جل شکتی وزارت

کلین گنگا مشن پر پیش رفت

Posted On: 10 FEB 2022 6:26PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت  جناب بشویشور ٹوڈو  نے  آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی کہ نمامی گنگے  پروگرام کے تحت  دریا ئے گنگا  اور اس کی معاون ندیوں کے احیاء  کے لئے  بہت بڑی تعداد میں اقدامات کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات میں استعمال شدہ پانی کو  سودھنا،  ٹھوس کچرے کا بندو بست،  دریائے کے محاذ کا  بندو بست (گھاٹ اور شمشان وغیرہ)،  برقی بہاؤ ، جنگل بانی، تنوع کا تحفظ اور عوام کی شراکت داری وغیرہ شامل ہیں۔ اس  وقت  تک اندازاً  30841.53  کروڑ روپے کی لاگت سے مجموعی طور پر 363 منصوبوں پر کام  شروع  کیا گیا ہے ، جن میں سے  177  منصوبے پایہ  تکمیل تک پہنچنے کے بعد کام شروع کر چکے ہیں۔ منصوبے کے  اکثر  مشمولات کا تعلق سیویج کے بنیادی ڈھانچے کی تیاری سے ہے، کیونکہ  دریا میں آلودگی  کا سب سے بڑا سبب  گھریلو  /  صنعتی استعمال سے پیدا ہونے والا  گندا پانی  ہی ہوتا ہے۔سیور کے پانی  سے متعلق بنیادی  ڈھانچے کے  160  منصوبے  شروع کئے گئے ہیں، جن پر  24567.82  کروڑ روپے  کی لاگت آئے گی۔ ان کا مقصد 5024 ملین  لیٹرس یومیہ  (ایم ایل ڈی) کی صلاحیت والے سیویج  ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) کی تعمیر اور بحالی اور اس کے علاوہ  تقریبا 5227 کلو میٹر  پر محیط  سیوریج  نیٹ ورک  بچھانا  ہے۔ ان میں سے  75  سیوریج منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں  ایس ٹی پی  صلاحیت کے  116.3   ایم ایل ڈی  کی تشکیل اور بحالی  کی گئی ہے ، اس کے علاوہ  3807  کلو میٹر پر محیط  سیوریج نیٹ ورک کا  بچھا یا گیا ہے۔ سیویج ٹریٹمنٹ کے بنیادی ڈھانچے  کے کام کاج کے تسلسل  کو پائیدار بنانے کے لئے ،  دو رخی  سالانہ سرمایہ کاری پر مبنی  پی پی پی  موڈ کو بھی  اختیار کیا گیا ہے۔

ان منصوبوں کی لاگت کی  منصوبہ وار تفصیلات کے ساتھ شروع ہونے والے اور مکمل ہونےو الے منصوبوں کی تفصیلات  ریاست وار  ضمیمہ  -1 پر دی گئی ہے۔

مالی سال  15-2014  سے  لے کر  31  دسمبر  2021  تک  حکومت ہند نے  11167.02  کروڑ روپے  اس مد میں جاری کئے ہیں، جس میں سے  11073.69 کروڑ روپے  مختلف  پروجیکٹوں کے تحت  خرچ کئے گئے /  جاری کئے گئے ہیں۔

اُن 56 پروجیکٹوں میں سے  ، جن کی تکمیل  سال  2021  میں ہوجانا  طے کی گئی تھی، جس میں سے  17 سیور کے پانی سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے منصوبے گنگا کے طاس میں  جنوری  2021  کے بعد  مکمل ہو چکے ہیں، جن میں سے  اترا کھنڈ کی ریاست  میں (4 عدد)،  اتر پردیش میں (7 عدد)، بہار میں (2 عدد)،  جھارکھنڈ (1 عدد)  اور  دہلی میں (3 عدد ) مکمل کئے گئے ہیں۔ باقی ماندہ  39  منصوبوں کی صورت حال ، جو کہ سردست جاری ہیں،  ضمیمہ – 2  میں  دی گئی ہے۔

