سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

پلوٹو سیارے کی سطح پر ہوا کا دباؤ، کرہ ارض سے 80 ہزار گنا کم ہے: دیواستھل مشاہدہ گاہ کے مشاہدے پر مبنی مطالعہ

Posted On: 16 FEB 2022 5:35PM by PIB Delhi

بھارتی اور بین الاقوامی   شراکت داروں سمیت سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے  پلوٹو   کی  سطح   پر ہوا  کے دباؤ کی  صحیح پیمائش نکالی ہے۔ یہ  زمین پر  سمندر کی اوسط  سطح  پر  ہوا  کے دباؤ  کی بہ نسبت80  ہزار گنا  کم ہے۔

اس دباؤ  کی پیمائش  6  جون 2020  کو  پلوٹو کے کسی دوسرے  اجرام  فلکی  کے  سامنے  آجانے  سے  نظارے  میں  رکاوٹ  پڑ جانے کے عمل کے  مشاہدے  سے موصولہ اعداد وشمار کے ذریعہ کی گئی ہے جس میں 3.6  -  ایم دیواستھل آپٹیکل ٹیلی اسکوپ  ( ڈی او ٹی) (بھارت کا  سب سے بڑا  آپٹیکل  ٹیلی اسکوپ ) اور  1.3 -  ایم  دیو استھل  فاسٹ  آپٹیکل ٹیلی اسکوپ (ڈی ایف او ٹی)  ٹیلی اسکوپ  کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ  دور بینیں نینی  تال کے  دیوا ستھل مقام پر  نصب کی گئی ہیں۔

اجرام فلکی کے مطالعہ میں   آکیولیشن ،  دو  اجرام فلکی کے درمیان  کسی  دوسرے  اجرام فلکی  کے حائل ہو جانے کا  عمل  ہے ۔  پلوٹو کے ذریعہ  نظارے میں حائل ہونے کے یہ واقعات 1988  سے 2016   کے درمیان 12   مرتبہ سرزد ہوئے، جس  سے اس مدت کے دوران ہوا کے دباؤ میں  ایک ہی طرح  کا  اضافہ تین  بار ہوا۔

مشاہداتی علوم کے  آریہ بھٹ  تحقیقی ادارے ( ایریز)  کے ارکان  سمیت  سائنس دانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے  مشاہدات میں استعمال ہونے والے  انتہائی حساس  آلات سے  موصولہ ، شور  کے تئیں  سنگل کی تناسب کے ساتھ  معمولی   خموں کا استعمال  کیا تاکہ  پلوٹو  کی سطح پر ہوا  کے دباؤ  کی  بالکل صحیح پیمائش  کی جاسکے۔ یہ پایا گیا کہ  زمین پر  اوسط سطح سمندر  پر  موجود  ہوا کے کم دباؤ  کی بہ نسبت  پلوٹو  کی  سطح پر  ہوا   کا دباؤ  12.23  اوبر -  80  ہزار گنا  کم ہے۔

یہ تحقیقی مقالہ ’ایٹرو فیزیکل جرنل لیٹرز (اے پی جے ایل)‘  میں شائع ہوا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ 2015  کے بعد سے  پلوٹو  پر ہوا  کا کرہ ایک پٹھار  والے  مرحلے میں ہے، جو  انتہا کے قریب ہے اور  2019  میں  پلوٹو  کے  اتار چڑھاؤ  والے  ٹرانسپورٹ  ماڈل کے ذریعہ  اس سے پہلے  شمار کی گئی  ماڈل ویلیوز   کے ساتھ عمدہ طریقے سے  میل کھاتے ہیں۔ ٹیم نے  مزید  وضاحت کی ہے کہ   آکیولیشن کا یہ عمل  خاص طور پر بروقت  سرزد  ہوتا  ہے۔ کیونکہ  اس سے  پلوٹو  کے ہوا کے کرہ  کے ارتقاء  کے موجودہ  ماڈلوں  کی افادیت  کا پتہ چلتا ہے۔

اشاعت کا لنک :  https://iopscience.iop.org/article/10.3847/2041-8213/ac4249

 

 

*******************

 

 

ش ح ۔ اس ۔   ق ر

U:1710



(Release ID: 1798977) Visitor Counter : 173


Read this release in: English , Hindi , Tamil