امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے خوردنی تیل اور خوردنی بیج پر 30 جون 2022 تک اسٹاک کی حد مقرر کی ہے
مرکز نے قبل ازیں 08 اکتوبر 2021 کے اپنے آرڈر کے ذریعے، خوردنی تیلوں اور خوردنی بیج کے اسٹاک کی حدکے بارے میں مطلع کیا تھا اور یہ 31 مارچ 2022 تک ویلیڈ ہے
Posted On:
04 FEB 2022 5:33PM by PIB Delhi
خوردنی تیل کی قیمتوں کو مزید کم کرنے کی کوشش میں، حکومت نے مختلف اقدامات کیے ہیں، تازہ ترین ایک حکم ہے جسے حکومت نے 3 فروری 2022 کو نوٹیفائی کیا تھا جس میں خوردنی تیل اور خوردنی بیج پر 30 جون 2022 تک اسٹاک کی حد کی مقدار کی وضاحت کی گئی تھی۔
حکومت نے قبل ازیں 08 اکتوبر 2021 کے اپنے آرڈر کے ذریعے خوردنی تیل اور خوردنی بیج پر اسٹاک کی حد کو مطلع کیا تھا اور یہ 31 مارچ 2022 تک ویلیڈ ہے۔ دستیاب اسٹاک اور کھپت کے پیٹرن کی بنیاد پر ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اسٹاک کی حد کی مقدار طے کرنےکا اختیار دیا گیا تھا۔ اس آرڈر پر نظرثانی پر، یہ دیکھا گیا کہ صرف چھ (06) ریاستیں یعنی اتر پردیش، کرناٹک، ہماچل پردیش، تلنگانہ، راجستھان اور بہار نے اپنی ریاست میں سنٹرل آرڈر کی پیروی میں اسٹاک کی حد کا حکم نافذ کیا تھا۔ چونکہ قیمت کنٹرول کا پورا فائدہ اختتامی صارفین کو منتقل کرنے کے لیے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسٹاک کی حدوں کا نفاذ ضروری ہے، اس لیے مرکزی حکومت نے 3 فروری 2022 کے اپنے حکم نامے کے ذریعے، مندرجہ بالا چھ (06) ریاستوں کے علاوہ، تمام ریاستوں کے لیے خوردنی تیل اور خوردنی بیج کے اسٹاک کی حدوں کی وضاحت کی ہے۔
یہ فیصلہ مرکزی حکومت اور تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خوردنی تیل اور خوردنی بیج کے ذخیرہ اور تقسیم کو منظم کرنے کا اختیار دے گا۔ اس سے حکومت کو ملک میں خوردنی تیل اور خوردنی بیج کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ اس سے قبل حکومت نے خام پام آئل، کروڈ سویابین آئل اور کروڈ سن فلاور آئل کی بنیادی ڈیوٹی کو 2.5 فیصد سے کم کرکے صفر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان تیلوں پر زرعی سیس کو بھی خام پام آئل پر 20فیصد سے کم کر کے 7.5فیصد اور خام سویابین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل پر 5فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کمی کے نتیجے میں، اب خام پام آئل پر کل ڈیوٹی 7.5فیصد اور خام سویابین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل پر 5فیصد ہے۔ آر بی ڈی پامولین آئل پر بنیادی ڈیوٹی کو حال ہی میں 17.5 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ریفائنڈ سویابین اور ریفائنڈ سورج مکھی کے تیل پر بنیادی ڈیوٹی 32.5 فیصد سے کم کر کے 17.5 فیصد کر دی گئی ہے۔ یہ دیکھا گیا کہ ڈیوٹی کو معقول بنانے کا زیادہ سے زیادہ فائدہ آخری صارفین تک نہیں پہنچا اور حکومت کا یہ تازہ اقدام اس سمت میں ایک اور قدم ہے۔
خوردنی تیل اور تیل کے بیجوں کی مقدار بتانے والے اسٹاک کی حدیں،شراکتدار محکموں ےیعنی ڈی ڈی اور ایف ڈبلیو، ڈی اےایچ ڈی اور ڈی او سی اے، کیساتھ صلاح مشورے سے 3 فروری 2022 سے فوری اثر کے ساتھ جاری کر دی گئی ہیں۔ ۔ اسٹاک کی مندرجہ ذیل حدیں جاری کی گئی ہیں:-
خوردنی تیل کے لیے، اسٹاک کی حد، خوردہ فروشوں کے لیے 30 کوئنٹل، تھوک فروشوں کے لیے 500 کوئنٹل، بلک صارفین کے ریٹیل آؤٹ لیٹس کے لیے 30 کوئنٹل یعنی بڑے چین خوردہ فروشوں اور دکانوں کے لیے اور اس کے ڈپو کے لیے 1000 کوئنٹل ہوگی۔ خوردنی تیل کے پروسیسرز اپنی اسٹوریج کی صلاحیت کے 90 دنوں کا ذخیرہ کر سکیں گے۔
خوردنی تیل کے بیجوں کے لیے ذخیرہ کی حد خوردہ فروشوں کے لیے 100 کوئنٹل، تھوک فروشوں کے لیے 2000 کوئنٹل ہوگی۔ خوردنی تیل کے بیجوں کے پروسیسرز روزانہ ان پٹ پیداواری صلاحیت کے مطابق خوردنی تیل کی 90 دن کی پیداوار کا ذخیرہ کر سکیں گے۔
برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کو کچھ انتباہات کے ساتھ اس آرڈر کے دائرہ کار سے باہر رکھا گیا ہے۔
آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر متعلقہ قانونی اداروں کے پاس موجود سٹاک مقررہ حد سے زیادہ ہے تو اسے محکمہ خوراک اور عوام کے پورٹل (https://evegoils.nic.in/eosp/login) پر ظاہر کرنا ہوگا۔انہیں اس نوٹیفکیشن کے جاری ہونے کے 30 دنوں کے اندراسے تقسیم کرنا اور اسے اس کنٹرول آرڈر میں مقررہ اسٹاک کی حد تک پہنچانا ہو گا۔
ان چھ (6) ریاستوں کے متعلقہ قانونی اداروں کو، جنہیں اس آرڈر میں استثنیٰ دیا گیا ہے، ریاستی انتظامیہ کی طرف سے مقرر کردہ اسٹاک کی حدوں پر عمل کرنا اور مذکورہ پورٹل پر اس کا اعلان کرنا ہوگا۔
مندرجہ بالا اقدام سے مارکیٹ میں ذخیرہ اندوزی، کالا بازاری وغیرہ جیسے غیر منصفانہ طریقوں کو کم کرنے کی امید ہے جس سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ مذکورہ بالا قیمتوں میں مزید کمی کو یقینی بنا کر اس بات کو یقینی بنائے جائےگا کہ ڈیوٹی میں کمی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ آخری صارفین تک پہنچایا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ع۔ر ا۔
U-1215
(Release ID: 1796035)
Visitor Counter : 141