شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم – ڈیوائن اسکیم  شمال مشرقی بھارت میں کینسر  کو وسیع   پیمانے پر فروغ دے گی


بچوں اور بالغوں میں  خون سے متعلق کینسر  کے لئے مخصوص خدمات  129 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت سے گواہاٹی میں ڈاکٹر بی بورواہ کینسر انسٹی ٹیوٹ ( بی بی سی آئی ) میں قائم کی جائیں گی  

Posted On: 24 FEB 2022 6:31PM by PIB Delhi

نئی دلّی ،24 فروری / انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ ( آئی سی ایم آر )  کی آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں کینسر کے واقعات شمال مشرقی خطے میں سب سے زیادہ ہیں۔ کینسر کے قومی اوسط  سالانہ  90-120 فی لاکھ آبادی  تک ہے ، جب کہ شمال مشرقی خطے میں اس کا اوسط فی لاکھ 220-270 تک ہے۔ آئی سی ایم آر کی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی خطے میں  ہر سال  45,000 سے زیادہ نئے  کینسر کے مریضوں کا انکشاف ہوتا ہے ۔

         شمال مشرق میں کینسر  کے حفظانِ صحت کی ضرورت کے پیش نظر 1974 ء میں آسام کے گواہاٹی میں ڈاکٹر بی بورواہ کینسر انسٹی ٹیوٹ (بی بی سی آئی ) ایک پرائیویٹ اسپتال کے طور پر ایک رضا کار تنظیم نے کینسر کے مریضوں کے علاج کے لئے قائم کیا تھا ۔  1980 ء میں ، اِس ادارے کو حکومتِ ہند نے کینسر کے علاج  اور تحقیق کے لئے علاقائی مرکز کے طور پر تسلیم کیا تھا  اورنومبر ، 1989 ء  سے   بی بی سی آئی کو آسام حکومت ، شمال مشرقی کونسل  اور حکومتِ ہند کے ایٹمی توانائی کے محکمے ( ڈی اے ای ) سے مدد حاصل ہو رہی ہے ۔ ستمبر ، 2017  ء میں ، اِس ادارے کو موجودہ عملے ،  اثاثوں اور واجبات سمیت ٹاٹا میموریل سنٹر، ممبئی کے انتظامی کنٹرول میں منتقل کر دیا گیا ۔ آج 14000 تک نئے اور 200000 پرانے کینسر کے مریض ہر سال بی بی سی آئی میں ہر سال علاج اور چیک اَپ کے لئے آتے ہیں ۔ 

بی بی سی آئی کے پاس شمال مشرق کے عام کینسر کے علاج کے لئے  جدید ترین سہولت موجود ہے۔ تاہم، اعداد و شمار  کے مطابق  خطے میں یہ سہولیات اب بھی  محدود ہیں ۔ آئی سی ایم آر کی رپورٹ کے مطابق سکم کے 95 فی صد  ،  ناگالینڈ کے 58 فی صد ، منی پور سے 16 فی صد ، میگھالیہ کے 13 فی صد مریض کینسر کے علاج کے لئے  شمال مشرقی علاقے سے باہر جاتے ہیں۔ مزید براں، بچوں اور بالغوں میں  خون کے  ہونے والے کینسر، ایسے کینسروں میں شامل ہے ، جن کا پورا علاج کیا جا سکتا ہے اور مریض طویل اور مفید زندگی جی سکتے ہیں ۔ البتہ ، اس طرح کے کینسروں کا علاج ملک میں کچھ مخصوص سینٹروں تک محدود ہے ، جن میں سے ایک ممبئی کا ٹاٹا میموریل سینٹر شامل ہے ۔

شمال مشرق میں مخصوص بچوں کے  کینسر کے بلاک سے انسانی وسائل اور اس طرح کے کینسر کے علاج کے لئے مہارت پیدا ہو گی ۔

مرکزی بجٹ 23-2022 ء میں ایک نئی اسکیم ’’ وزیر اعظم کا شمال مشرق کے لئے ترقیاتی اقدام ‘‘ ، جسے ہم مختصر طور پر  پی ایم - ڈیوائن کہہ سکتے ہیں ،  شروع کی گئی ہے  ، جسے شمال مشرقی کونسل اور  شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے ذریعے  نافذ کیا جا رہا ہے ۔   اس نئی اسکیم کا مقصد پی ایم گتی شکتی کے جذبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کو فنڈ فراہم کرنا ہے اور ساتھ ہی ساتھ شمال مشرق کی محسوس کردہ ضروریات پر مبنی سماجی ترقی کے منصوبوں کی  مدد کرنا ہے۔

         سال 23-2022 ء کے لئے پی ایم – ڈیوائن کی خاطر ابتدائی طور پر 1,500 کروڑ روپئے  مختص کئے  گئے تھے اور سال کے دوران شروع کئے  جانے والے اہم پروجیکٹوں میں سے ایک ’’ شمال مشرقی بھارت میں بچوں اور بالغوں میں خون کے کینسر کے بندوبست کے لئے مخصوص خدمات کا قیام ‘‘ ہے  ، جو ڈاکٹر بورواہ کینسر انسٹی ٹیوٹ ( بی بی سی آئی ) گواہاٹی میں  129 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت سے تیار کیا جا رہا ہے ۔  امید ہے کہ اس اقدام سے خطے میں کینسر کے علاج میں وسیع فروغ حاصل ہو گا  ، جہاں  پچھلے 11 برسوں کے دوران   کینسر کے 3855 بچے اور بالغ مریض علاج کے لئے بی بی سی آئی  پہنچے ہیں ۔  

اس کے علاوہ ،  شمال مشرق میں بی بی سی آئی کے علاوہ  ، مناسب سہولیات کی کمی کی وجہ سے، بہت سے ایسے مریض ہو سکتے ہیں ، جنہیں خصوصی علاج کی ضرورت ہو لیکن گھر کے قریب نہ ہونے کی وجہ سے ، انہیں ملک کے دوسرے حصوں میں علاج کے لئے  جانا پڑتا ہے ۔

بچوں کے لئے کینسر کا مخصوص بلاک قائم ہونے کے بعد تقریباً سالانہ ایک ہزار مریضوں کو یہاں علاج فراہم کیا جا سکے گا اور اس طرح مریضوں کے اخراجات میں قابلِ قدر کمی آئے گی اور اس سے شمال مشرقی خطے کے عوام کو بڑا فائدہ ہو گا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  1973


(Release ID: 1800904) Visitor Counter : 230


Read this release in: English , Hindi , Manipuri