وزارات ثقافت
جناب جی کشن ریڈی نے ہندوستان اور دنیا کے سائنسدانوں کو، خاص طور پر موجودہ کووڈ وبائی وقت میں، ان کے تعاون کے لئے مبارکباد دی ہے
جناب جی کشن ریڈی اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترکہ طور پر ملک کی سائنسی کامیابیوں ‘‘وگیان سرواترا پوجیتے’’ کا جشن منانے کے لیے ایک ہفتہ طویل میلے کا افتتاح کیا
کووڈ ویکسین تیار کرنے میں ہمارے سائنسدانوں کی انتھک کوششوں نے پوری انسانی برادری کو بچایا ہے: جناب جی کشن ریڈی
Posted On:
22 FEB 2022 10:27PM by PIB Delhi
ثقافت، سیاحت اورشمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے ہندوستان اور دنیا کے سائنسدانوں کو خاص طور پر موجودہ کووڈ وبائی وقت کے دوران ان کے تعاون کے لئے مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ ویکسین تیار کرنے میں ہمارے سائنسدانوں کی انتھک کوششوں نے پوری انسانی برادری کو بچایا ہے۔
جناب کشن ریڈی آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں سائنس کے ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے فیسٹیول ‘‘وگیان سرواترا پوجیتے’’ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کررہے تھے۔ اس میلے کا مشترکہ طور پر افتتاح جناب جی کشن ریڈی اور مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ وزیر مملکت پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کیا ۔ وگیان سرواترا پوجیتے آزادی کے 75 سال پر آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر ہماری سائنسی کامیابیوں کے جوہر اور عظمت کی یاد گار منانے کے لیے ایک پورے ہندوستان میں منعقد کیا جانے والا پروگرام ہے۔
وزیر ثقافت نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشانہ قیادت میں ہندوستان نے ملک کے باشندوں کو 175 کروڑ سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دینے کا عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے 150 سے زیادہ ممالک کو ویکسین فراہم کی ہے۔
جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، اور اس ملک کا سائنس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ہمیشہ سے ایک علامتی رشتہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سائنسی تجسس کی روایت اور چارواک اور اجیویکا جیسے فلسفوں میں تجرباتی استدلال نے ہمارے سائنسی مزاج میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر موصوف نے وضاحت کی کہ ہندوستان آج نوجوان، پراعتماد شہریوں پر مشتمل ایک قوم ہے اور ہندوستانی سائنس کمیونٹی کے نوجوان ارکان آج سائنسی مزاج کا ایک انوکھا امتزاج رکھتے ہیں جو بچوں کی طرح کے تجسس کے ساتھ چیلنج اور سوالات کرتے ہیں کہ سامنے جو موڑ ہے اس کے پرے کیا ہے اور اس میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہند ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کو ‘آزادی کا امرت مہوتسو’کے طور پر منا رہی ہے۔ سائنس دانوں کا تعاون انمول ہے اور ہندوستان کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے سر ی وی رمن جیسے نامور نوبل انعام یافتگان اورسری ہر گوبند کھورانہ، میگھناد ساہا، سبھرامنیان چندر شیکھر، وینکٹرامن رام کرشنن جیسے تعاون کرنے والے پیدا کیے ہیں ۔ ہومی جے بھابھا اور وکرم سارا بھائی کے تعاون نے ہندوستان کو مضبوط بنایا ہے۔
جناب کشن ریڈی نے کہا کہ ہماری نئی تعلیمی پالیسی، جو 34 سال بعد آئی ہے، سائنس کے کلچر کو فروغ دیتی ہے اور طلباء، نوجوانوں اور کاروباری افراد میں سائنسی مزاج پیدا کرتی ہے۔ سائنس کو فروغ دینے میں وزارت ثقافت کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر نے انکشاف کیا کہ ثقافت کی وزارت 25 سائنس میوزیم اور مراکز کا انتظام کرتی ہے اور اس نے 25 سے زیادہ سائنس میوزیم تیار کر کے انہیں ریاستوں اور اداروں کے حوالے کر دیا ہے اور وہ 18 مزید نئے عجائب گھروں کو تیار کر رہی ہے۔
یہ اقدام سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک کی ترقی کے اگلے 25 سالوں کے روڈ میپ کی تیاری میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں ہندوستان کی حالیہ کامیابیوں کا جشن منانا چاہئے جیسے کہ عالمی اختراعی اعشاریہ (جی آئی آئی) کے مطابق عالمی سطح پر سرفہرست 50 اختراعی معیشتوں میں ہندوستان ترقی کرتے ہوئے 46 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔ نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) کے ڈیٹا بیس کے مطابق یہ ملک سائنسی اشاعتوں میں سرفہرست 3 ممالک میں شامل ہے۔ اور ہندوستان ڈاکٹریٹ ہولڈرز اور ہائر ایجوکیشن سسٹم کے حجم کے لحاظ سے تیسری پوزیشن پر ہے۔
ہندوستان دنیا کے دوسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔اس وقت جبکہ ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہےہیں، ملک میں 75 یونیکورن ہیں، 50000 سے زیادہ اسٹارٹ اپ جہاں ان میں سے 10,000پہلے 6 مہینوں میں سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ہمارے نوجوان سائنسدانوں کو بھی ایک نئی سمت دے گا۔ جس سے ایک نیا حوصلہ ملے گا اور ایک نئی تحریک ملے گی۔
پرنسپل سائنسی مشیر، حکومت ہند، ڈاکٹر کے وجئے راگھون؛ سکریٹری، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی، حکومت ہند، ڈاکٹر ایس چندر شیکھر؛ پی ایس اے کے سائنٹفک سیکرٹری آفس، محترمہ (ڈاکٹر) پرویندر مینی؛ ڈائرکٹر، وگیان پرسار، ڈاکٹر نکول پراشر، سائنسی برادری کے اراکین ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے پروگرام میں حصہ لیا۔
*************
ش ح ۔ س ب ۔رض
U. No.1912
(Release ID: 1800456)
Visitor Counter : 147