جھارکھنڈ میں  نمامی گنگے پروگرام کے تحت  دریائے گنگا  کی  43  کلو میٹر  طویل پٹی کا  احاطہ کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ کی ریاست میں سیوریج  بنیادی ڈھانچہ، گھاٹ  اور شمشان ،  جنگل وانی کی سرگرمیوں وغیرہ کے میدان میں قائم کئے جانے کے لئے درج ذیل پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن پر  فی الحال عمل در آمد کیا جا رہا ہے۔

سیوریج بنیادی ڈھانچہ: گنگا کے کنارے پر واقع  صاحب گنج  اور راج محل قصبات  اور  دریائے  دمودر  کے کنارے  پھسرو  قصبے  کے لئے 3 سیوریج بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے، جس کے لئے  217.17  کروڑ  روپے کی مجموعی  رقم  کو منظور کیا گیا ہے۔ ان منصوبوں کے تحت  30.5 ایم ایل ڈی کی صلاحیت والے ایس ٹی پی  اور  88 کلو میٹر پر محیط  سیور  کے نیٹ ورک  تعمیر کئے جائیں گے۔

ایک پروجیکٹ  پائے  تکمیل کو پہنچ چکا ہے۔ (صاحب گنج سیوریج نیٹ ورک اور ایس ٹی پی)

دسمبر 2021  تک ایک اور منصوبہ تکمیل کے قریب آچکا ہے۔ (راج محل سیوریج  نیٹ ورک  اور ایس ٹی پی  96  فیصد  مکمل  ہو چکے ہیں) توقع کی جاتی ہے کہ مارچ 2022  تک  یہ  پروجیکٹ پائے تکمیل کو پہنچ جائے گا۔

ایک منصوبہ ابھی ٹینڈروں کے اجراء  کے مرحلے میں ہے (پھسرو  میں  آئی اینڈ ڈی سرگرمیاں اور ایس ٹی پی ) ، جس کے لئے  تکمیل کی آخری  عارضی تاریخ  مئی 2023  طے کردی گئی ہے۔

گھاٹ اور شمشان:  مجموعی طور پر  13  گھاٹوں اور  3  شمشانوں کے لئے  صاحب گنج،  راج محل، کنہیا استھان جیسے شہروں میں  62.07  کروڑ روپے کی  منظور شدہ لاگت سے  4  پروجیکٹ  شروع کئے گئے ہیں۔ (1 نیا2  ،تجدید شدہ ) ان منصوبوں پر نیشنل پروجیکٹس کنسٹریکشن کارپوریشن لمیٹڈ (این پی سی سی)  کے ساتھ ساتھ  ریاستی حکومت  کے ذریعہ عمل در آمد  کیا جا رہا ہے۔  تمام کام  مکمل ہو چکے ہیں۔

جنگل بانی:  مالی سال 21-2020  اور  مالی سال  22-2021  کے لئے  3.47  کروڑ  روپے کی  منظور  شدہ لاگت کے ساتھ  جھار کھنڈ میں  جنگل بانی سے متعلق  سرگرمیوں کے حوالے سے  منصوبوں پر عمل  درآمد کیا جا رہا ہے۔ جنگل با نی کے منصوبوں پر آج کی تاریخ تک  کُل ملاکت  3.11 کروڑ  روپے کے اخراجات  کئے جا چکے ہیں۔

مذکورہ بالا  پروجیکٹوں کی مد میں  مالی سال 2013  سے  آج کی تاریخ تک  این ایم سی جی  کی طرف سے  ریاستی  حکومت کے لئے 244  کروڑ  روپے کی مجموعی رقم  جاری کی جا چکی ہے۔

ضمیمہ-1

ان منصوبوں پر آنے والی لاگت کی  ریاست  وار  تفصیلات

S.

No.

Type of Project

No of Projects Sanctioned

Total Sanctioned Cost (Rs., Cr.)

