ارضیاتی سائنس کی وزارت

سمندرمیں گہرائی میں جاکرکام کرنے سے متعلق مشن

Posted On: 10 FEB 2022 4:51PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنسیز کی وزارت اور سائنس اورٹکنالوجی کی وزارت کے وزیرمملکت (آزادانہ چارج ) ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) سمندرمیں گہرائی میں جاکر کام کرنے والے مشن  (ڈی اوایم)کے نفاذ کے معاملے میں  ارضیاتی سائنسیز کی وزارت  کے شرکائے کارمیں  ایک شریک کارکی حیثیت رکھتاہے ۔

ارضیاتی سائنسیز کی وزارت کے تحت  خود مختارادارہ یعنی انسٹی ٹیوٹ آف اوشین ٹکنالوجی (این آئی اوٹی ) ایک ایسی مشین وضع کررہاہے جو تین انسانوں کو لے کر سطح سمندرکے اندر 6000میٹرکی گہرائی تک جاسکتی ہے ۔ اسرو کے تحت وکرسارابھائی اسپیس سینٹر (وی ایس ایس سی ) بھی اپنے طورپر ایک ایسی مشین وضع کرنے میں مصروف ہے ، جس کا قطر 2.1میٹرکے بقدرہوگااور یہ ٹائیٹینیم کی چادرسے تیارکی جائیگی اور اس کے ذریعہ بھی انسان سمندرمیں گہرائی میں جاکرکام کرسکیں گے ۔

سمندرمیں گہرائی میں جاکرکام کرنے سے متعلق مشن کی تخمینہ جاتی لاگت  پانچ سالوں کی مدت  (2021سے 2026تک ) 4077کروڑروپے  ہے۔150کروڑاور650کروڑروپے 22-2021اور 23-2022کے دوران مختص کئے گئے ہیں ۔ یہ خالص تحقیق اورٹکنالوجی سے متعلق ترقی کی سرگرمیا ں ہیں ، اس مشن کے لئے براہ راست محصولات پیداکرنا اہم نہیں ہے ۔

مشن کے اہداف مندرجہ ہیں:

  • پالی میٹالک نوڈیولز کو مرکزی بحرہند میں 5500میٹرکی گہرائی میں جاکر نکالنے جیسے  گہرے سمندرپرمشتمل وسائل کی کان کنی یابہم رسانی کے لئے ٹکنالوجیاں وضع کرنا ۔
  • زیرآب وہیکل اورزیرآب روبوٹکس کے لئے ایک ایسا عملی پروٹوٹائپ اور ایک فائنل انسانی عملے پرمشتمل زیرآب جانے والے مشین کا ڈیزائن کا تیارکرنا جو 6000میٹرکی گہرائی تک متعلقہ ٹکنالوجیوں  سمیت لی جائی جاسکے ۔
  • بھارتی ساحل سمندرکے ساتھ ساتھ  مستقبل کے منصوبوں اورسطح سمندرسے متعلق پیشین گوئیوں  ، سمندری طوفانوں کی شدید اورتکریر کی خبردینے والا ، طوفانوں کی شدت سے خبردارکرنے والا ، ہوائی لہروں کی خبردینے والا ، حیاتیاتی –ارضیاتی –کیمیاوی اصولوں پرمبنی ایک ایسا ایکونظام فراہم کرنا  جو ماہی گیری پراثرانداز ہوتاہے ۔ یہ نظام موسمیاتی تغیرکے  منظرنامے کے تحت شمالی بحرہند کے لئے ایک خاص سیزن سے لے کر پوری دہائی کے لئے ٹائم اسکیل فراہم کرے گا۔ بحرہند میں  دوکلومیٹرگہرائی میں ، گہرے سمندرکے مشاہدے والے آلات نصب کرنا ۔
  • ریموٹ طریقے سے چلائی جانے والی مشین کا استعمال کرکے باقاعدہ طورپرنمونے جمع کرکے  شمالی بحرہند میں گہرے سمندرمیں پائے جانے  والے حیوانات کا ڈی این اے بینک  وضع کرنا اورحاصل کئے گئے نمونوں کی فہرست اوران کا باقاعدہ ریکارڈ تیارکرنا ۔
  • گہرے سمندرمیں  پیزوٹولرینٹ اور پیزوفلیک مائکروبس کو علیحدہ کرنے والی ٹکنالوجی وضع کرنا ، خصوصی طورپر وضع کرنے کی بنیاد پر منحصر اورمیٹاجینومک  طریقہ ہائے کارکا استعمال کرکے  جدید ترین حیاتیاتی ذرّات کے حصول کے لئے سمبیانٹس اوراسکریننگ کا اہتمام کرنا ۔
  • گہرے سمندرمیں حیات دوست مالیکیولس اورنامیاتی عناصرکی تلاش کا انتظام کرنا ۔
  • بحرہند کے وسطی بحری ٹیلوں کے ساتھ ساتھ  ملٹی میٹل ہائیڈروتھرمل سلفائیڈ معدنیات کی تلاش اورشناخت ۔
  • بحرہند کے آپریشنوں کے لئے نئی بارہ ماسی  کثیرشعبہ جاتی تحقیقی بحری جہاز کاحصول۔
  • ساحل سمندرسے دورواقع  اوٹی ای سی کی قوت سے  چلنے والے کھارے پانی کو صاف کرنے والے پلانٹ کی اعلیٰ صلاحیت کے لئے تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن  دستاویز تیارکرنا ۔
  • اہم عناصر مثلاگہرے سمندرمیں پائے جانے والے ٹھنڈے پانی کے ذخائر اور نباتات وغیرہ کے نظام کے سلسلے میں  گہرے سمنندرمیں اتارے گئے پرزوں کے ذریعہ کارکردگی کے تجزیئے کے مظاہرے کا انتظام ۔
  • بحری حیاتیات کے شعبے ، بحری معیشت حیوانات اوربحری حیاتیات کے لئے ایک جدید ترین بحری اسٹیشن  کے قیام کے توسط سے  متعلقہ بحری انجینئرنگ کے ذریعہ  جاری ترقی یافتہ  بنیادی اور عملی تحقیق کو مربوط کرنا ۔
  • بحری حیاتیات اورانجینئرنگ کے شعبے میں کی والی تحقیق کو جائے موقع  کاروباری سہولت کا رمرکز  کے قیام کے توسط سے صنعتی استعمال اورمصنوعات کی شکل میں بدلنا ۔
  • فرانسیسی اداروں کے ساتھ مل کر صلاحیت سازی۔قومی سطح پرسخت آزمائشوں کے بعد منتخب ہونے والے عمدہ ترین بھارتی امیدواران کو فرانسیسی اداروں میں تعینات کیا جائے گاتاکہ انھیں بحری بائیوسائنسیز کے  تمام شعبوں میں تربیت فراہم کی جاسکے ۔
  • بحری سائنس اوربحری ٹکنالوجی کے شعبے میں تعلیم  ، تحقیق اورعمدگی کے حصول کے لئے قومی اوربین الاقوامی اشتراک  ۔

*****

ش ح ۔ اک  ۔ ع آ

U-1634



(Release ID: 1798457) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Kannada