صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
انیمیا سے پاک بھارت
Posted On:
04 FEB 2022 5:30PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بتایا کہ2018 میں، حکومت ہند نے انیمیا سے پاک بھارت(اے ایم بی) حکمت عملی کا آغاز کیا جس کا مقصد کمزور عمر کے گروپوں جیسا کہ زندگی کے چکر میں خواتین، بچوں اور نوعمروں میں خون کی کمی(انیمیا) کو کم کرنا ہے ۔ اس میں 6x6x6 حکمت عملی کے ذریعے بچاؤ اور علاج کے لئے طریقہ کار فراہم کیا جائے گا۔ یہ نظام چھ منتخب استفادہ کنندگان، چھ اقدامات اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے حکمت عملی کو نافذ کرنے کے لیے چھ ادارہ جاتی طریقہ کارپر مشتمل رکھا گیا ہے۔ اے ایم بی حکمت عملی کے تحت، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں خون کی کمی (انیمیا) کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مداخلتوں میں شامل ہیں:
- تمام چھ عمر کے گروپوں میں حفاظتی آئرن اور فولک ایسڈ کی تکمیل
- سال بھر تیز رویے میں تبدیلی کی کمیونیکیشن(بی سی سی) مہم کے لیے: (a) آئرن فولک ایسڈ کا اضافہ اور کیڑے مار دوا کے استعمال کو بہتر بنانا، (b) بچوں اور چھوٹے بچوں کو دودھ پلانے کے مناسب طریقوں کو بڑھاوا دینا، (c) آئرن سے بھرپور خوراک کی مقدار میں اضافے کی حوصلہ افزائی خوراک کے تنوع/مقدار/تعداد اور/یا تقویت بخش غذا کے ذریعے مقامی طور پر دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے پر توجہ مرکوز کرنا، اور (d) صحت کی سہولیات میں ڈیلیوری کے بعد (3 منٹ تک) تاخیر سے کوڑد کلیمپنگ کو یقینی بنانا۔
- حاملہ خواتین اور اسکول جانے والے نوعمروں پر خصوصی توجہ کے ساتھ، انیمیا کی جانچ اور علاج، ڈیجیٹل طریقوں اور نگہداشت کے نقطہ نظر کا استعمال۔
- ملیریا، ہیموگلوبین پیتھیز اور فلوروسس پر خصوصی توجہ کے ساتھ وبا ء سے متاثر ہونے والے علاقوں میں خون کی کمی کی غیر تغذیاتی وجوہات کو حل کرنا۔
- حاملہ خواتین میں شدید خون کی کمی کی بیماری کے علاج و معالجہ کاانتظام IV آئرن سوکروز/خون کی منتقلی کے ذریعے کیا گیا۔
- اعلی ترجیحی اضلاع (ایچ پی ڈیز) میں شدید خون کی کمی والی حاملہ خواتین کی شناخت اور ان کو طبی سہولیات مہیا کرانے کے لئے اے این ایم کو ترغیبات فراہم کرنا۔
- نئی زچگی کی صحت اور خون کی کمی سے پاک بھارت، کے رہنما خطوط پر میڈیکل آفیسرز اور فرنٹ لائن ورکرز کی تربیت اور واقفیت۔
- کمیونٹی موبیلائزیشن کی سرگرمیوں اور آئی ای سی اوربی سی سی سرگرمیوں کے ذریعے اے ایس ایچ ایز کے ذریعے شعبہ جاتی سطح پر بیداری۔
نیشنل فیملی ہیلتھ سروے 5 (2021-19) کے مطابق چھ گروپوں میں خون کی کمی کا پھیلاؤ مردوں (15-49 سال) میں 25.0 فیصد اور خواتین (15-49 سال) میں 57.0 فیصد، نوعمر لڑکوں (15-19 سال) میں 31.1 فیصد، نوعمر لڑکیوں میں 59.1فیصد، حاملہ خواتین (15-49 سال) میں 52.2 فیصد اور بچوں (6-59 ماہ) میں 67.1 فیصد ہے۔
چند ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں خون کی کمی (انیمیا)کے پھیلاؤ میں کمی کا مظاہرہ کیا گیا ہے، چھ شناخت شدہ آبادی کے گروپوں میں خون کی کمی کے ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے پھیلاؤ کی تفصیلات ضمیمہ میں رکھی گئی ہیں۔
