کامرس اور صنعت کی وزارتہ
صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے لئے بھارت کا محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) اور جاپان کی معاشی تجارت اور صنعت کی وزارت (ایم ای ٹی آئی) نے مشترکہ طور پر بھارت میں جاپانی صنعتی ٹاؤن شپ (جے آئی ٹی ایس) کے تحت پیش رفت کا جائزہ لیا
سردست 114 جاپانی کمپنیاں جے آئی ٹی ایس میں سرگرم ہیں
جاپان بھارت کا 5واں سب سے بڑا سرمایہ کار ہے
14 سیکٹروں کے لئے اعلان کردہ پیداوار سے جڑی ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی) نے جاپانی کمپنیوں سے بہت سی درخواستیں حاصل کیں
Posted On:
14 FEB 2022 11:21AM by PIB Delhi
نئی دہلی،14فروری
ہندوستان میں جاپانی صنعتی ٹاؤن شپ (جے آئی ٹی ایس) کے تحت پیش رفت کا سالانہ جائزہ لینے کے لئے صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے بھارت کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) اور معاشی تجارتی اور صنعت کی جاپان کی وزارت ایم ای ٹی آئی کے درمیان ایک مشترکہ میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں ڈی پی آئی آئی ٹی اور ریاستوں نے ان ٹاؤن شپ میں جاپانی سرمایہ کاروں کے لئے تیار کی گئی زمین اور بنیادی ڈھانچہ پیش کیا، جو ان کے لئے دستیاب ہے۔ جاپانی کمپنیوں کو سرمایہ کاری راغب کرنے کے لئے جے آئی ٹی ایس کے لئے فیلڈ وزٹ کے لئے مدعو کیاگیا۔
ڈی پی آئی آئی ٹی نے کووڈ-19 کی صورتحال کے پیش نظر ایک ورچوئل پلیٹ فارم میں ایم ای ٹی آئی کے ساتھ جاپانی صنعتی ٹاؤن شپ جے آئی ٹی ایس کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ہندوستان میں جاپان کے سفارتخانہ اور جاپان کی بیرونی تجارتی تنظیم جی ای ٹی آر او نے جاپان کی طرف سے شرکت کی، جبکہ ہندوستان کی طرف سے وزارت خارجہ کے افسروں اور ٹوکیو میں بھارتی سفارتخانہ کے علاوہ ریاستی سرکاروں کے نمائندوں اور انویسٹ انڈیا نے میٹنگ میں شرکت کی۔
قابل ذکر ہے کہ جاپان انڈسٹریل ٹاؤن شپ (جے آئی ٹی ایس) کا قیام عمل میں آیا تھا، جس کے لئے اپریل 2015 میں بھارت سرکار کے ڈی پی آئی آئی ٹی اور جاپان حکومت کے ایم ای ٹی آئی کے درمیان انڈیا- جاپان سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ اور ایشیا بحرالکاہل اقتصادی انٹریگریشن کے لئے ایک ایکشن ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی غرض سے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے گئے تھے، تاکہ ہندوستان میں خاص کر دلی، ممبئی صنعتی کوریڈور اور چنئی ،بنگلورو کوریڈور خطوں میں جاپانی انڈسٹریل ٹاؤن شپ کو تیار کرنے کے لئے اقدامات کئے جاسکیں، جس سے ہندوستان میں جاپانی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوسکے۔
جاپان ایک ایسا واحد ملک ہے، جس نے ہندوستان میں صنعتی ٹاؤن شپ پر خود کو وقف کیا اور اس کے لئے بھارت کو توجہ کا مرکز بنایا۔یہ جاپانی انڈسٹریل ٹاؤن شپ ٹرانسلیشن کے لئے جاپان کے خصوصی ڈیسک اور جاپانی کمپنیوں کے لئے سہولیاتی تعاون ، عالمی بنیادی ڈھانچے کی سہولتیں، کھیل کی سہولتیں، رہائشی کلسٹرس اور خصوصی ترغیبات جیسی سہولتوں کی پیشکش کرتی ہیں۔ ان جاپانی صنعتی ٹاؤن شپ کو سہولتوں کے لئے تیار کردیاگیا ہے اور اِن ٹاؤن شپ میں الاٹمنٹ کی گئی دستیاب کرائی جانے والی زمین پوری طرح دستیاب ہے۔
سردست جے آئی ٹی ایس کی 114 جاپانی کمپنیاں ہیں۔ نیم رانا اور سری سٹی انڈسٹریل ٹاؤن شپس جاپانی کمپنیوں کی میزبانی کرتی ہے۔ ڈیکن، اسوزو، کوبیلکو، یماہا میوزک، ہیٹاچی آٹوموٹو کمپنیاں مارک جاپانی سرمایہ کار ہیں، جنہوں نے ان ٹاؤن شپ میں مینوفیکچرنگ قائم کی ہے۔
پانچویں سب سے بڑے سرمایہ کار کی حیثیت سے جاپان نے آٹو موبائلس، الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ، میڈیکل آلات، صارفین کی اشیا، ٹیکسٹائلس، خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت اور کیمیکلز جیسے کلیدی سیکٹروں میں سال 2000 سے مجموعی سرمایہ کاری میں 36.2 ارب سے زیادہ امریکی ڈالر کا تعاون کیا ہے۔
میٹنگ کے دوران اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت سرکار نے سرمایہ کاری راغب کرنے کے لئے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا ہے اور بھارت میں کاروبار کو آسان بنانے کے لئے بہتر اقدامات کئے ہیں۔14 سیکٹروں کے لئے اعلان کردہ پیداوار سے جڑی اسکیم پی ایل آئی کو بہت سی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ جاپانی کمپنیوں نے ان پی ایل آئی اسکیموں کے لئے بھی درخواستیں دی ہیں اور وہ درخواستیں منظور ہوگئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے شروع کئے گئے نیشنل سنگل ونڈو سسٹم سے بھی جاپان کو روشناس کرایاگیا ہے۔ یہ ون اسٹاپ ڈیجیٹل پلیٹ فارم سردست 20 مرکزی وزارتوں اور 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں موجود ہے۔ 2019 اور 2025 کے درمیان ایک اعشاریہ چار ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہندوستان میں نیشنل بنیادی ڈھانچے کے پائپ لائن توانائی، ریلوے، سڑکوں، آبپاشی وغیرہ جیسے کلیدی سیکٹروں کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا کام کرے گا۔
ابھرتے ہوئے شعبے جو جے آئی ٹی اور ہندوستان میں جاپانی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے نئے مواقع ہیں ان پر روشنی ڈالی گئی اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز، قابل تجدید توانائی، الیکٹرک وہیکلز، ڈرونز، روبوٹکس اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کی بھی نمائش کی گئی۔
جاپان کی طرف سے ہندوستان کی اہمیت اور جاپان کی شراکت داری کو اجاگر کیاگیا، جس سے بھارت- جاپان صنعتی مقابلہ جاتی شراکت داری اور جاری سپلائی چین، لچک پہل سے متعلق تعاون کے میمورنڈم کے ذریعہ مزید توسیع ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح ۔ا ک ۔ع ر۔
U-1597
(Release ID: 1798233)
Visitor Counter : 166