زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کسانوں کی تعلیم کے لیے الیکٹرانک میڈیا کا استعمال
Posted On:
11 FEB 2022 5:40PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ(ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کسانوں کو درج ذیل الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تعلیم دے رہا ہے تاکہ وہ جدید زرعی ٹیکنالوجی کے بارے میں اپنے علم کو اپ گریڈ کر سکیں:
- زرعی توسیع کے ذیلی مشن کے زرعی توسیع کے لیے ماس میڈیا سپورٹ اسکیم کاشتکار برادری میں بیداری پیدا کرنے اور کسانوں کو بہتر زرعی ٹیکنالوجی کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے زیر عمل ہے۔ یہ پروگرام ڈی ڈی کسان، ڈی ڈی ریجنل مراکز (18) کے ذریعے ٹیلی کاسٹ اور آل انڈیاریڈیو کے 96 ایف ایم اسٹیشنوں کے ذریعے نشر کیے جاتے ہیں۔ زراعت کے تکنیکی پہلوؤں کے بارے میں کسانوں اور دیگر شراکتداروں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کے لیے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے مرکوز تشہیر اور آگاہی مہم‘ بھی چلائی جا رہی ہے۔
- کسانوں کو تعلیم دینے کے لیے، ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
- iii. آئی سی اے آر ،اداروں اور کے وی کیز نے کسانوں کو مشورہ دینے کے لیے مختلف زرعی اجناس سےمتعلق 283 موبائل ایپس تیار کی ہیں۔ آئی سی اے آر نے ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم’کسان سارتھی‘ بھی بنایا ہے جو کہ قومی نقطہ نظر کے ساتھ مقامی سطح پر زراعت کی معاونت کرتا ہے تاکہ کسانوں کو جدید ترین زرعی ٹیکنالوجیوں، علم کی بنیاد اور بڑی تعداد میں متعلقہ معاملات کے ماہرین کے ساتھ ایک ہموار، ملٹی میڈیا، ملٹی وے کنیکٹیویٹی فراہم کی جا سکے ۔
حکومت، کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کو اپنانے کے لیے تربیت اور تعلیم دینے کے لیے درج ذیل اسکیموں اور سرگرمیوں پر عمل پیرا ہے:
-
- ’زرعی ٹکنالوجی انتظامیہ کی ایجنسی (اے ٹی ایم اے)‘ کے نام سے مشہور ’ توسیعی اصلاحات کے لیے ریاستی توسیعی پروگراموں کی حمایت‘ پر ایک مرکزی کے زیر سرپرتی اسکیم ملک کی 28 ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام 5 علاقوں کے 691 اضلاع میں نافذ العمل ہے۔ ای ٹی ایم اےکے تحت توسیعی سرگرمیوں میں، دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ، جدید اور اختراعی زرعی ٹیکنالوجیوں پر اپنے علم اور تکنیکی مہارتوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کسانوں کی تربیت شامل ہے۔
- ’مشن فار انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ آف ہارٹی کلچر (ایم آئی ڈی ایچ)‘، ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھلوں، سبزیوں، جڑوں اور جنگلاتی لکڑیوں کی فصلوں، کھمبیوں، مسالوں، پھولوں، خوشبودار پودوں، ناریل، کاجو، کوکو اور بانس کا احاطہ کرنے والے باغبانی کے شعبے کی مجموعی ترقی کے لیے نافذ العمل ہے۔
- قومی خوراک کے تحفظ کا مشن 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں کے شناخت شدہ اضلاع میں نافذ العمل ہے۔ ملک میں لداخ اور جموں وکشمیر چاول، گندم، دالوں اور موٹے اناج اور غذائی اجناس (جوار) کی پیداوارکی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے رقبے کی توسیع اور پیداواری صلاحیت میں اضافےکے ذریعے اس مقصد کو حاصل کر رہے ہیں۔
- پیڑ پودےکے تحفظ اور پیڑ پودوں کو الگ تھلگ کرنے کے ذیلی مشن کے تحت کسانوں کو جراثیم کشن مربوط انتظام کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کرنے کے لیے ’کسانوں کے فیلڈ اسکولوں (ایف ایف ایس ایس)، کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
- بڈنی (مدھیہ پردیش)، ہسار (ہریانہ)، اننت پور (آندھراپردیش) اور بسواناتھ چرائلی (آسام) میں قائم زرعی مشینری کی تربیت اور ٹیسٹنگ (ایف ایم ٹی ٹی آئیز) چار ادارے زرعی شعبے میں فارم میکینائیزیشن کے مختلف زمروں کو تربیت فراہم کرانے میں مشغول ہیں، جن میں کسانوں کی تربیت بھی شامل ہے۔
- زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر) نے ملک میں 729 کرشی وگیان کیندروں (کے وی کیز) کا ایک نیٹ ورک قائم کیا ہے جو اس کی عمل آوری اور صلاحیت سازی کے لیے ٹیکنالوجی کی تشخیص اور مظاہرے کے ساتھ منسلک ہے۔ کے وی کیز کسانوں اور خواتین کسانوں، دیہی نوجوان اور ان خدماتی توسیعی اہلکاروں کے فائدے کے لیے مظاہروں، تربیتی پروگراموں اور ہنرمندی کے فروغ کے پروگراموں کا اہتمام کرتے ہیں۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ع۔ر ا۔
U-1535
(Release ID: 1797896)