جل شکتی وزارت
ڈیموں کی حفاظت
Posted On:
10 FEB 2022 6:33PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ڈیموں کی حفاظت کی ذمہ داری، بشمول اس کے آپریشن اور دیکھ بھال، بنیادی طور پر ڈیم مالکان پر منحصر ہے جو زیادہ تر ریاستی حکومتیں اور مرکزی/ریاستی پبلک سیکٹر یونٹس ہیں۔ ڈیم کی حفاظت کے حالات، دیکھ بھال، مرمت اور تزئین و آرائش کی تفصیلات متعلقہ ڈیم مالکان کے پاس دستیاب ہیں۔ ڈیم مالکان عام طور پر اپنے ڈیموں کا حفاظتی آڈٹ (متواتر ،مون سون سے پہلے اور مون سون کے بعد کے معائنہ کے لحاظ سے) کرتے ہیں ۔
ملک میں موجودہ منتخب ڈیموں کی حفاظت اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے، حکومت ہند نے اپریل 2012 سے مارچ 2021 کے دوران عالمی بینک کی مالی مدد سے ڈیم بحالی اور بہتری کے منصوبے (ڈی آر آئی پی) کو نافذ کیا۔ اس پروگرام کے تحت، تقریباً 223 7 ریاستوں میں موجود موجودہ ڈیموں کا جامع طور پر آڈٹ کیا گیا ہے اور 2567 کروڑروپے کی لاگت سے بحالی کی گئی ہے۔
ڈی آر آئی پی مرحلہ I پروگرام کی تکمیل کے بعد، حکومت۔ ہندوستان نے اب ڈی آر آئی پی ، مرحلہ II اور III پروگرام شروع کیا ہے۔ اس اسکیم میں 10,211 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ انیس (19) ریاستوں میں واقع 736 ڈیموں کی بحالی کا تصور کیا گیا ہے۔ اسکیم کی مدت 10 سال ہے۔ ڈی آر آئی پی مرحلہ12 -II اکتوبر 2021 سے فعال ہو گیا ہے۔ ریاست/ایجنسی کے لحاظ سے مجوزہ ڈیموں کی تعداد اور اس سکیم کے تحت تخمینہ لاگت ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
مزید یہ کہ ملک میں بڑی تعداد میں ڈیموں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، مرکزی حکومت نے حال ہی میں مخصوص ڈیموں کی مناسب نگرانی، معائنہ، آپریشن اور دیکھ بھال کے لیے ڈیم سیفٹی ایکٹ 2021 نافذ کیا ہے۔ مذکورہ ایکٹ کا حکومت ہند کی طرف سے 14.12.2021 کو اعلان کیا گیا ہے اور یہ 30 دسمبر 2021 سے نافذ العمل ہے۔ ایکٹ کا مقصد ڈیم کی آفات سے متعلق نا کامی کو روکنا اور ان کے محفوظ کام کو یقینی بنانے کے لیے ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرنا ہے۔
ڈیم سیفٹی ایکٹ دو قومی اداروں کے آئین/قیام کے لیے فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کی پہلی باڈی نیشنل کمیٹی آن ڈیم سیفٹی ہے، جس کے کاموں میں ڈیم کی حفاظت کی یکساں پالیسیاں، پروٹوکول، اور طریقہ کار تیار کرنا اور ڈیم کی حفاظت کے معیارات سے متعلق ضوابط کی سفارش کرنا شامل ہے۔ دوسری باڈی نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی ہے، جو ڈیم کی حفاظت کی پالیسیوں اور معیارات کے ملک بھر میں نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایک ریگولیٹری ادارے کے طور پر کام کرے گی۔ ریاستی سطح پر، ایکٹ ریاستی کمیٹی برائے ڈیم سیفٹی کی تشکیل اور ریاستی ڈیم سیفٹی آرگنائزیشن کے قیام کے لیے فراہم کرتا ہے تاکہ اس ریاست میں تمام مخصوص ڈیموں کی مناسب نگرانی، معائنہ، آپریشن اور دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔
ضمیمہ
ڈی آر آئی پی مرحلہ II اور مرحلہ III کے تحت مجوزہ ڈیموں کی تفصیلات اور تخمینہ لاگت
نمبرشمار
|
ریاست/ ایجنسی
|
ڈیموں کی تعداد
|
تخمینہ لاگت (کروڑ میں)
|
1.
|
آندھرا پردیش
|
31
|
667
|
2.
|
چھتیس گڑھ
|
5
|
133
|
3.
|
گوا
|
2
|
58
|
4.
|
گجرات
|
6
|
400
|
5.
|
جھار کھنڈ
|
35
|
238
|
6.
|
کرناٹک
|
41
|
612
|
7.
|
کیرالہ
|
28
|
316
|
8.
|
مدھیہ پردیش
|
27
|
186
|
9.
|
مہاراشٹر
|
167
|
940
|
10.
|
منی پور
|
2
|
311
|
11.
|
میگھالیہ
|
6
|
441
|
12.
|
اوڈیشہ
|
36
|
804
|
13.
|
پنجاب
|
12
|
442
|
14.
|
راجستھان
|
189
|
965
|
15.
|
تملناڈو
|
59
|
1064
|
16.
|
تلنگانہ
|
29
|
545
|
17.
|
اترپردیش
|
39
|
787
|
18.
|
اترا کھنڈ
|
6
|
274
|
19.
|
مغربی بنگال
|
9
|
84
|
20.
|
بی بی ایم بی
|
2
|
230
|
21.
|
سی ڈبلیو سی
|
---
|
570
|
22.
|
ڈی وی سی
|
5
|
144
|
مجموعی تعداد
|
736
|
10,211
|
*************
ش ح ۔ ش ت۔رض
U. No.1755
(Release ID: 1799242)