شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

شمال مشرقی ریاستوں میں اسٹارٹ اپس

Posted On: 07 FEB 2022 4:29PM by PIB Delhi

یہ اطلاع شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی کہ ماضی قریب میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں مختلف اسٹیک ہولڈرز جیسے انکیوبیٹرز، ایکسلریٹر اور دیگر وینچر فنڈز شمال مشرقی خطہ  (این ای آر) میں ابھر کر سامنے آئے ہیں، جو بڑی تعداد میں اسٹارٹ اپس  کے  وجود میں آنے کا باعث  ہوئے ہیں۔ اسی کے ساتھ  31 جنوری 2022 تک، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے(ڈی پی آئی آئی ٹی) نے این ای آر کی ریاستوں میں کام کر رہے 674 اسٹارٹ اپس کو  منظوری  دی  ہے جن میں اروناچل پردیش (8)، آسام (499)، منی پور (68)، میگھالیہ (17) میزورم (6)، ناگالینڈ (21)، سکم (8) اور تریپورہ (47) شامل ہیں۔

اس کے علاوہ نارتھ ایسٹ ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ نے نارتھ ایسٹ وینچر فنڈ (این ای وی ایف) کے ذریعے اب تک 22 اسٹارٹ اپس کو 41.14 کروڑ روپے جاری کیے ہیں اور 74.76 کروڑ روپے سے مربوط کل 36 تجاویز  کے لئے  عہد بندگیاں موصول ہوئی ہیں۔

حکومت نے ہوائی، ریل اور سڑک رابطوں کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اہم اقدامات کیے ہیں جس سے این ای آر کی ترقی کی رفتار میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ان اقدامات کا خلاصہ ضمیمہ نمبر I میں دیا گیا ہے۔

ضمیمہ I

خواہشمند اور موجودہ کاروباریوں کے اسٹارٹ اپ انڈیا پہل سے متعلق سوالات کے جوابات دینے کے لئے  اسٹارٹ اپ انڈیا ایک ٹول فری نمبر 1800115565 چلاتا ہے۔

حکومت کی طرف سے این ای آر کی ترقی کے لیے 2015-14 سے بڑے پیمانے پر کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، تمام 54 غیر مستثنیٰ مرکزی وزارتوں/محکموں کو اپنی مجموعی بجٹ سپورٹ (جی بی ایس) کا کم از کم 10فیصد مرکزی سیکٹر اور این ای آر میں مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے لیے خرچ کرنے کا  اختیار دیا گیا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں  10فیصد  جی بی ایس کے سلسلے میں 2015-14 سے 2023-22 کی مدت کے دوران بجٹ تخمینے(بی ای) ، نظر ثانی شدہ تخمینے(آر ای) اور حقیقی اخراجات کی تفصیلات درج ذیل جدول میں دی گئی ہیں۔

 

10 فیصد جی بی ایس کے تحت بجٹ تخمینے(بی ای)،ترمیم شدہ تخمینے(آر ای) اور حقیقی اخراجات( کروڑ روپے میں)

سال

بجٹ تخمینے

ترمیم شدہ تخمینے

 حقیقی اخراجات

2014-15

36,107.56

27,359.17

24,819.18

2015-16

29,087.93

29,669.22

28,673.73

2016-17

29,124.79

32,180.08

29,367.90

2017-18

43,244.64

40,971.69

39,753.44

2018-19

47,994.88

47,087.95

46,054.80

2019-20

59,369.90

53,374.19

48,533.80

2020-21

60,112.11

51,270.90

48,563.82

2021-22

68,020.24

68,440.26

38,456.00*

2022-23

76,040.07

   

ماخذ: مختلف مرکزی بحٹ کا بیان11/23

نوٹ: حقیقی اخراجات کے اعداد وشمار عبوری ہے اور وزارت مالیات کے ذریعہ ان کی جانچ کی جاسکتی ہے۔

