جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جل جیون  مشن کے تحت 18 ماہ کے اندر خواستگار اضلاع میں 1.1 کروڑ گھروں کو نل کے پانی کی فراہمی کی گئی


اوڈی ایف پلس پروگرام کے تحت خواستگار اضلاع کے 2778 دیہات میں  ایس ایل ڈبلیو ایم  کی فراہمی کرائی گئی

ڈی ڈی ڈبلیو ایس نے خواستگاراضلاع میں  پینے  کے پانی کی یقینی بہم رسانی اور اوڈی ایف پلس پروگراموں سے متعلق  قومی کانفرنس کا انعقاد کیا

Posted On: 04 FEB 2022 6:20PM by PIB Delhi

جل شکتی کی وزارت کے پینے کے پانی اورصفائی ستھرائی کے محکمے نے آج خواستگاراضلاع میں  پینے  کے پانی کی یقینی بہم رسانی اور اوڈی ایف پلس پروگراموں سے متعلق  قومی کانفرنس کا انعقادکیا۔ اپنا کلیدی خطبہ دیتے ہوئے نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ ‘‘ خواستگار  اضلاع  مختلف اعتبار سے بہت اہمیت رکھتے ہیں  اور انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا بھی ہے ۔ جن ماڈلس پر ان علاقوں میں کام کیا جارہا ہے ان کی اقوام متحدہ سمیت  بہت سے بین الاقوامی اداروں نے تعریف کی ہے ۔ پانی اورصفائی ستھرائی کے معاملے کا اثر کئی گنا سامنے آتا ہے اور صحت وتغذیہ کے معاملات کو براہ راست متاثر کرتا ہے ۔ اس لئے یہ بات بہت اہمیت کی حامل ہے کہ ضلع کلیکٹرس اور پالیسی ساز افراد  اس سلسلے میں بہت ہی ضروری قسم کی قیادت فراہم کریں  تاکہ  ایک مقررہ مدت کے اندر دیہات کے تمام گھروں کو پینے کے پانی کی فراہمی اور بیت الخلا کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ ڈی ڈی ڈبلیو ایس کی سکریٹری  محترمہ وینی مہاجن،چیف سکریٹریز، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی ڈی ڈبلیو ایس جناب ارون بروکا، ریاستوں کے اے سیز اور پرنسپل سکریٹریز اوراس کے علاوہ ڈی ڈی ڈبلیو ایس، مرکزی وزارتوں، نیتی آیوگ، ریاستی حکومتوں کے 1000 سے زیادہ اہلکاروں اور خواستگاراضلاع کے  سی ای اوز/ ڈی سیز نے ای کانفرنس میں  شرکت کی ۔

 

 

کانفرنس کے لئے ایجنڈا طے کرتے ہوئے ، محترمہ مہاجن نے  د یہی گھرانوں کو  نل کے پانی کی فراہمی کرانے اور او ڈی ایف کے بعد کے دور میں بیت الخلا کے استعمال کو یقینی بنانے کے سلسلے میں  اضلاع کے ذریعہ   اب تک کی گئی پیش رفت کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘کیوں کہ جل جیون مشن اور سوچھ بھارت مشن ، دونوں مقررہ وقت پر مبنی ، مشن موڈ پر کام کرنے وا لے پروگرام ہیں  جن کا مقصد کسی بھی شخص کو محروم رکھے بغیر نلکے کاپانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات مہیا کرانا  ہے ،اس لئے اس بات کی بہت اہمیت ہو جاتی ہے کہ  سب لوگ اس پروگرام کی طویل المدت پائیداری کے لئے پانی اور صاف ستھرے بیت الخلا کی فراہمی کی سمت میں مسلسل کوششیں کریں’’۔

ڈی ڈی ڈبلیو ایس کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ارون بروکا نے اوڈی ایف پلس  پروگرام اور نل کے پانی کی سپلائی کی فراہمی میں 117 خواستگار اضلاع کی کارکردگی پیش کی ۔15 اگست 2019ء کو ، یعنی جس وقت جل جیون مشن کاآغاز کیا گیا تھا، اس وقت خواستگار اضلاع کے 3.39 کروڑ کنبوں میں سے  صرف 24 لاکھ کنبوں کو نل کے پانی تک رسائی حاصل تھی ۔ لیکن آج صورتحال یہ ہے کہ ہم 1.34 کروڑ (39.53 فیصد) کنبوں کو نلکے سےآنےوالا پانی فراہم کررہے ہیں۔ تلنگانہ کے تین خواستگاراضلاع میں اورہریانہ کے ایسے ایک ضلع میں نل کے پانی کی فراہمی کا اوسط 100 فیصد ہوچکا ہے ۔ خواستگاراضلاع کے 5092 دیہات میں ٹھوس کچرے اور 3663 دیہات میں  سیال کچرے کے بندوبست کے پروگرام شروع کردیئے گئے ہیں ۔

