خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
بچوں کے حقوق کے تحفظ کےلئے باقاعدہ نگرانی کا طریقہ کار
Posted On:
09 FEB 2022 3:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی،9فروری ،2022
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت بچوں کی حفاظت،سلامتی ،وقار اور بہبود کو یقینی بنانے کےلئے بنیادی قانون سازی کےطورپر جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ ) ایکٹ 2015 (جے جے ایکٹ 2015)کا التزام کررہی ہے۔یہ قانون دیکھ بھال ،تحفظ ،ترقی ،علاج اور سماجی طورپر دوبارہ بحالی کے ذریعہ سے بچوں کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرکےقانون کی خلاف ورزی کرنے والے اور دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت والے بچوں کو تحفظ مہیا کرتا ہے۔یہ قانون بچوں کے سب سے بہتر مفاد کو محفوظ کرنے کےلئے دیکھ بھال اور سلامتی کے معیارات کی وضاحت کرتا ہے۔
جے جے ایکٹ 2015 (سیکشن 27-30) کے تحت بچوں کے فلاح و بہبود کی کمیٹیوں کو بچوں کے بہتر مفاد کو توجہ میں رکھتے ہوئے دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت سے متعلق فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ انہیں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں (سی سی آئی) کے کاموں کی نگرانی کرنے کےلئے بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔اسی طرح ،نابالغوں کےانصاف بورڈ کو قانون کی خلاف ورزی کرنے والے بچوں کے بہبود کے سلسلے میں فیصلہ کرنے کا اختیار ہے (دفعہ04-09)۔ قومی اور ریاستی سطح پر،جے جے ایکٹ، بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی /ریاستی کمیشن کو قانون پر عمل درآمدگی(سیکشن 109) کی نگرانی کرنےکےلئے باضابطہ اختیار دیتا ہے۔
اس کے علاوہ،بچوں کے حقوق کی حفاظت کرنے والے قومی کمیشن (این سی پی سی آر) کی تشکیل سال 2007 میں سبھی بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کی گئی تھی ۔
وزارت ،مرکز کی جانب سے حمایت یافتہ اسکیم ،چائلڈ پروٹیکشن سروس (سی پی ایس)اسکیم- مشن وتسلیا نامی اسکیم کو نافذ کررہی ہے ۔جس کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں کو دیکھ بھال کے محتاج اور مشکل حالات میں بچوں کے لیے عمر کے لحاظ سے مناسب تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی، تفریحی سرگرمیاں ، صحت کی دیکھ بھال، مشاورت وغیرہ کے لیے خدمات فراہم کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے بشمول چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز (سی سی آئی) کو معاونت فراہم کرتی ہے۔
یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمریتی زوبین ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
**********
ش ح ۔ا م۔
U:1368
(Release ID: 1796998)