کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستان اور یواے ای نے اگلے پانچ برسوں میں مصنوعات کے کاروبار کو بڑھا کر سوارب امریکی ڈالر پر پہنچانے کے مقصد سے تاریخی سی ای پی اے پر دستخط کئے
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات ساتھ مساویانہ طور پر قدرتی ساجھیدار ہیں:جناب پیوش گوئل
ہندوستان۔ یو اے ای۔ سی ای پی اے میں کئی چیزیں پہلی مرتبہ ہوئی ہیں مثلاً ہندوستانی فارما مصنوعات کے لئے خودبخود منظوری، وسائل سے متعلق سخت ضابطے اور درآمدات میں اضافے کے خلاف تحفظاتی طریقہ کار
سی ای پی اے سے زیادہ لیبر والے سیکٹروں مثلاً ٹیکسٹائلز، نگینے اور زیورات، چمڑا، جوتے ، فارما، زرعی پیداوار ، طبی آلات، پلاسٹک ، کھیل کود کا سامان اور آٹو موبائل میں دس لاکھ روزگار حاصل ہوں گے
متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات عز ت مآب طوق الماری نے سی ای پی اے کو دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تاریخ میں ایک نیاباب قرار دیا
Posted On:
18 FEB 2022 10:43PM by PIB Delhi
ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے جامع اقتصادی ساجھیداری معاہدہ (CEPA) پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان مصنوعات کے کاروبار کو بڑھاکر اگلے پانچ برسوں میں سوارب امریکی ڈالر پر پہنچاناہے۔ عزت مآب وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی اور ابوظہبی کے ولی عہد جناب شیخ محمد بن زائد النہیان کے درمیان ورچوئل طریقے سے ہوئی سربراہ میٹنگ کے دوران اس معاہدے پر دستخط ہوئے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات جناب عبداللہ بن طوق الماری اور غیر ملکی کاروبار کے وزیر مملکت ڈاکٹر تھانی ال زیودی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان اپنی آزادی کے 75 سال کا اور یو اے ای اپنی قیام کے پچاس سال کا جشن منارہا ہے اور ہہ بڑا مناسب وقت ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی پھرسے تشکیل ہو اور انھیں پہلے سے زیادہ بلندی پر لے جایا جائے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان اور یو اے ای متعدد تکمیلات کے ساتھ اور بنا کسی مقابلہ آرائی کے قدرتی ساجھیدار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملک ضابطوں پر مبنی متفقانہ کاروبار پر یقینی رکھتے ہیں اور دو طرفہ مفادات کے جذبے کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ دونوں ملکوں کا پختہ عزم ہے کہ گہرے رابطوں سے دونوں ملکوں کے عوام اور تجارت مستفید ہوں۔
جناب گوئل نے زور دے کر کہا کہ یہ معاہدہ عبوری نوعیت کا نہیں ہے بلکہ ایک مکمل اور جامع اقتصادی ساجھیداری ہے جو تاریخ میں ممکنہ مختصر ترین وقت میں طے پائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ آزاد تجارت سے ڈیجیٹل اکنومی اور سرکاری خریداری اور متعدد ، باہمی مفاد کے معاملوں کا احاطہ کرتا ہے۔ انھوں نے دونوں طرف کی ٹیموں کو ان کی لگن اور عزم کے لئے مبارکباد پیش کی جنھوں نے کامیابی کے ساتھ ایک متوازن ، منصفانہ اور مساویانہ معاہدہ محض 88 دن میں مکمل کردیا اور دونوں فریقوں نے اخوت ، دوستی اور ایک دوسرے کے حساس معاملات کی نوعیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ کام انجام دیا۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ سی ای پی اے کے تحت زیادہ لیبر والے شعبوں میں دس لاکھ روزگار فراہم کرے گا، وزیر موصوف نے کہا کہ بڑے سیکٹر مثلا نگینے اور زیورات، ٹیکسٹائلز، چمڑا، جوتے سازی، فرنیچر، زرعی اشیاء ، پلاسٹک، انجینئرنگ مصنوعات ، ادویہ سازی، طبی آلات، کھیل کود کے سامان وغیرہ شعبوں کو اس سے زبردست فائدہ ہوگا اور ہمارے نوجوان لڑکوں لڑکیوں کو روزگار ملیں گے۔
جناب گوئل نے کہا کہ سی ای پی اے میں کئی چیزیں ایسی ہیں جو پہلی مرتبہ ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یو اے ای نے ہندوستان ادویات کے خودبخود رجسٹریشن اور مارکیٹ اتھارائزیشن سے اتفاق کیا ہے بشرطیکہ ان کو ترقی یافتہ ممالک مثلا ً امریکہ، یوروپی یونین، برطانیہ اور جاپان میں انضباطی منظوری حاصل ہوچکی ہو۔ کامرس اور صنعت کے وزیر نے مزید کہا کہ معاہدے کا ایک مستقل تحفظاتی طریقہ کار بھی ہے جسے درآمدات میں اچانک اضافے کی صورت میں لاگو کیا جاسکتا ہے جس کے تحت سی ای پی اے کے روٹ سے دیگر ملکوں سے مصنوعات کی روک تھام ہوسکے گی۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب طوق ال ماری، وزیر اقتصادیات(یواے ای) نے اس معاہدے کو دونوں ملکوں کی مشترکہ تاریخ میں ایک متحرک نیاباب قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان۔ یو اے ای CEPA ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان تعلاقات میں ایک سنگ میل ہے جو کئی دہائیوں پر محیط ہیں اور یہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا نقیب ہے۔
انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے چلے آرہے ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کے بعد کی دنیا میں ہندوستان وہ پہلا ملک ہے جسے یو اے ای نے اپنا ساجھیدار منتخب کیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے غیر ملکی تجارت کے وزر مملکت عزت مآب تھانی ال زائدی نے دونوں طرف کی ٹیموں کی تعریف کی جنھوں نے سی ای پی اے کو بہت جلدی پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہمارے سرمایہ کار ، کاروبار افراد اور صنعتکار بامقصد طور پر ایک دوسرے کے رابطہ میں رہیں تو ہم جو حاصل کرسکتے ہیں اس ک کوئی حد نہیں ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان آج دیگر کئی سمجھوتوں پر بھی دستخط ہوئے جن میں APEDA اور ڈی پی ورلڈ اینڈ ال دہرہ کے درمیان ’’فوڈ سیکورٹی کوریڈور پہل‘‘کے بارے میں مفاہمت نامہ اور GIFT سٹی (آئی ایف ایس سی اے) اور ابوظہبی گلوبل مارکیٹ (ADGM) کے درمیان مفاہمت نامہ شامل ہیں۔
****
U.No:1783
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1799535)
Visitor Counter : 351