* 31.12.2021 تک، 54غیر مستثنیٰ وزارتوں/ محکموں کی طرف سے دی گئی اطلاع کے مطابق۔

 

ڈی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے مورخہ 19 فروری 2019 کو جاری کئے گئے، نوٹیفکیشن جی ایس آر ۔ 127 (ای) کے مطابق ایک فرم کو اسٹارٹ اپ سمجھا جاتا ہے:

  1. کارپوریشن/رجسٹریشن کی تاریخ سے دس سال کی مدت تک، اگر اسے ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا ہے (جیسا کہ کمپنیز ایکٹ، 2013 میں بیان کیا گیا ہے) یا پارٹنرشپ فرم کے طور پر رجسٹرڈ ہے (پارٹنرشپ ایکٹ، 1932 کے سیکشن 59 کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ ) یا ہندوستان میں محدود ذمہ داری کی شراکت داری (محدود ذمہ داری پارٹنرشپ ایکٹ، 2008 کے تحت) رجسٹرڈ ہے۔
  2. ادارے کا ٹرن اوور کسی بھی مالی سال کے لیے شامل ہونے/ رجسٹریشن کے بعد سے ایک سو کروڑ روپے سے زیادہ نہیں ہوا ہے۔
  3. فرم مصنوعات یا عمل یا خدمات کی جدت، ترقی یا بہتری کے لیے کام کر رہی ہے، یا اگر یہ ایک قابل توسیع کاروباری ماڈل ہے جس میں روزگار پیدا کرنے یا دولت کی فراہمی کی اعلیٰ صلاحیت ہے۔

شناخت کے لیے درخواست دینے کے لیے ڈائریکٹر/ پارٹنر کی مصروفیت سے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے۔ اس لیے، اسٹارٹ اپس کے لیے درخواست دینے والے طلبہ کی تعداد کے بارے میں کوئی ڈیٹا حاصل نہیں کیا جا رہا ہے۔

شمال مشرقی  صنعتی ترقی منصوبہ (این ای آئی ڈی ایس2017) پانچ سال کی مدت کے لیے 01.04.2017 سے نافذ العمل ہے۔ اس اسکیم میں شمال مشرقی خطے کی تمام ریاستوں کے مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اسکیم کے تحت فراہم کردہ مختلف فوائد میں شامل ہیں: (i) قرض تک رسائی کے لیے مرکزی سرمایہ کاری کی ترغیب، (ii) مرکزی دلچسپی کی ترغیب، (iii) مرکزی جامع انشورنس ترغیب، (iv) انکم ٹیکس کی واپسی، (v) سامان اور خدمات کے ٹیکس کی واپسی، (vi) روزگار کی ترغیب، اور (vii)  نقل  و حمل کی ترغیب۔  منصوبے کے تمام  پروگراموں  کے تحت فوائد کے لیے فی یونٹ 200 کروڑ روپے کی مجموعی حد ہے۔ اکتوبر 2021 کے آخر تک، 2,631.19 کروڑ روپے کی مجوزہ سرمایہ کاری کے ساتھ کل 391 نئے صنعتی یونٹس کو  این ای آئی ڈی ایس کے تحت رجسٹریشن کی اجازت دی گئی ہے۔ ان صنعتی اکائیوں کے لیے طے کی گئی کل مراعات کی  رقم 1,740.06 کروڑ روپے ہے۔

اس کے علاوہ، شمال مشرقی خطے میں صنعت کاری اور روزگار کو 54 غیر مستثنی وزارتوں/محکموں، بشمول شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت اور شمال مشرقی کونسل کی طرف سے لاگو کی جا رہی اسکیموں کے ذریعے 10فیصد مجموعی بجٹ سپورٹ کے تحت اخراجات کے ذریعے فروغ دیا جا رہا ہے ۔

ضمیمہ-I

شمال مشرقی ریاستوں میں اسٹارٹ اپس سے متعلق لوک سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 870 مورخہ 07.02.2022 کے حصہ (a) کا ضمیمہ