اے ایم بی پروگرام کو مزید موثر بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:
- نفاذ کو مضبوط بنانے کے لیے دیگر متعلقہ محکموں اور وزارتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا۔
- صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی استعداد کار بڑھانے میں ایمس، دہلی میں نیشنل سینٹر آف ایکسیلنس اینڈ ایڈوانسڈ ریسرچ آن انیمیا کنٹرول(این سی ای اے آر- اے) کو شامل کرنا۔
- باہم رسانی کے سلسلے اور لاجسٹکس کو مضبوط کرنا۔
- انیمیا کے علاج و معالجہ میں صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے اے ایم بی ٹریننگ ٹول کٹ کی تیاری اور انیمیا سے پاک بھارت ای-ٹریننگ ماڈیولز کا کووڈ- 19 وبائی امراض کے درمیان ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی تربیت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے حال ہی میں اجراء جس میں جسمانی تربیت کے ذریعے صلاحیت سازی کے میدان میں ایک چیلنج سامنے آیا ہے۔
صحت ایک ریاستی موضوع ہے اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو مضبوط بنانے کی بنیادی ذمہ داری، بشمول قومی پروگراموں کے نفاذ کی، متعلقہ ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ تاہم حکومت تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تمام شناخت شدہ گروپوں میں خون کی کمی(انیمیا) کے علاج کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت این ایچ ایم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے جیسا کہ سالانہ پروگرام کے نفاذ کے منصوبے کے دوران تجویز کیا گیا ہے۔ کووڈ-19 وبائی مرض نے اے ایم بی پروگرام کے نفاذ میں بھی پریشانیاں پیدا کی ہیں۔ جس کی بنا پر عمر کے تمام گروپوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں خون کی کمی (انیمیا)کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
ضمیمہ
|
انیمیا کا پھلاؤ(این ایف ایچ ایس 4 اور این ایف ایچ ایس 5)
|
ننمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
این ایف ایچ ایس
|
انیمیا سے متاثر 6 سے 59 ماہ کی درمیانی عمر والے بچے
(<11.0 g/dl) (%)
|
انیمیا سے متاثر 15 سے49 برس کی درمیانی عمر والی غیر حاملہ خواتین (<12.0 g/dl) (%)
|
انیمیا سے متاثر 15 سے49 برس کی درمیانی عمر والی حاملہ خواتین (<11.0 g/dl) (%)
|
انیمیا سے متاثر15 سے49 برس سے درمیانی عمر والی تمام خواتین (فیصد)
|
انیمیا سے متاثر 15 سے 19 برس کی درمیانی عمر والی نو عمر لڑکیاں (فیصد)
|
انیمیا سے متاثر 15 سے 19 برس کی درمیانی عمر والے نو عمر لڑکے
(<13.0 g/dl) (%)
|
|
بھارت
|
این ایف ایچ ایس -5
|
67.1
|
57.2
|
52.2
|
57
|
59.1
|
31.1
|
|
این ایف ایچ ایس -4
|
58.6
|
53.2
|
50.4
|
53.1
|
54.1
|
29.2
|
|
انڈ مان ونکوبار جزار
|
این ایف ایچ ایس -5
|
40
|
57.6
|
53.7
|
57.5
|
44.9
|
27.1
|
1
|
این ایف ایچ ایس -4
|
49
|
65.8
|
61.4
|
65.7
|
68.1
|
43
|
|
آندھرا پردیش
|
این ایف ایچ ایس -5
|
63.2
|
59
|
53.7
|
58.8
|
60.1
|
18.7
|
2
|
این ایف ایچ ایس -4
|
58.6
|
60.2
|
52.9
|
60
|
61.1
