کامرس اور صنعت کی وزارتہ

مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ،کامرس کے محکمے کو مستقبل کے لئے تیار کرنے کی غرض سے از سر نو جائزہ لیا


توقع ہے کہ محکمہ کو مضبوط بنانے کے لئے ماحول دوست نظام کی تشکیل کو مضبوط اور پائیدار برآمداتی نمو حاصل کرنے کے قابل بنایا جاسکے گا

تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے اداروں کو مسلسل مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے

محکمے کو نئے دور کی صلاحیتوں کے ساتھ بڑھا یا جائے گا اور اسے متحرک کیا جائے گا

Posted On: 20 FEB 2022 7:03PM by PIB Delhi

 

کامرس  اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک، عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  ایک میٹنگ کی صدارت کی جس  میں  کامرس کے محکمہ کو  مستقبل کے لئے تیار کرنے کے لئے اس کی از سر نو تشکیل اور  مضبوطی پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ توقع ہے کہ  محکمہ کو مضبوط بنانے سے  اسے مضبوط  اور پائیدار  ، اعلیٰ بر آمداتی نمو کے  حصول کی خاطر ماحول دوست نظام کی تشکیل کے  قابل بنا یا جاسکے گا۔

میٹنگ میں  اظہار خیال کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے  غیر ملکی  تجارت کے  ڈائریکٹوریٹ جنرل  اور  دیگر اداروں اور تنظیموں  کو لگا تار  مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے  کہ  سرمایہ کاری اور  تجارت کو فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ  بر وقت  اہداف  کی حصول یابی کو یقینی بنانے میں  بر آمدات کی  لگا تار نگرانی  ضروری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ  آب وہوا میں تبدیلی کی  خلل پذیر صلاحیت اور  خدمات کی  تیزی سے ترقی جیسے  تجارت کے کئی ابھرتے ہوئے عالمی مواقعوں میں تبدیلی کی وجہ سے  عالمی تجارت میں ابھرتے ہوئے بہت سے مواقع ہیں۔ اس طرح بر آمدات کو  سرگرمی سے  فروغ دینے کی ضرورت ہے اور عالمی تجارت میں بھارت کو  برانڈ  بنانے کی بھی  بے حد ضرورت ہے۔

کامرس کے محکمے کا از سر نو جائزے کا مقصد  اگلی دہائی کے لئے اس کی  حکمت عملی پر مبنی سمت اور خواہشات  کی مزید تعمیر سازی  کرنا ہے۔ نئے دور کی اضافی صلاحیتوں کے ساتھ  آپریشن ماڈل کو بڑھانے  اور اس کی  تشکیل نو کی ضرورت ہے اور موروثی روایتی کرداروں سے نئے کرداروں کی طرف لے جانے کی از حد ضرورت ہے۔

 واضح اہداف  اور  جواب دہی کی عمل آوری کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کی  زیادہ مربوط حکمت عملی  کے لئے محکمہ  کو بہتر بنایا گیا ہے۔ واضح  طور پر تشریح  کئے گئے شعبوں اور اداروں  کے ساتھ صحیح مہارت اور مضبوط  ایک سرے  سے دوسرے  سرے تک عمل آوری کے ساتھ ایک مضبوط بات چیت کا ماحولیاتی نظام ہوگا۔ محکمہ تمام  نجی  اور سرکاری شعبوں سے حاصل کردہ  ماہرین  اور صحافیوں کے ساتھ  ہنر کا بہترین  امتزاج حاصل کرنے کا خواہش مند ہے۔  محکمے کے  پاس  اداروں میں باہم ربط  کے ذریعہ  مارکیٹ کے مواقع  اور  بر آمد  کنندگان کی  ضروریات کے لئے  ایک مضبوط نظام ہوگا۔ واضح ترجیحی شعبوں کو نمایاں کرتے ہوئے  تمام  ڈومینس میں  بھارت کے لئے  ہم آہنگی کے ساتھ برانڈنگ بھی ہوگی۔

اس مقصد کے حصول کے لئے مستقبل کے لئے محکمہ کامرس کو  ڈیزائن کرنے کی خاطر  ایک منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت  کچھ اہم سفارشات کی  گئی  تھیں۔ مجموعی فروغ  کی حکمت عملی ،  بر آمداتی  اہداف اور  عمل آوری کو آگے لے جانے کے لئے   وقف  کئے گئے تجارتی  فروغ   سے متعلق  ادارے کے قیام کی بھی تجویز  ہے۔ مارکیٹ انٹل لیڈس جنریشن  اور مقامی تحقیق کے لئے تجارتی فروغ میں  مشنز کے لئے ایک مضبوط سرگرم رول کا تصور کیا گیا ہے۔ کثیر ہنر مند مذاکراتی ٹیموں کے لئے مذاکرات کو مضبوط بنانے  اور دو طرفہ اور ڈبلیو ٹی او مذاکرات کے درمیان علیحدگی کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

تحقیقات کے نتائج میں شفافیت  کے لئے ایک تجارتی ازالے پر نظر  ثانی سے متعلق کمیٹی قائم کرنے  کی بھی تجویز رکھی گئی ہے، جس میں کامرس اور صنعت کی وزارت  ، خزانے کی وزارت اور دیگر وزارتیں شامل ہیں۔ تجارت میں سہولت پیدا کرنے کے عمل کو  سہل اور ڈیجائٹزڈ بنانے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ عمل آوری  اور اسکیم سے متعلق  انتظامیہ کو  آسان بنایا جاسکے۔  کامرس کے محکمے  میں  سینٹرلائزڈ  ڈیٹا مینجمنٹ  اور امبیٹڈ تجزیاتی صلاحیتوں کے ذریعہ  ڈیٹا  اور اینالیٹکس ماحولیاتی نظام کی بحالی کی تجویز  رکھی گئی ہے۔ برانڈ انڈیا کو مضبوط کرنے  اور تجارتی ترجیحات  کو دوبارہ نافذ کرنے کے لئے ایک ٹھوس کوشش جاری ہے۔

 میٹنگ میں  کامرس کے محکمے کے سکریٹری  جناب بی وی آر  سبرامنیم، نیتی آیوگ  کے سی ای او جناب امیتابھ کانت، ڈی جی ایف ٹی کے  ڈائریکٹر جنرل سنتوش کمار سارنگی، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ رچنا شاہ، جی ای ایم میں سی ای او جناب پرشانت کمار سنگھ، جوائنٹ سکریٹری جناب آننت سروپ، جوائنٹ سکریٹری جناب درپن جین، جوائنٹ سکریٹری جناب منیش  چڈھا اور  دیگر اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح-ش ر - ق ر)

U-1847



(Release ID: 1800029) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil