سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

غیر ساختیاتی 1  پروٹین،  جاپانی دماغی بخار  کے وائرس  کے لئے ایک امکانی تشخیص کا بائیومارکر

Posted On: 17 FEB 2022 5:34PM by PIB Delhi

جاپانی دماغی بخا ر کا وائرس (جے  ای وی) جنوب مشرقی ایشیاء  اور مغربی بحر الکاحل میں مچھروں سے پیدا ہونے والے دماغی بخار کی ایک بڑی  وجہ ہے ، جسے  عام طور پر ڈینگو کے طور پر تشخیص کیا جاتا ہے۔ جے ای وی کا تعلق  فلیوی وائری  ڈے سے  ہے اور  فلیوی وائرس جینس کہلا تا ہے اور یہ زونوٹک  سائیکل میں موجود   ہو تا ہے۔ چونکہ  جے ای وی کے لئے کوئی  علاج موجود نہیں ہے اس لئے  اس کے پھیلنے کو روکنے کی خاطر  اس کا جلد  از جلد پتہ لگانا بہت ضروری ہے۔ حیدر آباد کے  نیشنل انسٹی ٹیوٹ  آف اینمل  بائیو ٹیکنالوجی نے  غیر ساختیاتی 1  (این ایس 1) والے پروٹین  کا  جلد  اور  حساس  طور پر  پتہ لگانے کی خاطر ،  جو  خون میں موجود  جے ای وی  کے وائرس  کے لئے ایک مناسب  بائیو مارکر  ہے اور جسے  ایک مؤثر  مدافعتی  مرکب  کے  طور  پر جانا جاتا ہے، الیکٹرو کیمیکل پر مبنی  مدافعتی سینسر  کے لئے  کم  گرافین  آکسائڈ  (آر جی او) کے ساتھ   فلورین  ڈوپڈ ٹن آکسائڈ  (ایف ٹی او) تیار  کیا ہے۔ چونکہ  جے  ای وی کی تشخیص کے روایتی طریقے  بہت مہنگے، زیادہ مضر  اور  دیر طلب  تشخیصی  تکنیک  پر مبنی  ہوتے ہیں  اور  اس  کے لئے  ایک وسیع لیبارٹری  اور  تربیت  یافتہ عملے  کی ضرورت ہوتی ہے، یہ نیا تیار کردہ بائیو سینسر ان مسائل کو حل کر سکتا ہے۔ اینٹی باڈی کی بجائے  این ایس 1  کی دریافت ایک اضافی فائدہ ہے،  کیونکہ  انفیکشن کے پہلے دن سے  اس میں ایک اینٹی جن  موجود  اور  یہ  بیماری کا جلد پتہ لگانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ دوسری جانب  اینٹی باڈیز  انفیکشن ہونے کے  چا ر یا پانچ  دن بعد ہی ظاہر  ہوتی ہے۔ مختلف  فلیوی  وائرل این ایس 1  کے ساتھ  جے  ای وی ، این ایس 1  پیرا ٹوپس کے لئے  مخصوص  ایپی  ٹوم کے مخصوص  مطالعات  کو  استعمال کیا گیا، جس کے بعد  جے ای وی ، این ایس 1  سیکوئنس کے مضمرات ، کلوننگ اور منتقلی  پر  مطالعہ کیا گیا۔ این ایس 1 پروٹین کو  ای- کولی،  سے ظاہر کیا جاتا ہے اور یہ  پولی کلونل اینٹی  باڈیز  پیدا کرنے کی خاطر  خرگوشوں میں  اس کی قوت مدافعت پیدا کی جاتی ہے۔ این ایس 1  اینٹی باڈیز  کو  سیرم  سے   صاف کرنے کے بعد  انفرادی شناخت پیدا کی گئی اور  کم  گرافین آکسائڈ  والے  الیکٹروڈ کو تیار کرنے کی خاطر  بائیو ریسپٹر کے طور پر استعمال کیا گیا تاکہ اسے  جے ای وی  این ایس 1  انٹیجین (اے جی)  کا پتہ لگانے کی خاطر  نینو میٹریل کے طور پر  استعمال کیا جاسکے۔ ایل او  ڈی (پتہ لگانے کی حد) کو  بفر  میں  0.92  ایف ایم  اور اسپائک سیرم میں  1.3  ایف ایم   متعین کیا گیا، جو  ایک  ایف ایم سے  ایک یو ایم  تک  ہو سکتا ہے۔ بیماری کا پتہ لگانے کی  یہ رینج  جے ای وی  کے لئے تیار کردہ  دیگر سینسرز  سے زیادہ  حساس  ہے اور  7-284  این جی /  ایم ایل کی رینج میں  این ایس 1  میں پائے جانے والی  انفیکشن کی کم  از کم ڈوز  کا پتہ لگانے کے لئے استعمال کی جاسکتی ہے۔ یہ تیار کردہ  قوت مدافعت  کا سینسر  (امیونو سینسر) دیگر  فلیوی وائر این ایس 1  اے جی  کے مقابلے  جے  ای وی  این ایس 1  اے جی  کے تئیں زیادہ  مؤثر ہے۔ یہی  وجہ ہے کہ مجوزہ  امیونو  سینسر  کلینکل  نمونوں  سے  جے ای  وی  کا پتہ  لگانے کے لئے  ایک نہایت  درست، تیز تر  اور  حساس  طریقہ تشخیص  ہے۔

اشاعت  کی تفصیلات:

(Akanksha Roberts, VeerbhanKesarwani, Rupal Gupta, Sonu Gandhi. Electroactive Reduced Graphene Oxide for highly sensitive detection of secretory Non-Structural 1 protein: A potential diagnostic biomarker for Japanese encephalitis virus; Biosensors and Bioelectronics 2022; 198:113837; PMID: 34864242 DOI: 10.1016/j.bios.2021.113837 (Impact Factor- 10.618)


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/45OXK9.jpg

 

جے ای  وی این ایس  1 پروٹین کے جنین  کے اتصال کی تشکیل کی تفصیل، جے ای  وی این ایس 1  اے بی کے پیدا ہونے، قوت مدافعت پیدا ہونے اور  الیکٹرو کیمکل  طریقوں  کے استعمال سے جے ای وی  این ایس 1  اے جی  کا پتہ لگانے کے لئے امیونو سینسر کی تشکیل  کا مظہر ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-وا - ق ر)

U-1748


(Release ID: 1799211) Visitor Counter : 273


Read this release in: English , Hindi , Tamil