|
29.3
|
|
آسام
|
این ایف ایچ ایس -5
|
68.4
|
66.4
|
54.2
|
65.9
|
67
|
39.6
|
3
|
این ایف ایچ ایس -4
|
35.7
|
46.1
|
44.8
|
46
|
42.7
|
23.5
|
|
بہار
|
این ایف ایچ ایس -5
|
69.4
|
63.6
|
63.1
|
63.5
|
65.7
|
34.8
|
4
|
این ایف ایچ ایس -4
|
63.5
|
60.4
|
58.3
|
60.3
|
61
|
37.8
|
|
دادرو نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
این ایف ایچ ایس -5
|
75.8
|
62.6
|
60.7
|
62.5
|
63.9
|
37
|
5
|
این ایف ایچ ایس -4
|
82
|
73.4
|
62.3
|
72.9
|
75.9
|
36.1
|
|
گوا
|
این ایف ایچ ایس -5
|
53.2
|
38.9
|
41
|
39
|
44.5
|
15.8
|
6
|
این ایف ایچ ایس -4
|
48.3
|
31.4
|
26.7
|
31.3
|
30.5
|
6.6
|
|
گجرات
|
این ایف ایچ ایس -5
|
79.7
|
65.1
|
62.6
|
65
|
69
|
36
|
7
|
این ایف ایچ ایس -4
|
62.6
|
55.1
|
51.3
|
54.9
|
56.5
|
31.9
|
|
ہماچل پردیش
|
این ایف ایچ ایس -5
|
55.4
|
53.4
|
42.2
|
53
|
53.2
|
22.1
|
8
|
این ایف ایچ ایس -4
|
53.7
|
53.6
|
50.4
|
53.5
|
52.7
|
25
|
|
جموں وکشمیر
|
این ایف ایچ ایس -5
|
72.7
|
67.3
|
44.1
|
65.9
|
76.2
|
53.5
|
9
|
این ایف ایچ ایس -4
|
53.8
|
49
|
46.9
|
48.9
|
49.9
|
29.5
|
|
کرناٹک
|
این ایف ایچ ایس -5
|
65.5
|
47.8
|
45.7
|
47.8
|
49.4
|
26.5
|
10
|
این ایف ایچ ایس -4
|
60.9
|
44.8
|
45.4
|
44.8
|
45.3
|
24.5
|
|
کیرالہ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
39.4
|
36.5
|
31.4
|
36.3
|
32.5
|
27.4
|
11
|
این ایف ایچ ایس -4
|
35.7
|
34.7
|
22.6
|
34.3
|
37.8
|
14.3
|
|
لکشدیپ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
43.1
|
26
|
20.9
|
25.8
|
31.4
|
*
|
12
|
این ایف ایچ ایس -4
|
53.6
|
46.3
|
39
|
46
|
59
|
*
|
|
لداخ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
92.5
|
93.7
|
78.1
|
92.8
|
96.9
|
93.1
|
14
|
این ایف ایچ ایس -4
|
91.4
|
78.4
|
79.3
|
78.4
|
81.6
|
57.6
|
|
مہاراشٹر
|
این ایف ایچ ایس -5
|
68.9
|
54.5
|
45.7
|
54.2
|
57.2
|
27.9
|
15
|
این ایف ایچ ایس -4
|
53.8
|
47.9
|
49.3
|
48
|
49.7
|
27.5
|
|
میگھالیہ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
45.1
|
54.4
|
45
|
53.8
|
52.5
|
30.1
|
16
|
این ایف ایچ ایس -4
|
48
|
56.4
|
53.3
|
56.2
|
52.1
|
25.2
|
|
منی پور
|
این ایف ایچ ایس -5
|
42.8
|
29.3
|
32.4
|
29.4
|
27.9
|
7.8
|
17
|
این ایف ایچ ایس -4
|
23.9
|
26.4
|
26
|
26.4
|
21.1
|
9.2
|
|
میزورم
|
این ایف ایچ ایس -5
|
46.4
|
34.8
|
34
|
34.8
|
34.9
|
21.5
|
18
|
این ایف ایچ ایس -4
|
19.3
|
24.7
|
27
|
24.8
|
21.3
|
14.4
|
|
نا گا لینڈ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
42.7
|
29.3
|
22.2
|
28.9
|
33.9
|
19.6
|
19
|
این ایف ایچ ایس -4
|
26.4
|
27.7
|
32.7
|
27.9
|
26.3
|
12.2
|
|
سکم
|
این ایف ایچ ایس -5
|
56.4
|
42.1
|
40.7
|
42.1
|
46.7
|
17.6
|
20
|
این ایف ایچ ایس -4
|
55.1
|
35.2
|
23.6
|
34.9
|
48.7
|
16.7
|
|
تلگانہ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
70
|
57.8
|
53.2
|
57.6
|
64.7
|
25.1