جناب بروکا نے مزید کہاکہ خواستگار ا ضلاع کے لئے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ وہ اپنی کوششوں کی رفتار میں تیزی لائیں اوراس بات کو یقینی بنائیں کہ مقررہ تاریخ  تک کام مکمل ہو جائے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بیت  الخلا میں استعمال ، ہاتھ دھونے، مڈ ڈے میل کی تیاری اور پینےکے لئےاسکولوں اورآنگن واڑی مراکز میں نل کے پا نی کی بہم رسانی کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔

 

 

جناب کمار آشیروار ، سی او او گڈچرولی، مہاراشٹر، جناب آر کے شرما ڈی سی نمسائی ، اروناچل پردیش، جناب اودے پروین ڈی سی اڈل گوڑی، آسام اورجناب دیپک سونی، ڈی سی دنتے واڑہ چھتیس گڑھ نے اپنے اپنے اضلاع میں پینے کا نلکے سے آنے والا صاف پانی  اور صفائی ستھرائی کی سہولیات مہیا کرانے میں  اختراعی اقدامات کے ذریعہ مشکلات پر قابوپا نے کے حوالے سے اپنے تجربات سے شرکاء کو آگاہ کیا ۔

جل جیون مشن پر نیچے سے اوپر کی سمت میں کام کرنے والے طریقہ کار کااستعمال کرتے ہوئے غیر ارتکازی انداز میں عمل درآمد کیا جاتا ہے ، جہاں کہ منصوبہ بندی سے لے کر عمل درآمد تک اوربندوبست سے لے کر کارروائیوں اور دیکھ بھال تک ہر جگہ مقامی دیہی برادری اپنا ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔اس مقصد کے حصول کے لئے ،ریاستی حکومت  عوامی سرگرمیاں شروع کراتی ہے ، جیسےلوگوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنا اور پانی سمیتی کو مضبوطی عطا کرنا۔اس پہلو پر زور دیتے ہوئے، جناب  امیتابھ کانت نے آبی ذخیروں کے احیا، آبی وسائل کے تحفظ، بارش کے پانی کی ذخیرہ کاری اورزمین کی سطح پر موجود پانی کے استعمال کے فروغ کے لئے تاکید کی ۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘ مقامی لوگوں کو شامل کیا جانا اس پروگرام کی بنیاد قرار دیا جانا چاہئے ۔  کوئی بھی تبدیلی لانے اوراس پروگرام کو ایک عوامی تحریک بنانے کے لئے سماج اور برتاؤ میں تبدیلی آنا اہمیت کا حامل ہے ۔  اس بات کی بھی اہمیت ہے کہ تمام  ڈی پی آرس کو مارچ 2022ء تک منظوری دے دی جائے  تاکہ  مارچ 2023 تک تمام خواستگار اضلاع کو  ‘ہر گھر جل’ میں تبدیل کرنے کے لئے  کام کو تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھا یا جاسکے’’۔

 

 

سب کاساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس  کے خطوط پر کام کرتے ہوئے  جل جیون مشن پینے کے پانی کی سپلائی تک آفاقی رسائی  کے لئے کام کرنے کا منشارکھتا ہے ۔ سال 2019 میں مشن کی شروعات  کے وقت ملک بھر میں  19.20 کروڑ مجموعی دیہی کنبوں میں سے  صرف 3.23 کروڑ  (17 فیصد) دیہی کنبوں کو ہی نلکے کا پانی دستیاب  تھا۔ گزشتہ 28 مہینوں کے دوران  کووڈ-19 عالمی وبا کے نتیجے میں لگائے جانے والے لاک ڈاؤن سے پیدا شدہ  نامساعد حالات کے باوجود جل جیون مشن پر تیز رفتاری کے ساتھ عمل  آوری ہوئی ہے اورآج  5.69 کروڑ دیہی کنبوں کو  نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرائے جاچکے ہیں ۔ گوا، تلنگانہ، ہریانہ اور مرکز کے زیرانتظام علاقے انڈمان اینڈ نکوبار جزائر ا ورپڈوچیری ، دادر اورنگرحویلی  اوردمن اور دیو کی حکومتوں نے دیہی علاقوں میں 100 فیصد  گھرانوں کو  نل کے پانی کے کنکشن کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے ۔ اس وقت  97 اضلاع اور1.34 لاکھ سے زیادہ دیہات میں  گھروں کے اندر نل کے پانی کی سپلائی  کی جارہی ہے ۔

جل جیون مشن پر عمل درآمد میں شفافیت اوراحتساب کو یقینی بنانے کے لئے ، جل جیون مشن سے متعلق تمام معلومات  عوام کی دسترس میں رکھی گئی ہیں  اورجل جیون مشن ڈیش بورڈ تک  https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspxپررسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

 

*************

 

 

 

ش ح ۔ س ب۔ ف ر

U. No.1837

 


(Release ID: 1799996) Visitor Counter : 151


Read this release in: English , Marathi , Hindi