سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنسی تحقیق وترقی پر اخراجات

Posted On: 02 FEB 2022 5:30PM by PIB Delhi

سائنس وٹکنالوجی اورارضیاتی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ دستیاب تحقیق وترقی کے  تازہ اعداد وشمار کے مطابق سال 16-2015 اور 18-2017 کے دوران سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں تحقیق وترقی پر مجموعی قومی اخراجات بالترتیب 95452 اعشاریہ 444 کروڑ روپے ، 103099 اعشاریہ 26 کروڑ روپے اور 113825 اعشاریہ صفر تین کروڑ روپے تھا۔ایسا اندازہ لگایاگیا ہے کہ یہ سال 19-2018 کے لئے 123847 اعشاریہ سات ایک کروڑ روپے ہوگا۔ البتہ جی ڈی پی کے اوسط حصہ داری کی حیثیت سے بھارت کا تحقیق وترقی پر قومی مجموعی اخراجات گزشتہ تین سال کے دوران صفر اعشاریہ سات فیصد رہا ہے۔کچھ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ملکوں کے لئے اسی طرح کے اعداد وشمار میں شامل ہیں۔ اسرائیل چار اعشاریہ نو فیصد، جنوبی کوریا چار اعشاریہ پانچ، جاپان تین اعشاریہ تین، جرمنی تین اعشاریہ ایک، امریکہ دو اعشاریہ آٹھ، فرانس دو اعشاریہ دو، چین دو اعشاریہ ایک، برطانیہ ایک اعشاریہ سات، کناڈا ایک اعشاریہ پانچ، برازیل ایک اعشاریہ دور، روس ایک اعشاریہ صفر اور جنوبی افریقہ صفر اعشاریہ آٹھ فیصد۔

حکومت نے سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں مختص رقم بڑھانے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ جن میں سائنسی محکموں کے لئے مختص رقم منصوبوں میں لگاتار اضافہ،سائنسی تعلیم اور تحقیق کے لئے نئے اداروں کا قیام، تعلیمی اور قومی اداروں میں سائنس وٹکنالوجی کے ابھرتے ہوئے پیش پیش رہنے والے شعبوں میں سہولتیں اور مہارت کے سینٹر کی تشکیل، بنیادی تحقیق کے لئے بڑی سہولتوں کے لئے تعاون ،نئے فیلو شپ کا آغاز، ایکسٹرا مورل تحقیقی فنڈنگ کے ذریعہ باصلاحیت سائنسدانوں کو خاطر خواہ امداد، صاف توانائی اور پانی بشمول توانائی کی صلاحیت ، صاف کوئلے کی ٹکنالوجی، اسمارٹ گریڈس، میتھنول، جینومی انجینئرنگ ٹکنالوجی، آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق تحقیق، نیشنل سپر کمپوٹنگ مشن، انٹر ڈسپلنری سائبر، فزیکل سسٹم سے متعلق نیشنل مشن جیسے نئے شعبوں میں فنڈ بڑھانا وغیرہ، اختراع کا فروغ،صنعت کاری اور نوجوان سائنس دانوں کے لئے اسٹارٹ اپس گرانڈ، سائنس وٹکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئے فنڈ، نجی اور سرکاری شراکت داری کی حوصلہ افزائی، مالی ترغیبات اور تحقیق وترقی میں صنعت کی شرکت کو بڑھانے کے لئے معاون اقدامات شامل ہیں۔

مختلف سائنسی محکموں اور تحقیقی تنظیموں میں تحقیق کے نتائج پر آڈٹ سالانہ بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ تعمیل، آڈٹ اور کارکردگی آڈٹ وقتاً فوقتاً کیا جاتا ہے۔ مختلف سائنسی تحقیقی اسکیمیں بھی ایک تیسرے فریق آڈٹ میکانزم کے ذریعہ وسط مدتی اور پانچ سال کی مدت میں آڈٹ کیا جاتا ہے۔

حکومت  تحقیق میں عبارت کی چوری کے مسئلےسے نمٹی ہے اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن یو جی سی کے ذریعہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں عبارت کی چوری روکنے اور تعلیمی یکجہتی کو فروغ دینے سے متعلق ایک قانون لایاگیا ہے، تاکہ ملک میں اِس مسئلے سے نمٹا جاسکے۔اس کے علاوہ مختلف سائنسی تحقیقی اداروں نے عبارت کی چوری روکنے کے لئے ایتھکس کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔

 

************

ش ح۔ م ن ۔  ع ر

 (U: 1887)

 

                          



(Release ID: 1800257) Visitor Counter : 89


Read this release in: English