No of Projects Completed

1

Sewerage Projects

Uttarakhand

36

1,373.19

32

Uttar Pradesh

53

10,563.17

28

Bihar

30

5,530.65

4

Jharkhand

3

217.17

1

West Bengal

24

4,099.88

3

Haryana

2

217.87

2

Delhi

10

2,295.84

3

Himachal Pradesh

1

11.57

1

Rajasthan

1

258.48

0

Total

160

24,567.82

74

2

River front, Ghats and Crematoria

89

1541.33

64

3

Ghats Cleaning & River Surface Cleaning

5

85.16

1

4

Industrial Pollution Abatement

15

1,267.37

0

5

Afforestation and Biodiversity conservation

41

634.55

26

6

Rural Sanitation

1

1,421.26

0

7

Bioremediation & Modular STP Decentralized

14

645.89

2

8

Ganga Knowledge & Monitoring Center

8

192.46

2

9

Composite Ecological Task Force and Ganga Mitra

5

199.29

3

10

R&D, Public Outreach & Support to District Ganga Committee

25

286.40

5

 

Grand Total

363

30841.53

177

ضمیمہ -2

کلین گنگا مشن پر پیش رفت

Sl. No

State

Project

Progress

1

Uttarakhand

Joshimath- Interception and Diversion (I&D)with STP

70%

2

Uttarakhand

Muni ki Reti – Slude management

90%

3

Uttarakhand

Rispana and Bindal – I&D works

45%

4

Uttar Pradesh

 

Allahabad – HAM at Naini, Phaphmau and Jhunsi

64%

5

Uttar Pradesh

Varansi - Rehabilitation of trunk sewer

98%

6

Uttar Pradesh

Pankha Kanpur

77%

7

Uttar Pradesh

Unnao - I&D works

64%

8

Uttar Pradesh

Shuklaganj – I&D works

18%

9

Uttar Pradesh

Mathura – Rehabilitation of sewerage scheme

99%

10

Uttar Pradesh

Sultanpur – I&D with STP

60%

11

Uttar Pradesh

Kasganj – I&D with STP

99%

12

Uttar Pradesh

Jaunpur – I&D with STP

80%

13

Uttar Pradesh

Baghpat – I&D with STP

75%

14

Uttar Pradesh

Etawah – sewerage scheme

95%

15

Bihar

Patna Beur – sewerage system

88%

16

Bihar

Begusarai – sewer network, SPS and STP

46%

17

Bihar

Hajipur – sewer network , SPS and STP

13%

18

Bihar

Saidpur sewerage network

86%

19

Bihar

Patna Pahari STP

97%

20

Bihar

Patna Karmalichak – sewerage system

85%

21

Bihar

Pahari Zone V sewerage network

60%

22

Bihar

Patna Maner – I&D and STP

3%

23

Bihar

Patna Mokama – I&D and STP works

88%

24

Bihar

Patna Barh – I&D and STP

96%

25

Bihar

Sultanganj – I&D and STP

99%

26

Bihar

Naugachia

92%

27

Bihar

Sonepur – I&D and STP works

96%

28

Bihar

Chappra – I&D and STP works

69%

29

Jharkhand

Rajmahal – STP

96%

30

West Bengal

Halishahar – STP and sewerage scheme

97%

31

West Bengal

Budge Budge – STP and sewerage system

96%

32

West Bengal

Barrackpore – sewerage system

96%

33

West Bengal

Rejuvenation of STPs at Naihati - Gurulia- Titagarh-Panihati- Khardah

70%

34

West Bengal

Kancharapara

58%

35

West Bengal

Nabadwip – I&D works

95%

36

West Bengal

Rejuventation of existing STPs at Chandanagar, Bansberia, Uttarpara- Kortuga – Konnagar, Baidyabati, Bhadreshwar, Serampore, Champdani

Uttarpara- Kortuga – Konnagar, Baidyabati – 82%

 

Chandanagar, Bansberia – 54%

 

Baidyabati, Bhadreshwar, Serampore, Champdani – 74%

37

Delhi

Delhi – YAP III- Kondli (K1)

96%

38

Delhi

Delhi – YAP III-Rithala (R1a)

94%

39

Delhi

Coronation Pillar

96%

 

*************

 

 

 

ش ح ۔ ش ب۔ ق ر

 

U. No.1639

 



(Release ID: 1798471) Visitor Counter : 89


Read this release in: English