وزارتِ تعلیم

ڈیجیٹل تعلیم اور متحرک ہنرمندی کے امرت منتر کے ذریعے آتم نربھرتا (خودکفالت) کا حصول


بریک آؤٹ سیشن:اے وی جی سی میں صنعت-ہرمندی کے رابطے کو مستحکم کرنا

Posted On: 21 FEB 2022 7:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی:21 فروری،2022۔ڈیجیٹل تعلیم اور متحرک ہنرمندی کے امرت منتر کے ذریعے آتم نربھرتا (خودکفالت) کو حاصل کرنے کے ایک حصے کے طور پر آج تعلیم کے شعبے سے متعلق بجٹ 2022 کے نفاذ پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ویبینار سے خطاب کیا۔ اس موقع پر متعلقہ مرکزی وزراء تعلیم، ہنرمندی کے فروغ، سائنس، ٹیکنالوجی اور تحقیق کے کلیدی اسٹیک ہولڈر موجود تھے۔ یہ ویبینار ماقبل بجٹ اور مابعد بجٹ اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ تبادلہ خیال اور بات چیت کے نئے طریقہ کار کاحصہ تھا۔

 

 

اے وی جی سی میں صنعت-ہنرمندی کے درمیان رابطے کو فروغ دینے کے موضوع پر بریک آؤٹ سیشن کی نظامت ٹیکنیکلر انڈیا کے کنٹری ہیڈ جناب بیرن گھوش نے کی۔ اس سیشن کی مشترکہ صدارت اطلاعات ونشریات کی وزارت کے سکریٹری جناب اپورواچندر اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعتکاری کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب اتُل تیواری نے کی۔ مباحثے میں پونریُگ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سی ای او جناب آشیش کلکرنی، گرافیٹی ملٹی میڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کے شریک بانی جناب مُنجل شروف  اور ریڈ چلّی انٹرٹینمنٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سی او او- وی اف ایکس پروڈیوسر جناب کیتن یادو شامل تھے۔

اجلاس کی نظامت کرنے والے جناب بیرین گھوش نے آغاز میں کہا کہ اجلاس اس سوال پر مرکوز تھا کہ بجٹ کے اعلان کو معاشی حقیقت کیسے بنایا جائے۔

اپنے افتتاحی خطاب میں جناب اپورواچندر نے کہا کہ بجٹ تقریر میں  اے وی جی سی ٹاسک فورس کا اعلان ایک اہم واقعہ ہے جو اے وی جی سی سیکٹر کی اہمیت اور ملک میں روزگار پیدا کرنے میں اس کے کردار کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ شعبہ ہنرمندی افرادی قوت کو رابطہ فراہم کرسکتا ہے اور مجموعی طور پر میڈیا اور تفریحی صنعت کی ریڑھ کی ہڈی بن سکتاہے۔ جناب چندرا نے مزید کہا کہ بھارت اس شعبے میں دنیا کا مواد تیار کرنے والا کارخانہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت ٹاسک فورس کی تشکیل کے دوران اس اجلاس کے اِن پُٹ کو شرائط میں شامل کریگی۔

جناب چندرا نے مزید کہا کہ پچھلے سات برس میں اس شعبے میں زبردست ترقی ہوئی ہے اور مناسب حوصلہ افزائی کے ساتھ جلد ہی عالمی قائد بن سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گیمنگ مواد کی تخلیق کیلئے اعلیٰ مہارت کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم ٹاسک فورس کے ذریعے اس پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔

جناب اتُل تیواری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اے وی جی سی سیکٹر جو کہ طویل عرصے سے غیرتسلیم شدہ تھا، اب نہ صرف پہچانا جارہا ہے بلکہ تیزی سے ترقی کررہا ہے اور اب اس شعبے کو دانشورانہ سرمایہ اور تعلیم کی ضرورت ہے۔

جناب تیواری نے ہنرمندی کے فروغ کی وزارت کی جانب سے شروع کی جانے والی سرگرمیوں کا مختصر تعارف پیش کیا اس میں پی ایم کوشل وکاس یوجنا، آئی ٹی آئیزاور پی ایم کوشل کیندر سینٹر وغیرہ کے تحت مختصر اور طویل مدتی تربیت شامل ہے۔ جناب تیواری نے تسلیم کو اس شعبے میں ہنرمندی کے لئے درکار ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا ۔

جناب آشیش کلکرنی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکٹر کے لئے ستارے کبھی بھی بہتر طریقے سے منسلک نہیں ہوئے۔بھارت میں فلم سازی کا سو سال سے زیادہ کا عرصہ ہےاور وہ دنیا میں سب سے زیادہ فلمیں بناتا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستانی کہانی سنانے میں اچھے ہیں۔تاہم اس سیکٹر کیلئے تعلیم اورہنرمندی تاریخی طور پر دستیاب نہیں ہے۔

جناب کلکرنی نے کہا کہ 2030 تک اس شعبے کو کم از کم 20 سے 25 لاکھ لوگوں کو براہ راست روزگارفراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے حصول کے لئے تعلیم کو کم عمری میں ہی اسکولوں میں اس شعبے کیلئے ہنرفراہم کرنے کا عمل شروع کردینا چاہیے۔ دیہی بھارت اس شعبے کیلئے ہنرمندی کیلئے یاک زرخیززمین فراہم کرتا ہے۔ مہارت کے مرکز کو پیداوار اور تعلیم دونوں میں عالمی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے صحیح معیارات بنانے چاہئیں۔

جناب مُنجل شروف نے کہا کہ اے وی جی سی سیکٹر میں بھارت کی صلاحیتیں آج واضح طور پر مسلم ہیں۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ بچوں کیلئے ہنرمندی کا پلیٹ فارم موجود ہو تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو دریافت کرسکیں۔ صلاحیت کی افزائش بھی مسلسل تعلیم کے ذریعے ہونی چاہئے اور اس کے لئے نالج بینک بنانے کی ضرورت ہے۔ اعلیٰ پیشہ ور افراد خود کو دستیاب کراسکتے ہیں اور تعلیمی ادارے اس پلیٹ فارم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ایسے پیشہ ور افراد کو طلباء سے بات چیت کرنے کیلئے مدعو کرسکتے ہیں۔

جناب کیتن یادو نے کہا کہ اے وی جی سی سیکٹر میں بنیادی تربیت کا استعمال کئی دیگر شعبوں میں بھی کریئر کے لئے کیا جاسکتاہے۔ صنعت کو تیار افرادی قوت بنانے کیلئے اس شعبے کو عملی، متحرک اور مانگ پر مبنی تربیت کی ضرورت ہے۔

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1864



(Release ID: 1800172) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Hindi , Tamil