مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

حکومت نے مشین سے مشین مواصلات (ایم 2ایم)سیکٹر میں وسیع پھیلاؤ اور اختراعات کی سہولت کے لئے متعدد اقدامات کئے


ایم 2ایم ایس پی خدمات فراہم کرنے والوں اور ڈبلیو پی اے این؍ڈبلیو ایل اے این کنکٹی ویٹی فراہم کرنے والوں کے رجسٹریشن کے لئے گائیڈ لائنز جاری کی گئی

یو ایل اور یو ایل –وی این او لائسنسوں کے تحت یو ایل (ایم 2ایم) اور یو ایل –وی این او (ایم 2ایم) کے لئے نیا لائسنس حال ہی میں شروع کیا گیا ہے

ایم 2ایم ؍آئی او ٹی استعمال کے لئے اسپیکٹرم کی اضافی دستیابی کےلئے پہلے سے بنا لائسنس والے 865-867 میگا ہارٹز بینڈ میں ایک میگا ہارٹزاضافی اسپیکٹرم جوڑا گیا

Posted On: 10 FEB 2022 2:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی:10؍فروری2022:

 

بھارت سرکار نے مانا ہے کہ ایم 2ایم ؍انٹر نیٹ آف تھنگس(آئی او ٹی)دنیا بھر میں سب سے تیزی سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی میں سے ایک ہے، جو سماج،صنعت اور صارفین کے لئے انتہائی سودمند مواقع فراہم کرتی ہے۔اس کااستعمال بجلی، آٹوموٹیو، تحفظ و نگرانی ، دور دراز صحت نظم، زراعت، اسمارٹ ہومز، صنعت 4.0، اسمارٹ شہروں وغیرہ جیسے مختلف کام کے شعبوں میں جڑے آلات کا استعمال کرکے اسمارٹ بنیادی سہولیات قائم کرنے کے لئے کیا جارہا ہے۔مشین سے مشین مواصلات ایک اہم رول نبھانے جارہی ہے اور یہ ڈیجیٹل انڈیا و میک اِن انڈیا کی بھارت سرکار کی پہل میں اہم تعاون دے گی۔

ایم 2ایم ایکو- سٹم کو مضبوط کرنے اور اِس سیکٹر میں وسیع پھیلاؤ و اختراعات کی سہولت کے لئے حال ہی میں درج ذیل قدم اٹھائے گئے ہیں:

  1. ایم 2ایم ایس پی خدمات فراہم کرنے والوں اور ڈبلیو پی اے این؍ڈبلیو ایل اے این کنکٹی ویٹی فراہم کرنے والوں کے رجسٹریشن کے لئے 8فروری 2022ء کو گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے۔سم اور ڈبلیو پی اے این ؍ڈبلیو ایل اے این پر مبنی ایم 2ایم مواصلات مہیا کرنے کے تعلق سے درخواست گزاروں کے لئے خود کو رجسٹرڈ کرنے کی ضرورت ہے۔یہ ٹی ایس پی، کے وائی سی ٹریس بلٹی اور اِنکرپشن کے ساتھ کنکٹی ویٹی جیسی تشویش کو دورکرنے میں مدد کرے گا۔ رجسٹریشن ملک بھر میں پھیلے محکمہ مواصلات کے علاقائی دفاتر میں کیا جائے گا۔
  2. یو ایل  اور یو ایل –وی این او لائسنس کے تحت یو ایل (ایم 2ایم)اور یو ایل –وی این او (ایم 2ایم) کےلئے نیا لائسنس شروع کیا گیا ہے اور اس کے مطابق یو ایل اور یو ایل (وی این او)کی گائیڈ لائن میں 17جنوری 2022ء کو ترمیم کی گئی تھی۔حالانکہ موجودہ ایکسس خدمات فراہم کرنے والے پہلے سے ہی ایم 2ایم ؍آئی او ٹی نیٹ ورک کو کنکٹی ویٹی مہیا کرنے میں اہل تھے۔ نئے لائسنس کے توسط سے خدمات فراہم کرنے والوں کے ایک آزاد زمرے کو ایم 2ایم ؍آئی او ٹی آلات کے انٹرکنکشن کے لئے نیٹ ورک بنانے ، اسے چلانے اور خدمات مہیا کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ اس لائسنس کے لئے درخواست کنندہ مختلف زمروں جیسے زمرہ اے(پین انڈیا کے لئے)، زمرہ بی (خدمات شعبہ) اور زمرہ سی(ایس ایس اے ؍ضلع علاقہ) کے تحت درخواست کرسکتے ہیں۔
  3. ایم 2ایم ؍آئی او ٹی کے استعمال میں اسپیکٹرم کی اضافی دستیابی کے لئے پہلے سے بنا لائسنس والے 865-868 میگا ہارٹرز بینڈ میں (ایک)میگاہارٹز اضافی اسپیکٹرم جوڑ دیا جاتاہے، جس سے یہ 865-868میگا ہارٹرز ہوجاتا ہے۔ مختلف استعمال کے لئے ریڈیٹیڈ پاور ، چینل بینڈ وِتھ اور ڈیوٹی سائیکل کی بھی تشریح کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ محکمہ مواصلات نے ایم 2ایم ؍آئی اوٹی ڈومین میں بڑھتی ہوئی ایم 2ایم صنعت کی سہولت کے لئے درج ذیل کام کئے ہیں:

  1. موبائل نیٹ ورک کے توسط سے جڑے ایم 2ایم ؍آئی او ٹی آلات کے لئے 13 نمبروں کا نمبر سسٹم جاری کیا۔
  2. صرف ایم 2ایم مواصلاتی خدمات کے لئے استعمال کی جانے والی سِم کی خصوصیت کی تشریح کی گئی ہے اور تھوک زمرے کے تحت ایم 2ایم مواصلات مہیا کرنے والے ادارے ؍تنظیم کو ایم 2ایم سِم جاری کرنے کےلئے متعلقہ کے وائی سی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے۔
  3. محکمہ مواصلات نے مواصلاتی خدمات فراہم کرنے والوں کو اوور دی ایئر کانفگر کرنے کی اجازت دے کر اِمبیڈڈ سِم کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ اس نے مناسب تعداد میں وسائل کی دستیابی کو یقینی بنا یا ہے اور ملک میں موبائل ایم 2ایم ایکو-سسٹم کے لئے ایک مضبوط ڈھانچہ تیار کیا ہے۔
  4. ماپ ، انٹر-آپیربلٹی  اور اہلیت  بڑے سائز کے ایم 2ایم نیٹ ورک کےلئے اہم معیارات ہیں۔اس طرح کی سہولت کی حمایت کے لئے سرکار نے ون ایم 2ایم ایلائنس اور ریلیز 2 اسٹینڈرڈز کے ذریعے مقرر شدہ بین الاقوامی اسٹینڈرڈز کو ٹی ای سی، محکمہ مواصلات کی تکنیکی ونگ کے توسط سے قومی معیارات کی شکل میں جنوری 2020ء میں اپنایا تھا۔
  5. ٹی ای سی نے جنوری 2019ءمیں آئی او ٹی ؍ایم 2ایم تحفظ پر شفارشات اور اگست 2021میں صارف آئی او ٹی حاصل کرنے کے لئے ضابطہ عمل بھی جاری کیا تھا۔یہ دونوں دستاویز محفوظ آئی او ٹی سہولتوں کے طریقے بتاتے ہیں۔

ایم 2ایم خدمات کے لئے مذکورہ ضابطے کی اہلیت سے لاگت میں کمی آئے گی ، پیداوار میں اضافہ ہوگا، تیز رد عمل حاصل ہوگا، وسائل کا من چاہا استعمال ہوگا اور عام شہریوں کےلئے زندگی کو آسان بنانے والے کاروبار کےلئے آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

 

<><><><><>

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 1433)



(Release ID: 1797413) Visitor Counter : 137