وزارت دفاع

دفاعی شعبے میں میک ان انڈیا

Posted On: 07 FEB 2022 4:31PM by PIB Delhi

رکشہ راجیہ منتری جناب  اجے بھٹ نے 7فروری 2022کو راجیہ سبھا میں جناب ایم وی شریمس کمارکے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی ہے ۔

حکومت  ہند کی ‘‘میک ان انڈیا ’’ پہل کے تحت ملک میں گزشتہ چند سالوں کے دوران  155ایم ایم آرٹیلری گن سسٹم ‘‘دھنش ’’ ، ہلکے لڑاکا طیارے ، ‘‘تیجس ’’ ، سطح سے فضا میں وارکرنے والے میزائل  کے نظام  ‘‘آکاش ’’ ، آئی این ایس ‘‘کلواری ’’ ، آئی این ایس  ‘‘کھنڈیری ’’ ، آئی این ایس ‘‘ چینّئی ’’، آبدوزشکن جنگی کشتی (اے ایس ڈبلیو سی ) ، ارجن بکتربندگاڑی کی مرمت اوربازیابی سے متعلق موٹرگاڑی ، پل بچھانے والے ٹینک ، بائی 155ایم ایم کے گولہ بارود کے لئے موڈیولر چارج سسٹم (بی ایم سی ایس ) ، درماینی بلٹ پروف موٹرگاڑی (ایم بی پی وی ) ، بغیرپائلٹ  والے اہدافی طیارے کے لئے لکشیہ پیراشوٹ ، ٹی -72ٹینک کے لئے تھرمل امیجنگ سافٹ مارک –II ، ساحل سے دور نگرانی کرنے والے بحری جہاز، واٹرجیٹ فاسٹ اٹیک جہاز ، ان شورپیٹرول یاگشتی بحری جہاز ، ساحل سے دورگشت کرنے والے بحری جہاز ، تیزی سے پکڑنے الی کشتیاں ، لینڈنگ کرافٹ یوٹی لیٹی ، 25ٹی ٹگس وغیرہ سمیت بہت سے اہم پروجیکٹس تیارکئے گئے ہیں ۔

حکومت نے ‘‘میک ان انڈیا ’’ پروگرام کے تحت  گذشتہ چند سالوں کے دوران کئی پالیسی پہل قدمیاں کی ہیں اورملک میں دفاعی سازوسامان کو ملک میں دستیاب ٹیکنولوجی کی مدد سے ڈیزائن کرنے ، تیارکرنے اورمینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کرنے کی غرض سے بہت سی اصلاحات  کی ہیں ۔ اور اس طرح درآمدات پرانحصار میں مسلسل کمی کی گئی ہے ۔ ان پہل قدمیوں میں دوسری باتوں کے علاوہ ،‘‘ دفاعی سازوسامان  کی سرکاری خرید سے متعلق  ریقہ کار’’(ڈی اے پی ) 2020کے تحت ملک میں دستیاب ذرائع سے اہمیت کی حامل اشیاء کی سرکاری خرید کو ترجیح دینا ، سروسیز کی کل 209 اشیاء کی دو‘‘پوزیٹیوانڈی جی نائزیشن  فہرستیں ’’ اوردفاع سے متعلق سرکاری ملکیت کے کاروباری  اداروں  (ڈی پی ایس یوز) کی کل 2851اشیاء کی ایک ‘‘پوزیٹیو انڈی جی نائزیشن فہرست کو نوٹیفائی کرنا ، زیادہ طویل مدت کی قانونی اعتبارسے درستگی کے ساتھ
صنعتی  لائسنس جاری کرنے کے عمل کو سادہ بنانا ، غیرملکی براہ راست  سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) سے متعلق پالیسی میں اصلاح کرتے ہوئے ، خود کاروسیلے کے تحت 74فیصد تک غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کی اجازت دینا ، میک پروسیجر کو سادہ بنانا ، دفاع  کے شعبے میں مہارت کے لئے جد ت طرازی سے متعلق اسکیموں  کا آغاز کرنا اوراس میں اسٹارٹ اپس اوربہت چھوٹی ، چھوٹی اوردرمیانہ درجہ کی صنعتوں ( ایم ایس ایم ایز) کو شامل کرنا ، سرکاری خریداری (میک انڈیا کو ترجیح ) پرعمل درآمد سے متعلق آرڈر2017، ایم ایس ایم ایز سمیت بھارتی  صنعتوں کے ذریعہ ملک میں ہی دستیاب ٹیکنولوجی کی مدد سے مال کی تیاری میں سہولت پیداکرنے کی غرض سے ، ‘‘سری جن ’’ نامی ایک دیسی پورٹل کاآغاز ، آفسیٹ پالیسی میں اصلاحات ، جس میں دفاعی سازوسامان اورآلات تیارکرنے کی غرض سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے اورٹیکنولوجی کی منتقلی پرزوردیاگیاہے اور اترپردیش اور تمل ناڈو میں ایک ایک دفاعی صنعتی راہداری (کوریڈور) قائم کرنا ، شامل ہیں ۔

حکومت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران ، یعنی 19-2018 سے 21-2020 تک اوررواں مالی سال میں دسمبر 2021تک ، اہمیت کی حامل سرکاری خرید کے مختلف زمروں کے تحت ، جن کی بدولت  ڈی اے پی ۔2020 کے طورپر گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ حاصل ہوتاہے ، تقریبا 247515کروڑروپے کے بقدر مالیت کی  150 تجاویز کو ضرورت کی منظوری اے اواین عطاکی ہے ۔

*****

ش ح ۔ع م ۔ ع آ

U-1284



(Release ID: 1796457) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Tamil