  • ہوائی رابطہ: اروناچل پردیش میں ہولونگی اور تیزو میں نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈوں کی، آسام میں ڈبروگڑھ، گوہاٹی اور سلچر ہوائی اڈے، منی پور میں امپھال ہوائی اڈہ، میگھالیہ میں بارپانی ہوائی اڈہ اور تریپورہ میں اگرتلہ ہوائی اڈہ وغیرہ کی ترقی جاری ہے ۔ جنوری 2022 میں وزیر اعظم نے اگرتلہ میں مہاراجہ بیر بکرم ہوائی اڈے پر نئی مربوط ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا۔
  • ریل رابطہ: اس وقت، شمال مشرقی خطے میں مکمل/جزوی طور پر آنے والی 2,011 کلومیٹر لمبائی کے لیے 74,485 کروڑ روپے کی لاگت کے 20  پروجیکٹ ، نئی لائنوں کے ساتھ ساتھ  ان کو ڈبل کرنے کے لیے منصوبہ بندی/ منظوری/ عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں، جن میں سے 321 کلومیٹر طویل لائن نے  کام شروع کردیا ہے اورر مارچ، 2021 تک 26,874 کروڑ روپے کئے جاچکے  ہے ۔
  • سڑک رابطہ : شمال مشرقی خطے میں جاری کیپٹل روڈ کنیکٹیویٹی کے بڑے پروجیکٹوں میں ناگالینڈ میں دیما پور-کوہیما روڈ (62.9 کلومیٹر) کی 4 لیننگ ، اروناچل پردیش میں ہولونگی (167 کلومیٹر) تک ناگون بائی پاس کی 4 لیننگ، سکم میں باگراکوٹ سے پاکیونگ-) 152 (-717Aاین ایچ) کلومیٹر تک متبادل دو لین ہائی وے، میزورم میں ایزول کی 2 لیننگ –توئی پانگ این ایچ-54 ( 351 کلومیٹر)، -39این ایچ (  20 کلومیٹر) کے امپھال – مورہ سیکشن کی 4 لیننگ اور منی پور میں 75.4 کلومیٹر کی 2 لیننگ شامل ہے ۔ شمال مشرقی علاقہ میں سڑکوں کے جاری کاموں پر آنے والی لاگت 79,953.39 کروڑ روپے ہے۔
  • اس کے علاوہ، شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لیے مختلف سماجی اور بنیادی ڈھانچے کی اسکیموں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ سابقہ ​​نان لیپس ایبل سنٹرل پول ریسورسز (این ایل سی پی آر) اسکیم کے تحت، 1653 پراجیکٹس جن کی مالیت 16,233.78 کروڑ  روپے تھی، کی منظوری دی گئی تھی، جس میں سے 1,204 پراجیکٹس جن کی مالیت  9,557.20 کروڑ روپے ہے، مکمل ہو چکے ہیں۔ جب کہ 431 پروجیکٹس کے لئے، جن پر ان کی تکمیل تک 6,676.59 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ، فنڈنگ کی جارہی ہے۔ شمال مشرقی خصوصی بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی  اسکیم (این ای ایس آئی ڈی ایس) کے تحت،  شمال مشرقی خطے  کے رابطوں کو بڑھانے کی غرض سے، 2,563.14 کروڑ روپے کے 110 پروجیکٹں کی منظوری دی گئی ہے اور یہ منصوبے  تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں۔
  • این ای سی نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران  این ای سی اور شمال مشرق روڈ سیکٹر ترقیاتی اسکیم( این ای آر ایس ڈی ایس)  کے تحت  1318.22 کروڑ روپے کی لاگت کے 21  منصوبوں کی بھی منظوری دی ہے ۔ یہ منصوبے نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔

 *************

 

ش ح ۔ س ب ۔رض

U. No.1982



(Release ID: 1801005) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Manipuri