کامرس اور صنعت کی وزارتہ

 اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغازکرتے ہوءے ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے ایک تاریخی تجارتی معاہدے پر دستخط کیے


وزیر اعظم مودی: یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی، مشترکہ نقطہ نظر اور اعتماد کی عکاسی کرتا ہے؛ یہ ہمارے دو طرفہ اقتصادی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا

ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ناءب سپریم کمانڈر محمد بن زید النہیان اور وزیر اعظم نریندر مودی نے تاریخی معاہدے پر دستخط کی تقریب کا ورچوءل طریقے سے مشاہدہ کیا

محمد بن زید: متحدہ عرب امارات، صدر خلیفہ کی قیادت میں تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر اپنی عالمی حیثیت کو مستحکم کرنے کی راہ پر گامزن ہے

سی ای پی اے سے پانچ سالوں میں دو طرفہ تجارت کو 100 بلین ڈالر تک بڑھانے اور دونوں ممالک میں روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا کرنے کی توقع ہے

سی ای پی اے دونوں ممالک کے رہنماؤں کے مشترکہ وژن کے عملی جامہ پہنانے میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو متحدہ عرب امارات کے 50 کے منصوبوں کے تحت دونوں ممالک کی طویل مدتی اقتصادی ترقی کے منصوبوں میں واضح اظہار تلاش کرتا ہے

Posted On: 18 FEB 2022 10:09PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 18 فروری

آج 18 فروری 2022  کو، ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر، ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان اور ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک ورچوئل اجلاس کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں، دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور دوستانہ تعلقات کے بارے میں اپنا مستقبل کا وژن کو پیش کیا۔ یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہندوستان آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر جشن آزادی کا امرت مہوتسو کے طور پر منا رہا ہے اور متحدہ عرب امارات اپنی تاسیس کی 50 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے متعلقہ صنعت و تجارت /معیشت کے وزراء کے ذریعہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے مابین جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (ہند - یو اے ای سی ای پی اے) پر دستخط کرنے کی تقریب کا مشاہدہ کیا۔ ہند - ایم ای این اے خطے میں، یو اے ای سی ای پی اے متحدہ عرب امارات پہلا دوطرفہ تجارتی معاہدہ ہے اور یہ ہندوستان کا بھی پہلا دو طرفہ تجارتی معاہدہ ہے۔ سی ای پی اے وبائی مرض کے دوران دو طرفہ تعلقات کی سمت میں ایک اہم قدم ہے اور ایک بڑا تجارتی معاہدہ ہے جو دونوں ممالک کے درمیان منصوبہ جاتی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔ یہ دوطرفہ اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو تبدیل کرے گا، افریقہ اور ایشیا کے درمیان ابھرتے ہوئے تجارتی راستے ہموار کرے گا، عالمی تجارتی آزادی کو فروغ دے گا اور کووڈ کے بعد کی دنیا میں اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔
عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان نے کہا، "صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی قیادت میں، متحدہ عرب امارات تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر اپنی عالمی حیثیت کو مستحکم کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔" "ہندوستان ہمارے سب سے اہم اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے، اور یہ معاہدہ ہمیں پہلے سے کہیں زیادہ قریب لاتا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے ساتھ آج ہم نے جو معاہدہ کیا ہے وہ نہ صرف ایک قریبی شراکت دار کے ساتھ ہمارے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو گہرا کرتا ہے بلکہ ہمارے لیے عالمی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز بھی کرتا ہے۔"
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد نے کہا، "تاریخی اقتصادی معاہدہ آءندہ 50 سال کے جرات مندانہ منصوبوں کے لیے دونوں ملکوں کے رہنماوں کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، جس کا آغاز ہمارے آءندہ 50 سالوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کیا گیا ہے۔ آنے والی نسلیں مستقبل کے اس وژن سے مستفید ہوں گی جس کا مقصد ترقی کو تحریک دینا اور دنیا کے ساتھ اپنی تجارت کو دوگنا کرنا نیز متحدہ عرب امارات کی معلومات اور جدت پر مبنی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ معاہدہ ٹیرف میں کمی اور مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ سمیت متحدہ عرب امارات اور ہندوستانی کاروبارکو اہم فوائد فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے، جبکہ افریقہ سے ایشیا تک تجارتی راہداریوں میں نئی روح پھونکنے نیز ترقی اور خوشحالی کی بنیادیں رکھنے کی یقین دہانی کی گءی ہے جس سے پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا "آج میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے پر خوش ہوں۔ قابل ذکر ہے کہ اتنا اہم معاہدہ 3 ماہ سے بھی کم کے ریکارڈ وقت میں طے پایا ہے۔ عام طور پر ایسے معاہدوں کے نتیجہ خیز ہونے میں برسوں لگ جاتے ہیں۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی، مشترکہ وژن اور اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ہمارے دو طرفہ اقتصادی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرے گا اور آنے والے 5 سالوں میں دو طرفہ تجارتی حجم 60 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 100 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گا۔"
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ تعلقات گزشتہ چند سالوں میں باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں مضبوط ہوئے ہیں۔ دونوں فریقوں نے 2017 میں ایک جامع منصوبہ جاتی شراکت داری کا آغاز کیا تھا۔ دونوں ممالک کے رہنما گزشتہ کچھ سالوں سے،خاص طور پر کووڈ - 19 کی وبا کے دوران مستقل رابطے میں رہے ہیں کیونکہ دونوں ممالک نے حفظان صحت اور تحفظ خوراک کے اہم شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کیا ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان وزارتی سطح کے دوروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس اسٹریٹجک شراکت داری نے دونوں ممالک کے درمیان آج دستخط کیے گئے سی ای پی اے کی بنیاد رکھی ہے۔
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور توانائی کے تعلقات مستحکم رہے ہیں۔ سی ای پی اے پر دستخط ان دیرینہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے روابط کا ثبوت ہے۔ دونوں فریقین قابل تجدید توانائی کے نئے شعبوں جیسے گرین ہائیڈروجن، ماحولیاتی عمل، اسٹارٹ اپ، ہنر مندی، فن ٹیک اور ہیلتھ ٹیک میں بھی اپنے تعاون کو مستحکم کر رہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور رواں مالی سال میں دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تجارت 60 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ ہندوستان غیر تیل کی برآمدات کے لیےمتحدہ عرب امارات کا سرفہرست تجارتی شراکت کی حیثیت رکھتا ہے، جو کہ عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ مجموعی برآمدات کا تقریباً 14 فیصد ہے۔ سی ای پی اے دو طرفہ تجارت کی کل مالیت پانچ سالوں میں 100 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ تک بڑھ سکتی ہے۔ توقع ہے کہ اس تاریخی تجارتی معاہدے سے مستقبل کے لیے ایک مشترکہ وژن کا روڈ میپ تیار کیا جائے گا جس میں زیادہ مضبوط اور لچکدار معیشتوں کا تصور کیا جائے گا جو دونوں ممالک کے عوام کو پائیدار فلاح و بہبود فراہم کرے گا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-1799



(Release ID: 1799558) Visitor Counter : 245


Read this release in: English , Marathi , Hindi