صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے صفدرجنگ اسپتال کا دورہ کیا ، انہوں نے اسپتال میں بہتری کے اقدامات کے بارے میں اساتذہ فیکلٹی اور عملے کے ارکان سےبے باک تاثرات جاننےکی غرض سے ان کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کی
انہوں نے ناقص کارکردگی کو قطعاً برداشت نہ کرنے کا سخت پیغام دیا
آئیے ہم صفدرجنگ اسپتال کو سبھی کے لئے اعلیٰ ترین معیار کی طبی سہولتیں فراہم کرنےوالا حفظان صحت کا ایک مقتدر ادارہ بنائیں
آئیے ہم صفدرجنگ اسپتال کو شمالی بھارت کے لئے ٹیلی میڈیسن کاایک مرکز بنائیں
Posted On:
23 FEB 2022 5:31PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے آج صفدرجنگ اسپتال کا دورہ کیا اور صفدرجنگ اسپتال ا ور وردھمان مہاویر میڈیکل کالج کے محکموں کے سربراہان اور عملے کے ا رکان کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کی ۔ انہوں نے مختلف محکموں کے سربراہوں، نرسوں، سیکورٹی اور صفائی ستھرائی سے متعلق خدمات کے سربراہان کے ساتھ ڈھائی گھنٹے سے زیادہ گزارے اور اسپتال کے بندوبست کے معیار، طبی طور طریقوں ، جراثیم سے محفوظ رکھنے سے متعلق اقدامات، صفائی ستھرائی کے عمل،اور مریضوں پر مرکوز اعلی معیار کے طبی دیکھ بھال سے متعلق بندوبست کے بارے میں ان کی متعدد تجاویز اور مشوروں کو صبرکے ساتھ سنا ۔ ا ن افراد نے عالمی وبا کے دوران غریب، ضرورت مند اور محروم طبقات کو چوبیس گھنٹے خدمات فراہم کرنے کے لئے کام کرنے کے اپنے تجربات سے وزیر موصوف کو آگاہ کیا ۔
مرکزی وزیر نے مریضوں کو اعلی ترین معیار کی طبی خدمات فراہم کرنے سے متعلق ہدف کے ساتھ موثر تال میل کے ذریعہ بہترین نتائج اور کارکردگی پر مرتکز کام کاج کے ماحول اور طور طریقوں پر زور دیا ۔ انہوں نے سبھی سے زور دے کرکہا کہ وہ تنقید اور نکتہ چینی سننے کی عادت ڈالیں اور مشترکہ اہداف، مقاصد اور کام کاج کے طور طریقوں کے ذریعہ ادارہ جاتی تعمیر کی سمت کام کریں ۔ انہوں نے کہا : ‘‘ہمارا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ کس طرح اسپتال آنے والے ہر شخص کو بہترین طبی دیکھ بھال فراہم کی جائے۔ جب ہمیں اپنے اس مقصد کی حصولیابی کے بارے میں وضاحت ہوجائے گی تو ہمارے تمام ا قدامات بھی واضح اور اقدامات پر مرتکز بن جائیں گے’’۔
ڈاکٹر مانڈویا نے ایک بہت سخت پیغام یہ دیا کہ سبھی سطحوں پر کام کے ناقص معیار کے مسئلے کو قطعا برداشت نہیں کیا جائےگا۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ کسی کو بھی یہ خیال نہیں ہونا چاہئے کہ کام سے غیر حاضری اورناقص کارکردگی پر توجہ مرکوز نہیں کی جائے گی ۔ مرکزی وزیر نے سبھی محکموں کے سربراہان کو تلقین کی کہ وہ ڈیوٹی سے غیر حاضری اور کام کے ناقص معیار کے مسئلے کو موثر طور پر حل کرنے کے مقصد سے سیکورٹی ا ور معاہدے پر کام کرنے والے عملے کے ارکان سمیت سبھی سطحوں پر تمام ملازمین کی کارکردگی اور حاضری کی جانچ کریں۔ انہوں نے اس بات کو نمایاں کیا کہ ایک مختصروقت کے لئے بہت ا علی معیار کی کارکردگی کامظاہرہ کرنا آسان بات ہے لیکن حفظان صحت کی فراہمی کے ایسے غیر معمولی معیار کو برقرار رکھنا بہت ہی مشکل امر ہے ۔
ڈاکٹر مانڈویا نے سبھی ٹیموں کو ترغیب دی کہ وہ صفدرجنگ اسپتال کو اعلی ترین معیار کے ایک بہت ہی معروف اسپتال میں تبدیل کرنے کی جانب کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘وزارت اسپتال کی تمام ترکوششوں میں معاونت کے تئیں عہد بند ہے’’۔
ڈاکٹر مانڈویا نے محکموں کے سربراہان کو یہ صلاح بھی دی کہ وہ ہر ہفتے اپنی ٹیموں کے ساتھ میٹنگ کریں، تمام محکموں کا بذات خود دورہ کریں، اور بہترین نتائج کو یقینی بنانے کی غرض سے ان کی کارکردگی کی جانچ کریں۔
ملک میں کووڈ -19 عالمی وبا سے موثر طور پر نمٹنے سےاعتماد حاصل کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے بھارتی ڈاکٹروں کی دنیا بھر میں اپنی چھاپ چھوڑنے کے لئے ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم حفظان صحت کے ماڈل تیار کریں اور دنیا کے سامنے حفظان صحت ، ادویات سازی، اور تحقیق و ترقی کے مختلف پہلوؤں میں ہماری قوت اور صلاحیت سے متعارف کرائیں۔انہوں نے تین کروڑ روپئے کا پہلا کایاکلپ ایوارڈ حاصل کرنے کے لئےاسپتال کو مبارکبا د دی ۔
اس میٹنگ میں صحت سے متعلق خدمات کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر (ڈاکٹر ) سنیل کمار، صفدرجنگ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس وی آریہ، مختلف محکموں کے سربراہان، صفائی ستھرائی اور کایاکلپ سیل کے سربراہان بھی موجود تھے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح-ع م–ف ر)
U-1947
(Release ID: 1800764)
Visitor Counter : 158