکیت کا احساس پیدا کرنے کے لیے، مرکزی حکومت نے آج زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لیے ‘سمارٹ ایگریکلچر’ کے عنوان پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔ تعاون کی وزارت نے بھی ‘تعاون کے ذریعے خوشحالی’ کے عنوان پر ویبینار میں شرکت کی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویبنار کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے تعاون کی ایک نئی وزارت بنائی ہے، جس کا مقصد امداد باہمی کی سوسائٹیوں کو کامیاب تجارتی اداروں میں تبدیل کرنا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ کی رہنمائی میں، تعاون کی وزارت ایک نئی کوآپریٹو پالیسی کے ساتھ ساتھ بہت سی نئی اسکیمیں لانے کے سلسلے میں کام کررہی ہے، جس میں اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے دی گئی مختلف تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔

تعاون کی وزارت کے ویینار کی صدارت ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے کی، جس میں تعاون کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل۔ ورما نے بھی شرکت کی۔ مویشی  پروری اور ڈیری کے سکریٹری جناب اتل چترویدی، تعاون کے سکریٹری جناب دیویندر کمار سنگھ اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ کوآپریٹیو کے شعبے سے متعلق مختلف تنظیموں جیسے ویمنی کوم، آئی آر ایم اے، این اے ایف سی یو بی، این سی یو آئی، اے ایم یو ایل  وغیرہ اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں نے سرگرمی سے ویبنار میں حصہ لیا۔

ویینار میں بجٹ 2023-22 کی مختلف دفعات اور کوآپریٹیو  سوسائٹیوں سے متعلق اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو درج ذیل ہیں:

  • بجٹ میں روپے مختص کرنے کی تجویز۔ نو تشکیل شدہ وزارت کے لیے 900 کروڑ روپے۔
  • کوآپریٹو سوسائٹیز پر کم از کم متبادل ٹیکس 18.5 فیصد سے کم کرکے 15 فیصد کرنے کا اعلان۔

 

  • 1 کروڑ سے 10 کروڑ تک روپے کے درمیان آمدنی والے کوآپریٹیوز پر سرچارج کو، ایف پی او کے خطوط پر 12 فیصد سے 7 فیصد کم کرنے کا اعلان ۔
  • بنیادی زرعی کوآپریٹیوز کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے 350 کروڑ روپے کی اہم رقم کی تجویز۔
  • ‘‘تعاون کے ذریعے خوشحالی’’  پروگرام پر خرچ کرنے کی غرض سے سال 2023-22 کے لیے 274 کروڑ روپے کی تجویز۔

ویینار کے دوران وزارت تعاون سے متعلق درج ذیل اہم موضوعات پر بھی بات چیت کی گئی۔

A. پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹیز کی ڈیجیٹلائزیشن۔

B. کوآپریٹو سوسائٹیوں کے قومی ڈیٹا بیس کی تیاری کے لیے اسکیم۔

C. کوآپریٹو ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ سکیم۔

D. کوآپریٹو کریڈٹ گارنٹی فنڈ۔

E.‘ کوآپریٹو برائے خوشحالی’ اسکیم۔

f . قومی تعاون پالیسی ۔

ویبنار کے دوران مختلف تنظیموں اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے بہت سے اہم مشورے دیے گئے، جیسے کہ صارف پر مبنی ڈیٹا بیس کا اشتراک اور رسائی کی پالیسی کی تشکیل،ویمنی کوم پونے کا قومی اہمیت کے ایک خودمختار ادارے کے طور پر قیام، نچلی سطح پر قرض کے بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے کوآپریٹو کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹ کی تشکیل، برانڈنگ کو مضبوط بنانا، کوآپریٹو سیکٹر میں مارکیٹنگ، مصنوعات کے تنوع کو یقینی بنانا اور اسٹارٹ اپس کے ذریعہ جدید ٹیکنالوجی اور اختراعات کو بروئے کار لانا۔

اس ایک روزہ ویبنار کے ذریعے اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کوآپریٹیوز ملک کے سماجی و اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ واحد ماڈل ہے جو جامع ترقی لاتا ہے۔ ویبنار کے شرکاء سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ وہ بجٹ2223suggestions[at]gmail[dot]com پر اپنی تجاویز بھیجیں۔

*************

 

 

ش ح ۔ س ب ۔رض

 

U. No.1992



(Release ID: 1801032) Visitor Counter : 138


Read this release in: English , Manipuri