جل شکتی وزارت

آبی وسائل کے انتظام سےمتعلق تحقیق

Posted On: 10 FEB 2022 6:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،10فروری 2022/

حکومت کی جانب سے آبی وسائل کے انتطام سے متعلق تحقیق اور ترقی کے اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

محکمہ آبی وسائل دریاؤں کی ترقی اور گنگا کی بحالی (ڈی اے ڈبلیو آر ، آر ڈی اور جی آر)وزارت جل شکتی کے ادارے جن کے نام ہیں سی ڈبلیو پی آر ایس، سی ایس ایم آر ایس، سی ڈبلیو سی اور این آئی ایچ کی مختلف تنظیموں میں بڑے پیمانے پرزیادہ ترقابل اتلاق نوعیت کا  تحقیقی کام کیا جارہاہے۔  ان تنظیموں کی طرف سے تکنیکی رپورٹس ، تحقیقی ،مقالے، بروشر، کتابچے، جدید ترین رپورٹس وغیرہ کی  شکل میں شائع ہونےو الی  اشاعتیں ہندستان کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مختلف صارف ایجنسیوں کو  وسیع پیمانے پر بھیجی جاتی ہیں،جس سے آبی وسائل کے انتظام اور ترقی کے میدان  میں  ادب اور علم کو مزید تقویت ملتی ہے۔

پانی کے شعبے میں ’’تحقیق اور ترقی پروگرام  اور قومی آبی مشن کا نفاذ ‘‘ اسکیم کے تحت، یونیورسٹیوں ، آئی آئی ٹی ، تسلیم شدہ  آر اینڈڈی لیبارٹریوں /انسٹی ٹیوٹ،  آبی وسائل  /آبپاشی کے  تحقیقی اداروں میں پانی کے شعبے میں تحقیق کرنے کے لئے  مرکزی اور ریاستی حکومتیں  اور این جی اوز  نے  ماہرین تعلیم/ماہرین کو گرانٹ کے ذریعہ مالی امدادبھی فراہم کی جاتی ہے۔

 گراؤنڈ واٹر منجمنٹ اینڈ ریگولیشن اسکیم کے تحت ، مرکزی زیر زمین آبی بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) زمینی پانی  کے  انتظام پر تحقیق اور ترقی کے  منصوبے چلا رہا ہے جن میں پانی کی پائیداری ،زیر زمین پانی کی ماڈلنگ، مستحکم آسوٹوپ تحیقات، زمینی  پانی میں  آرسنک کی نقل و حرکت، ساحلی علاقوں وغیرہ میں سمندر پانی کی مداخلت  شامل ہیں۔

نمامی گنگے پروگرام کے تحت دریا کی بحالی کے مختلف پہلوؤں پر تحقیق اور ترقی کے کام کئے گئے ہیں۔ان تحقیقی پروجیکٹوں میں تاریخی حصے، ثقافتی حصے، ماحولیاتی حصے کےساتھ ساتھ  سائنسی اور تکنیکی حصے بھی شامل ہیں۔

پینے کے پانی اور صفائی کا محکمہ، کام کرنے والے نوجوان، کاروباریوں ، اسٹارٹ اپ  آر اینڈ ڈی اداروں،  اختراع کاروں، اکیڈمیاں  وغیرہ  کو تحقیق  اور مظاہروں کو انجام دینے کے لئے  مالی مدد فراہم کرتا ہے تاکہ جل جیون مشن کی سرگرمیوں  کے نفاذ کے لئے لاگت موثر حل فراہم کیا جاسکے۔

محکمہ سائنس اور ٹکنالوجی مسئلہ کے حل کرنے کے نقطہ نظر پر زور دیتا ہے اور درکار حل کی فوری ضرورت کے پیش نظر ایپلی کیشن کی تحقیق پر توجہ دیتا ہے۔ کمیونٹی کے زیر انتظام  پراجیکٹس ایسے علاقوں میں لگائے گئے ہیں جہاں پانی کی فی کس دستیابی کم ہے جس میں پائیدار اختیارات جیسے ریچارج اقدامات ، بارش کے پانی  کی ذخیرہ اندوزی اور تحفظ وغیرہ کے ذریعہ  زمینی پانی کامربوط ضافہ شامل ہے۔

انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف واٹر منجمنٹ ، بھونیشور اور سنٹرس آف ال انڈیا کوآرڈینیٹرریسرچ  پروجیکٹس آن ایریکیشن واٹر منجمنٹ اور کنسورشیا ریسرچ پلیٹ فارم کے ذریعہ مختلف پانی  پر مختلف ریاستی زرعی یونیورسٹیوں میں واقع  مراکز زرعی پانی کے  انتظام کے مسائل کو حل کررہے ہیں تاکہ ملک میں فصل کی اعلی پیداوار کو یقینی بنایا جاسکے۔

 بجلی کی وزارت مختلف آر اینڈ ڈی اسکیموں کے ذریعہ  سینٹرل پاور ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی پی آر آئی) کے ذریعہ ہائیڈرو پاورسیکٹر کے لئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) کو فروغ دے رہی ہے۔

گزشتہ تین سالوں کے دوران مختلف وزارتوں کے تحت مختص کئے گئے فنڈز کی تفصیلات ضمیمہ میں منسلک ہے۔

نمبر شمار .

محکمہ/وزارت

2018-19

2019-20

2020-21

1.

آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کا محکمہ

 

 

 

(a)

پانی کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کا پروگرام اور قومی آبی مشن کا نفاذ

45.00

45.00

24.32

(b)

نمامی گنگے پروگرام

400.00

2.

پینے کے پانی اور صفائی کا محکمہ

-

0

1.29

3.

سائنس اور ٹکنالوجی کا شعبہ

61.75

27.70

41.74

4.

انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر)

6.98

6.86

9.76.

 

ہائیڈرو پاور یا ہایئڈرالیکٹرک پاور ایک قابل تجدید توانائی ہے جو بجلی پیدا کرنے کے لئے پانی کے حرکت پذیر ہونے کی طاقت کو استعمال کرکے پیدا کی جاتی ہے ۔ تھرمل پاور پلانٹس کے لئے پانی بھی ایک اہم ان پٹ ہے۔

یہ اطلاع جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-1485



(Release ID: 1797839) Visitor Counter : 316


Read this release in: English