ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

صنعتی آلودگی کو کنٹرول کرنے کی اپنی مسلسل کوشش کے سلسلہ میں، سی اے کیو ایم نے ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان کے این سی آر میں واقع صنعتوں کو پی این جی یا بائیو ماسک ایندھن کا استعمال کرنے کی ہدایت دی


یہ بدلاؤ 30 ستمبر 2022 تک پورا کیا جائے گا ، ایسا نہ کرنے پر دیگر

آلودگی پھیلانے والے ایندھن کا استعمال کرنے والی صنعتوں کو بند کردیا جائے گا

تنظیموں، یونینوں، اداروں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ تفصیلی غورخوض کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا

اگر کوئلہ پر چلنے والی صنعتیں فضائی آلودگی کنٹرول کرنےو الے آلات کےساتھ پی این جی یا بائیو ماسک ایندھن کا استعمال کرتے ہیں،تو این سی آر کے اے کیو آئی میں ممکنہ سدھار کے علاوہ پورے علاقےمیں پرالی جلانے میں کافی گراوٹ ہوگی

صنعتی کاموں میں ایندھن کے طور پر بائیو ماسک کے بڑے پیمانے پر استعمال سے صنعتی کاموں کے لئے کم آلودگی والے ایندھن اور کسانوں کو مالی فائدہ ملے گا

Posted On: 09 FEB 2022 5:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9فروری 2022/

این سی آر اور آس پاس کے علاقوں میں ہوا کی  کوالٹی  کے انتظامی  کمیشن /ایئر کوالٹی منجمنٹ کمیشن  سی اے کیو ایم  نے ہریانہ، یوپی اور راجستھان  کے این سی آر میں واقع  ایسی صنعتوں کو  پی این جی یا بائیو ماس ایندھن کا  استعمال کرنے کی ہدایات دی ہیں،  جنہوں نے  قدرتی گیس کی بنیادی سہولت  اور سپلائی کی  سہولت ہونے کے باوجود  ابھی تک  پی این جی /صاف ایندھن کا استعمال شروع نہیں کیا ہے۔  کمیشن کی ہدایات کےمطابق  :

  1. ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان کے این سی آر میں واقع ،صنعتیں، 30 ستمبر 2022 تک پوری طرح  سے پی این جی  یا بائیو ماس ایندھن کا  استعمال شروع کریں گی۔
  2. پی این جی یا بائیو ماس ایندھن کا  استعمال شروع نہیں کرنے اور دیگر ایندھن کا استعمال  کرنے والی صنعتیں بند کردی جائیں گی۔
  • iii. جب تک مذکورہ فیصلے کے مطابق ایندھن کے استعمال میں بدلاؤ نہیں ہوجاتی ، تب تک ایسی صنعتیں اپنی صنعتیں اور انہیں چلانے کے لئے متعلقہ ریاستی حکومتوں کےذریعہ منظور شدہ ایندھن کا ہی استعمال کریں گی۔
  • iv. قومی راجدھانی علاقہ دہلی سرکار (جی این سی ٹی ڈی) کے دائرہ اختیار میں آنے والی صنعتوں کے لئے پہلے ہی صاف ایندھن خصوصی طور سے ٹی این جی کا استعمال کیا جارہا ہے۔

کمیشن نے مختلف تنظیموں، اداروں اور باڈیز اور ریاستی سرکاروں سے غوروخوض کے بعد یہ فیصلہ لیا ہے۔  مختلف اداروں ، ایسوسی ایشن ،یونیوں/تنظیموں نے کمیشن  کو اپنی درخواست دی ہے۔ بڑی تعداد میں   یونینوں ، اداروں، لوگوں نے کمیشن کے سامنے  پی این جی کے علاوہ  بائیو ماسک ایندھن کی  اجازت کے  اپنی درخواستیں  پیش کی ہیں۔  جس میں بتایا گیا ہے کہ بائیو ماسک پر مبنی ایندھن ایچ ایس ڈی  اور کوئلہ وغیرہ جیسے   فوسل ایندھن کے مقابلہ میں کاربن کے اخراج کے طور پر ماحول کے لئے زیادہ مناسب ہے۔  

کوئلہ، ڈیزل وغیرہ جیسے  آلودگی پھیلانےوالے  ایندھنوں کا  استعمال کرنے والی صنعتوں سے  ہونے والے اخراج  این سی آر میں ہوا کےمعیار پر  مخالف اثر ڈالتےہیں اور  صنعتوں میں  پی این جی /کلینئر ایندھن  کا استعمال یقینی بنانا ہمیشہ   سی اے کیو ایم کی  ترجیح رہی ہے۔   اسکے علاوہ کھلے میں بائیو ماسک کا جلا نا بھی این سی آر میں فضائی آلودگی میں اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔

کمیشن  خصوصی طور سے بائیو ماسک کے  جلانے کے معاملے کو   کنٹرول   کرنے پر مرکوز ہے۔ یہ نہ صرف   این سی آر صنعتوں نے   آلودگی پھیلانے والے ایندھن کے استعمال کو کم کرنے میں  مدد کرے گا ، بلکہ بائیو ماسک کے مناسب  استعمال کو  یقینی بناتے ہوئے   کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ کرے گا۔

این سی آر میں کوئلے پر چلنے والی  تمام  صنعتوں میں اگر فضائی آلودگی کنٹرول  آلات ( اے پی سی ڈی) کے ساتھ  پی این جی   بائیو ماس ایندھن کا استعمال  یقینی بنادیا جاتا ہے   تو این سی آر  او ر آس پاس کے    مختلف علاقوں میں بائیوماس جلنے والے  قابل ذکر گراوٹ آئے گی جس سے   فضائی  معیار میں   سدھار ہوگا۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-1385



(Release ID: 1797067) Visitor Counter : 356


Read this release in: English , Hindi , Punjabi