|
21
|
این ایف ایچ ایس -4
|
60.7
|
56.9
|
48.2
|
56.6
|
59.7
|
19.2
|
|
تریپورہ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
64.3
|
67.4
|
61.5
|
67.2
|
67.9
|
27.2
|
22
|
این ایف ایچ ایس -4
|
48.3
|
54.5
|
54.4
|
54.5
|
52.2
|
22
|
|
مغربی بنگال
|
این ایف ایچ ایس -5
|
69
|
71.7
|
62.3
|
71.4
|
70.8
|
38.7
|
23
|
این ایف ایچ ایس -4
|
54.2
|
62.8
|
53.6
|
62.5
|
62.2
|
31.7
|
|
اروناچل پردیش
|
این ایف ایچ ایس -5
|
56.6
|
40.8
|
27.9
|
40.3
|
48.5
|
24.9
|
24
|
این ایف ایچ ایس -4
|
54.2
|
43.5
|
37.8
|
43.2
|
48.2
|
22.9
|
|
چنڈی گڑھ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
54.6
|
60.1
|
*
|
60.3
|
57.7
|
*
|
25
|
این ایف ایچ ایس -4
|
73.1
|
75.9
|
*
|
75.9
|
74.7
|
22.4
|
|
چھتیس گڑھ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
67.2
|
61.2
|
51.8
|
60.8
|
61.4
|
31.5
|
26
|
این ایف ایچ ایس -4
|
41.6
|
47.3
|
41.5
|
47
|
45.5
|
27.4
|
|
قومی خطہ راجدھانی دہلی
|
این ایف ایچ ایس -5
|
69.2
|
50.2
|
42.2
|
49.9
|
51.6
|
18.9
|
27
|
این ایف ایچ ایس -4
|
59.7
|
54.7
|
46.1
|
54.3
|
55.1
|
25.9
|
|
ہریانہ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
70.4
|
60.6
|
56.5
|
60.4
|
62.3
|
29.9
|
28
|
این ایف ایچ ایس -4
|
71.7
|
63.1
|
55
|
62.7
|
62.7
|
29.7
|
|
جھار کھنڈ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
67.5
|
65.7
|
56.8
|
65.3
|
65.8
|
39.7
|
29
|
این ایف ایچ ایس -4
|
69.9
|
65.3
|
62.6
|
65.2
|
65
|
35.3
|
|
مدھیہ پردیش
|
این ایف ایچ ایس -5
|
72.7
|
54.7
|
52.9
|
54.7
|
58.1
|
30.5
|
31
|
این ایف ایچ ایس -4
|
68.9
|
52.4
|
54.6
|
52.5
|
53.2
|
36.5
|
|
اوڈیشہ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
64.2
|
64.4
|
61.8
|
64.3
|
65.5
|
30
|
32
|
این ایف ایچ ایس -4
|
44.6
|
51.2
|
47.6
|
51
|
51
|
30.3
|
|
پنجاب
|
این ایف ایچ ایس -5
|
71.1
|
58.8
|
51.7
|
58.7
|
60.3
|
32.7
|
33
|
این ایف ایچ ایس -4
|
56.6
|
54
|
42
|
53.5
|
58
|
30.8
|
|
پڈوچیری
|
این ایف ایچ ایس -5
|
64
|
55.5
|
42.5
|
55.1
|
58.4
|
30.7
|
34
|
این ایف ایچ ایس -4
|
44.9
|
53.4
|
26
|
52.4
|
55
|
40.6
|
|
راجستھان
|
این ایف ایچ ایس -5
|
71.5
|
54.7
|
46.3
|
54.4
|
59.4
|
34
|
35
|
این ایف ایچ ایس -4
|
60.3
|
46.8
|
46.6
|
46.8
|
49.1
|
22.1
|
|
تملناڈو
|
این ایف ایچ ایس -5
|
57.4
|
53.6
|
48.3
|
53.4
|
52.9
|
24.6
|
36
|
این ایف ایچ ایس -4
|
50.7
|
55.4
|
44.4
|
55
|
54.2
|
26
|
|
اترپردیش
|
این ایف ایچ ایس -5
|
66.4
|
50.6
|
45.9
|
50.4
|
52.9
|
28.2
|
37
|
این ایف ایچ ایس -4
|
63.2
|
52.5
|
51
|
52.4
|
53.7
|
31.5
|
|
اترا کھنڈ
|
این ایف ایچ ایس -5
|
58.8
|
42.4
|
46.4
|
42.6
|
40.9
|
27.6
|
38
|
این ایف ایچ ایس -4
|
59.8
|
45.1
|
46.5
|
45.2
|
46.4
|
22.2
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
****************
(ش ح ۔س ب۔رض )
U NO: 1227
(Release ID: 1796078)
Visitor Counter : 247